• 10 مئی, 2024

خلاصہ خطبہ جمعۃ المبارک مؤرخہ 25؍مارچ 2022ء

خلاصہ خطبہ جمعۃ المبارک امیر المؤمنین سیّدنا حضرت خلیفۃ المسیحِ الخامس ایدہ الله فرمودہ مؤرخہ 25؍مارچ 2022ء بمقام مسجد مبارک، اسلام آباد؍ٹلفورڈ یوکے

یہ (سلسلہ) بڑھے گا اور پھیلے گا اور فرشتے اِس کی حفاظت کریں گے ۔۔۔ اگر ایک شخص بھی میرے ساتھ نہ ہو اور کوئی بھی مددنہ دے تب بھی مَیں یقین رکھتا ہوں کہ یہ سلسلہ کامیاب ہوگا اِنْ شَآء الله 

حضورِ انور ایدہ الله نے تشہّد، تعوّذ اور سورۃ الفاتحہ کی تلاوت کے بعد ارشاد فرمایا! دو دن پہلے 23 مارچ کا دن تھا، یہ دن جماعت میں یومِ مسیح موعود علیہ الصّلوٰۃ والسّلام کے دن سے پہچانا جاتا ہے۔

 اِس دن حضرت مسیح موعود علیہ الصّلوٰۃ والسّلام نے پہلی بیعت لی تھی

الله تعالیٰ کے فضل سے جماعت میں اِس دن کے حوالہ سے جلسے بھی منعقد کئے جاتے ہیں، جس میں آپؑ کا دعویٰ اور زمانہ کے لحاظ سے آپؑ  کے آنے کی ضرورت، آنحضرت صلی الله علیہ و سلم کی آپؑ کے بارہ میں پیشگوئیاں، آپؑ کی سیرت کے مختلف پہلو وغیرہ بیان کئے جاتے ہیں۔

ضرورتِ زمانہ کے لحاظ سے اپنی بعثت کی اہمیت کا ایک موقع پر تذکرہ

حضرت مسیح موعودؑ ارشاد فرماتے ہیں۔اِس زمانہ میں خدا تعالیٰ نے بڑا فضل کیا اور اپنے دین اور حضرت نبیٔ کریمؐ کی تائید میں غیرت دکھا کر  ایک انسان کو  جو تم میں بول رہا ہے بھیجا تاکہ وہ اُس روشنی کی طرف لوگوں کو بلائے۔ اگر زمانہ میں ایسا فتنہ و فساد نہ ہوتا  اور دین کے محو کرنے کے لیئے جس قسم کی کوششیں ہو رہی ہیں نہ ہوتیں تو چنداں حرج نہ تھا۔ لیکن اب تم دیکھتے ہو کہ ہر طرف یمین و یسار اسلام  ہی کو معدوم کرنے کی فکر میں جملہ اقوام لگی ہوئی ہیں۔

مسلمان کہلانے والوں کی اکثریت کو اِس بات کی سمجھ نہیں آتی

 حضورِ انور ایدہ الله نے ارشاد فرمایا! ہر طرف دائیں بائیں جہاں دیکھو یہی ہےاسلام کو کس طرح ختم کیا جائے، اُس وقت بھی یہ حال تھا، یہی کوشش  ہو رہی تھی جب آپؑ نے  دعویٰ فرمایا اور اب بھی یہی حال ہے لیکن مسلمان کہلانے والوں کی اکثریت کو اِ س بات کی سمجھ نہیں آتی۔

