• 2 مئی, 2024

رپورٹ جلسہ سالانہ امریکہ 2022ء

3سال کے تعطل کے بعداللہ تعالیٰ نے جماعت احمدیہ امریکہ کو اپنا جلسہ سالانہ 17تا 19جون 2022ء پنسلوینیا ہیرس برگ کے فارم شو میں کرنے کی توفیق عطا فرمائی۔ اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ ثُمَّ اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ

جلسہ سالانہ کا پروگرام اور انتظامات درج ذیل افسران کی منظور ی کے بعد شروع ہوا۔

  1. افسر جلسہ سالانہ مکرم ملک بشیر احمد
  2. افسر جلسہ گاہ مکرم نصیر احسان احمد
  3. افسر خدمت خلق مکرم ڈاکٹر مدیل عبداللہ صدر مجلس خدام الاحمدیہ یوایس اے۔

ان تمام افسران نے مکرم صاحبزادہ مرزا مغفور احمد امیر جماعت احمدیہ امریکہ کی زیر ہدایت اور نگرانی جلسہ سے 3، 4 ماہ قبل ہی کام شروع کر دیا تھا۔ پروگرام کے لئے امیرصاحب کی زیر ہدایت و نگرانی ایک کمیٹی نے جلسہ کی تقاریر کے عناوین اور مقررین کا انتخاب کیا۔ نیز امسال جلسہ سالانہ کا تھیم (مرکزی نقطہ و موضوع) ’’خلافت‘‘ تھا۔

محترم افسر جلسہ سالانہ نے جلسہ کے انعقاد اور اس وقت موجود مشکلات اور ان کے حل کے لئے اقدامات کے بارے میں بتایا کہ اگرچہ پانچ ہزار افراد نے جلسہ میں شمولیت کے لئے رجسٹر کرایا ہے۔ لیکن مکرم امیر صاحب کی ہدایت پر ہم 8 ہزار افراد کے لئے تیاری کر رہے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ جہاں تک چیلنجز کا سامنا ہے۔ وہ درست ہے کیونکہ جلسہ کے انتظامات کے لئے ہم جن جن کمپنیوں کو ہائر کرتے تھے۔ ان کی مدد لیتے تھے۔ کووڈ کی وجہ سے وہ کمپنیاں یا تو جاب ہی چھوڑ کر چلی گئی ہیں۔ یا جو کمپنیاں ہیں ان کے ورکرز چلے گئے ہیں۔ اور جو نئے ورکرز ہیں انہیں ہمارے جلسہ کے انتظامات کس طرح ہوتے ہیں کا کچھ پتہ نہیں ہے۔ جس کی وجہ سے ایک لمبے عرصہ سے ہم ان کے ساتھ بات چیت کر رہے ہیں اور ان کے ورکرز کو سمجھا رہے ہیں کہ کس طرح کام کرنا ہے۔

مکرم افسر جلسہ سالانہ اور مکرم ناظم لنگر خانہ چوہدری طاہر احمد (معروف ماموں طاہر) نے بتایا کہ امسال ہم نے لنگر خانے میں آلو چھیلنے اور کاٹنے والی مشین خریدی ہے۔ اسی طرح آلو دھونے کی مشین بھی لائی گئی ہے۔

صفائی کے شعبہ سے متعلق محترم افسر نے بتایا کہ اس دفعہ صفائی کے شعبہ کو مزید مستعد کیا گیا ہے۔ خصوصاً باتھ روم کی صفائی پر توجہ زیادہ دی جائے گی۔ کارکنان اور معاونین کی تعداد کے بارے میں افسر نے بتایا کہ بدھ کے روز ورکرز اور معاونین کی تعداد ایک ہزار تھی۔ جلسہ کے دوران یہ تعداد 1500 ہوگئی ہے۔

مکرم افسر صاحب نے بتایا کہ اس دفعہ کووڈ کی وجہ سے ہمیں کچھ زائد انتظامات کرنے پڑے ہیں۔ مثلاً رجسٹریشن کے وقت اور جلسہ گاہ میں داخلہ کے وقت ہر کسی کے ویکسین کارڈ کو چیک کیا گیا اور پھر ایسے احباب جنہوں نے ویکسین نہیں کرائی تھی۔ جلسہ گاہ میں داخلہ سے قبل ان کا کووڈ ٹیسٹ بھی لیا جاتا رہا ہے۔ پھر انہیں جلسہ گاہ کے اندر جانے کی اجازت دی گئی۔ پھر جلسہ سالانہ کے دوران ہر ایک کے لئے ماسک (Mask) پہننا لازمی تھا۔ اور جگہ جگہ جلسہ گاہ کی انتظامیہ نے Hand Sanitizer بھی رکھے ہوئے تھے۔

مکرم افسر جلسہ گاہ نصیر احسان احمد نے امسال جلسہ سالانہ کے لئے اپنے 7 نائب افسران مقرر کئے تھے۔

