رَبِّ اِنِّیْ نَذَرْتُ لَکَ مَا فِیْ بَطْنِیْ مُحَرَّرًا فَتَقَبَّلْ مِنِّیْ اِنَّکَ اَنْتَ السَّمِیْعُ الْعَلِیْمُ
(سورۃ آلِ عمران:36)
ترجمہ: ’’اے میرے ربّ!جو کچھ بھی میرے پیٹ میں ہے یقیناًوہ میں نے تیری نذر کردیا (دنیا کے جھمیلوں سے)آزاد کرتے ہوئے۔پس تو مجھ سے قبول کرلے۔یقیناً تو ہی بہت سننے والااور بہت جاننے والاہے۔‘‘
یہ قرآن ِمجید میں مذکور وقفِ اولاد کی بہت پیاری دعا ہے۔
حضر ت مریمؑ کی والدہ نے آپ کی پیدائش سے قبل ہی آپ کو اللہ تعالیٰ کی راہ میں وقف کردیا تھا ۔اللہ تعالیٰ نے آپ کی دعا کو قبول فرمایااور آپکو حضرت مریم ؑ جیسی پاک ، فرمانبردار عظیم بیٹی سے نوازا اور آپ کو اپنے زمانے کی تمام عورتوں پر فضیلت بخشی۔
اللہ کے فضل سے ہماری جماعت میں بھی وقف قبل از ولادت کی مبارک تحریک موجودہےجسے حضرت خلیفۃ المسیح الرابع رحمہ اللہ تعالیٰ نےاپریل 1987ءمیں وقفِ نو کے نام سے شروع فرمایا تھا۔
(مرسلہ:قدسیہ محمود سردار)