اُس کا وعده صادق نہ ہوتا تو یقینا ًسمجھ لو کہ اسلام آج دنیا سے اٹھ جاتا

فرمایا! براہین احمدیہ میں بھی مَیں نے ذکر کیا ہے کہاسلام کے خلاف چھ کروڑ کتابیں تصنیف اور تالیف ہو کر شائع کی گئی ہیں، عجیب بات ہے کہ ہندوستان کے مسلمانوں کی تعداد بھی چھ کروڑ اور اسلام کے خلاف کتابوں کا شمار بھی اِسی قدر۔ اگر اِس زیادتی  کو جو اب تک اِن تصنیفات میں ہوئی ہے چھوڑ بھی دیا جائے تو بھی ہمارے مخالف ایک ایک کتاب ہر ایک مسلمان کے ہاتھ میں دے چکے ہیں۔ اگر اللہ تعالیٰ کا جوش غیرت میں نہ ہوتا اور اِنَّا لَهٗ لَحٰفِظُوۡنَ (الحجر: 10) اُس کا وعده صادق نہ ہوتا تو یقینا ًسمجھ لو کہ اسلام آج دنیا سے اٹھ جاتا اور اُس کا نام و نشان تک مٹ جاتا۔ مگر نہیں ایسا نہیں ہو سکتا! خدا کا پوشیدہ ہاتھ اُس کی حفاظت کر رہا ہے۔

مَیں حضرت المصلح الموعودؓ کی بیان فرمودہ بعض باتیں بیان کروں گا

اِس تناظر میں ارشاد فرمایا! جہاں یہ واقعات آپؑ کی سچائی بیان کرتے ہیں وہاں ہمیں اپنی اصلاح اور اپنے ایمان میں مضبوطی کی طرف بھی توجہ دلاتے ہیں۔ اگر اِن کو سن کر  ہمیں اپنی اصلاح  اور بہتری کی طرف توجہ نہیں ہوتی تو اِنہیں سننے کا کوئی فائدہ نہیں۔ اِس لئے اِس نظر سے اِن باتوں کو ہمیں سننا چاہئے اور اب بھی سنیں تاکہ ہم اپنے ایمان میں  مضبوطی پیدا کریں اور اِنہیں اپنے ایمان میں مضبوطی کا ذریعہ بنائیں۔

انبیاء کے مخالفین کا ہمیشہ یہ شیوہ رہا ہے

انبیاء کے متعلق یہی کہتے ہیں کہ جو بھی وہ  کوئی علم و عرفان کی بات کریں کوئی دوسرا اُنہیں سکھاتا ہے۔ حضرت المصلح الموعودؓ نے اِس بارہ میں بیان فرمایا! یہ مخالف (اُس زمانہ کے) اخبارات (زمیندار اور احسان) یہ بھی لکھتے رہتے ہیں کہ کوئی مولوی چراغ دین صاحب حیدر آبادی تھے وہ حضرت مسیح موعودؑ کو  یہ مضامین لکھ کر  بھیجا کرتے تھے  جو آپؑ براہین احمدیہ میں شائع کر دیتے تھے اور جب تک اُن کی طرف سے مضامین کا سلسلہ جاری رہا آپؑ بھی کتاب لکھتے رہے مگر جب اُنہوں نے مضمون بھیجنے بند کر دیئے تو آپؑ کی کتاب بھی ختم ہو گئی۔

ہر معمولی عقل والا انسان بھی سمجھ سکتا ہے

فرمایا! مولوی چراغ علی صاحب کی  کتابیں بھی موجود ہیں  اور  آپؑ کی کتابیں بھی،  اُنہیں ایک دوسرےکے مقابلہ میں رکھ کے دیکھ لو کوئی بھی اُن میں نسبت نہیں ہے۔ اُنہوں نے تو اپنی کتابوں میں صرف بائبل کے حوالے جمع کئے ہیں اور آپؑ نے قرآنِ کریم کے وہ معارف  پیش کئے ہیں  جو تیرہ سو سال میں کسی مسلمان کو نہیں سوجھے اور اِن معارف اور علوم کا سینکڑواں بلکہ ہزارواں حصہ بھی  اُن کی کتابوں میں نہیں۔

مخالفت کے بارہ میں حضرت مسیح موعود علیہ الصّلوٰۃ والسّلام کا ردِّ عمل

حضرت المصلح الموعودؓ  کہتے ہیں۔مَیں نے حضرت مسیح موعودؑ سے کئی دفعہ سنا ہے  کہ لوگ گالیاں دیتے ہیں  تب بھی برا معلوم ہوتا ہے  کہ یہ کیوں اپنی عاقبت خراب کر رہے ہیں لوگ  ہمیں گالیاں دے کے اور اگر گالیاں نہ دیں  تب بھی ہمیں تکلیف ہوتی ہے کیونکہ  مخالفت کے بغیر جماعت کی ترقی نہیں ہوتی۔ آپؑ فرماتے تھے پس ہمیں تو گالیوں میں بھی مزاآتا ہے اِس لیئے  اعتراضات یا لوگوں کی بد زبانی کی  پرواہ نہیں  کرنی چاہئے۔

