اَللّٰہُمَّ رَحْمَتَکَ اَرْجُوْفَلَا تَکِلْنِی اِلیٰ نَفْسِیْ طُرْفَۃَ عَیْنٍ وَّ اَصْلِحْ لِیْ شَانِیْ کُلَّہٗ لَااِلٰہَ اِلَّا اَنْتَ
(ابوداؤد)
ترجمہ: ’’اے اللہ تعالیٰ! میں تیری رحمت کا امیدوار ہوں پس تو ایک لمحہ کے لئے بھی مجھ کو میرے نفس کے حوالے نہ کرنا۔اور میرے سارے کام سنوار دینا۔تیرے سِوا کوئی معبود نہیں۔‘‘
یہ پیارے رسول حضرت محمد مصطفیٰﷺ کی پریشانی اور بے قراری کے وقت کی جامع دعا ہے۔
حضرت عبد الرحمٰن بن ابی بکر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا کہ مصیبت زدہ کو یہ دعا پڑھنی چاہئے۔
اس زمانے کے حَکم اور عَدل حضرت مسیحِ موعودؑ نے ہمیں دعاؤں کے خزائن عطا فرمائے ہیں۔آپؑ فرماتے ہیں
خدا تعالیٰ نے مجھے بار بار بذریعہ الہامات کے یہی فرمایا ہے کہ جو کچھ ہوگا دعا ہی کے ذریعہ سے ہوگا۔
(ملفوظات جلد 5 صفحہ36)
(مرسلہ: قدسیہ محمود سردار)