الٰہی جماعتوں کی یہی تاریخ ہوتی ہے

حضرت المصلح الموعودؓ   فرماتے ہیں۔ تم دیکھ لو کہ کس کس رنگ میں جماعت کے خلاف شورشیں اٹھی ہیں، فساد ہوئے اور کس طرح لوگوں نے سمجھ لیا کہ اب احمدیت مٹ جائے گی مگر ہر بار بجائے مٹنے کے  جماعت خدا تعالیٰ کے فضل سے پہلے سے بھی زیادہ ترقی کر گئی۔ تو یہ تو جماعت کی تاریخ ہے  اور الٰہی جماعتوں کی یہی تاریخ ہوتی ہے، یہ طریق جاری رہتا ہے مخالفت کا بھی ، اب بھی ایسا ہی ہے اور انہی مخالفتوں میں سے  گزرتی ہوئی جماعت ترقی کرتی جاتی ہے اور اب بھی   اِنْ شَآء الله ترقی کرے گی اور کر رہی ہے۔ مخالفین بھی زور لگاتے ہیں ، منافقین بھی زور لگاتے ہیں  لیکن الله تعالیٰ اپنے کام پورے کر کے رہتا ہے۔

اللہ تعالیٰ اپنے مقرّبین کو ہر موقع پر عزت بخشتا ہے

حضرت خلیفہ اوّل ؓفرمایا کرتے تھے۔ آتھم کے مباحثہ میں ہم نے جو نظارہ دیکھا اُس سے پہلے تو ہماری عقلیں دنگ ہو گئیں اور پھر ہمارے ایمان آسمانوں تک پہنچ گئے۔ جب عیسائی مباحثہ سے تنگ آ گئے اور اُنہوں نے دیکھا کہ ہمارا کوئی داؤ نہیں چلا تو چند مسلمانوں کو اپنے ساتھ ملا کر ہنسی کرنے کے لئے یہ شرارت کی کہ  پہلے سے بلائے گئے کچھ اندھوں، بہروں اور لولوں لنگڑوں کو آپؑ کے سامنے پیش کر دیا نیز  کہا کہ اگر آپ فی الواقع مثیل مسیحِ ناصری ہیں تو اِن کو اچھا کر کے دکھا دیجئے، جب وہ بات ختم کر چکے توآپؑ نے فرمایا! یہ سوال مجھ سے نہیں ہو سکتا،  مَیں تو وہ معجزے دکھا سکتا ہوں جو میرے آقا حضرت محمد مصطفی ؐنے دکھائے،  سو آپ نے بڑی اچھی بات کی جو ہمیں تکلیف سے بچا لیا اور اِن اندھوں، بہروں، لولوں اور لنگڑوں کو اکٹھا کر دیا ہے۔ اب یہ موجود ہیں، اگر آپ میں(بمطابق اپنی کتاب) ایک رائی کے برابر بھی ایمان موجود ہے تو اِن کو اچھا کر کے دکھا دیجئے۔ حضرت خلیفہ اوّلؓ  فرماتے تھے!  ہم نے دیکھا کہ  اِس جواب سے پادریوں کو ایسی حیرت ہوئی کہ بڑے  بڑے پادری اُن لولوں اور لنگڑوں کو کھینچ کھینچ کر الگ کرنے لگے۔ تو اللہ تعالیٰ اپنے مقربین کو ہر موقع پر عزت بخشتا ہے اور اُن کو ایسے ایسے جواب سمجھاتا ہے جس کے نتیجہ میں  دشمن بالکل ہکّا بکّا رہ جاتا ہے۔

کوئی دنیا کا کونہ ایسا نہیں جہاں حضرت مسیح موعودؑ کا نام نہ پہنچا ہو

حضرت المصلح الموعود ؓ ارشاد فرماتے ہیں۔ایک بے کس اور بے بس انسان  قادیان جیسی بستی میں جہاں  ہفتہ میں صرف ایک دفعہ ڈاک آیا کرتی تھی، جہاں ایک پرائمری اسکول بھی نہ تھا، جہاں ایک روپیہ کا آٹا بھی لوگوں کو میسر نہ آتا تھا، کھڑا ہوتا ہے اورپھر وہ انسان بھی ایسا جو نہ مولوی ہے اور نہ بہت  بڑی جائیداد کا مالک ہے، وہ اٹھ کر دنیا کے سامنے یہ اعلان کرتا ہے  ایک شخص اور پہلے دن ہی کہتا ہے کہ خدا  میرے نام کو دنیا کے کناروں تک پہنچائے گا اور کون ہے جو آج کہہ سکے  کہ حضرت مسیح موعودؑ کا نام دنیا کے کناروں تک نہیں پہنچا۔ آج تو ہم دیکھتے ہیں کوئی دنیا کا کونہ ایسا نہیں جہاں حضرت مسیح موعودؑ کا نام نہ پہنچا ہو۔

یہ سلسلہ  بڑھے گا اور پھیلے گا اور فرشتے اِس کی حفاظت کریں گے

 حضرت مسیح موعودؑ ارشاد فرماتے ہیں ۔کذّاب کی ہلاکت کے واسطے اُس کا کذب ہی کافی ہے لیکن جوکام اللہ تعالیٰ کے جلال اور اُس کے رسولؐ کی برکات کے اظہار اور ثبوت کے لئےہوں اور خود اللہ تعالیٰ کے اپنے ہی ہاتھ کا لگایا ہوا پودا ہو پھر اُس کی حفاظت تو خود فرشتے کرتے ہیں۔ کون ہے جو اُس کو تلف کر سکے؟ یاد رکھو! میرا سلسلہ اگر نری دوکانداری ہے تو اِس کا نام ونشان مٹ جائے گا لیکن اگر خدا کی طرف سے ہے اور یقینًا اُسی کی طرف سے ہے تو خواہ ساری دنیا اُس کی مخالفت کرے، یہ بڑھے گا اور پھیلے گا اور فرشتے اِس کی حفاظت کریں گے اِنْ شَآء الله۔ اگر ایک شخص بھی میرے ساتھ نہ ہو اور کوئی بھی مددنہ دے تب بھی مَیں یقین رکھتا ہوں کہ یہ سلسلہ کامیاب ہوگا  اِنْ شَآء الله۔

پس الله تعالیٰ اِس کی ہمیں توفیق دے

فرمایا! ہم آپؑ کی بیعت کا حق ادا کرنے والے بھی بنیں اور آپؑ کے  پیغام کو  دنیا میں پہنچا کر الله تعالیٰ کے فضلوں اور انعاموں  کے وارث بھی بنیں۔ بے وفاؤں میں نہ ہوں بلکہ وفاداروں میں شمار ہو ہمارا۔

 کردش ویب سائٹ (islamahmadiyya.krd) کے لانچ کا اعلان

اِس کی بابت حضورِ انور ایدہ الله نے ارشاد فرمایا! یہ بھی تبلیغ کا ذریعہ ہے دنیا کے کناروں تک حضرت مسیح موعودؑ کے پیغام پہنچانے کا، یہ کردش زبان میں جماعتی ویب سائٹ ہے۔

اِسی طرح دنیا کے جو حالات ہیں اُس بارہ میں بھی کہنا چاہوں گا

خطبۂ ثانیہ سے قبل حضورِ انور ایدہ الله نے تحریک فرمائی  کہ  دعاؤں کو جاری رکھیں۔الله تعالیٰ دنیا کو تباہی سے بچائے  اور انسانوں کو عقل دے  اور اپنے پیدا کرنے والے کو پہچاننے والے ہوں۔

(خاکسار قمر احمد ظفر۔ نمائندہ روزنامہ الفضل آن لائن جرمنی)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 26 مارچ 2022

اگلا پڑھیں

اسلام اور بانیٴ اسلام ؐ سے عشق