  1. مکرم ڈاکٹر نسیم رحمت اللہ۔ سمعی و بصری
  2. مکرم کلیم احمد۔ جلسہ گاہ درجہ حرارت کنٹرول
  3. مکرم نیاز بٹ۔ جلسہ پلاننگ اور نقشہ
  4. مکرم فخر احمد۔ جلسہ گاہ صفائی اور ڈسپلن
  5. مکرم ابراہیم چوہدری۔
  6. خاکسار سید شمشاد احمد ناصر۔ پروگرام، سٹیج، بیک سٹیج اور اعلانات
  7. سعد احمد میاں۔ دفتر اورٹیموں کے درمیان رابطہ۔

مکرم افسر جلسہ سالانہ نصیر احسان احمد اپنے تمام نائب افسران کے ساتھ ہفتہ وار میٹنگ بذریعہ زوم (ZOOM) کرتے اور ہر شعبہ کی رپورٹ لیتے اور کام کا جائزہ لیا جاتا۔

پہلی ٹیم پروگرام سے متعلق تھی۔ جس کے انچارج سید شمشاد احمد ناصر نائب افسر جلسہ گاہ تھے۔ جن کا کام پروگرام کو بنانا، شائع کرنا، سپیکرز سے رابطہ اور ان کی راہنمائی تھا۔ اسی طرح اس ٹیم کے ذمہ تہجد کا باقاعدہ انتظام، نہ صرف جلسہ گاہ بلکہ تمام ہوٹلوں میں بھی نماز تہجد، نماز فجر باجماعت اور درس کا تھا۔

ایک نائب افسر مکرم فخر احمد جلسہ گاہ کے ذمہ بجلی کے انتظامات، جلسہ گاہ میں ڈسپلن اور کووڈ ہدایات پر عملدرآمد کرنا شامل تھے۔ نائب افسر سعد احمد میاں کے ذمہ دفتری امور، بجٹ اور خرچ کا حساب۔ معاونین کا مہیا کرنا اور وینڈرز کے ساتھ جو جو معاہدے ہوتے تھے اس کو چیک کرنا تھا۔

مکرم کلیم احمد نائب افسر جلسہ گاہ کے ماتحت جلسہ گاہ میں درجہ حرارت کا کنٹرول، شاملین کے لئے ہاتھ صاف کرنے کے لئے Sanitizer مہیا کرنا، صفائی کروانا وغیرہ شامل تھا۔

مکرم نیاز احمد بٹ نائب افسر جلسہ گاہ کی ٹیم نے جلسہ گاہ کے اندر جلسہ گاہ ایریا، سٹیج، بیک سٹیج، دفاتر، نمائش اور دیگر شعبہ جات کے لئے جگہ مہیا کرنا تھا۔ اور ان کی خواہش کے مطابق ٹینٹ،قناعتیں اور کمرے بنانے تھے۔ اسی طرح جلسہ گاہ میں کرسیاں اور قالین مہیا کرنا بھی اسی شعبہ کے ماتحت ہے۔

امسال ایک نیا سٹال بھی لگایا گیا جسے MKA HUB کا نام دیا گیا۔ یہ جگہ خصوصیت کے ساتھ خدام کے لئے تھی۔ جہاں ہر وقت 2مربیان موجود رہیں گے اور خدام کے سوالوں کے جواب بھی دیں گے۔

مکرم ڈاکٹر نسیم رحمت اللہ نے بتایا (نائب افسر سمعی و بصری /آڈیو ویڈیو) کہ امسال خدا تعالیٰ کے فضل سے ہم نے دو نئے کام کئے مثلاً ایک تو لندن جلسہ کے طرز پر ڈیجیٹل بیک ڈراپ (Digital Backdrop) دوسرے ایک ایسا ٹرک کا بھی انتظام کیا جو براڈ کاسٹنگ کی ساری سہولتوں سے بھرا ہوا تھا۔ اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ

مکرم ڈاکٹر نسیم رحمت اللہ نے بتایا کہ امسال ان کے شعبہ میں قریباً 125 معاونین اور ورکرز رضاکارانہ خدمت بجا لا رہے ہیں۔ خدمت خلق کے انچارج مکرم ڈاکٹر مدیل عبداللہ صدر مجلس خدام الاحمدیہ نے بتایا کہ اللہ تعالیٰ کے فضل سے امسال قریباً 350 ورکرز اور معاونین اس وقت خدمت خلق کے تحت ڈیوٹی دے رہے ہیں۔جلسہ گاہ کی سیکورٹی، ٹریفک اور پارکنگ کے انتظامات بھی خدمت خلق کے سپرد ہیں۔ سیکورٹی کو مدنظر رکھتے ہوئے 200 کے قریب کیمرے بھی نصب کئے گئے ہیں۔ امسال ہم پارکنگ لاٹ سے مہمانوں کو جلسہ گاہ اور کھانے والے ہال میں لے کر آنے جانے کی سہولت بھی مہیا کر رہے ہیں۔

مکرم افسر خدمت خلق نے بتایا کہ 12 خدام ہر وقت لوائے احمدیت کی حفاظت کے لئے بھی ڈیوٹی پر مستعد رہیں گے۔ ان شاء اللّٰہ

انہوں نے کہا کہ خدام کے دفتر میں ریڈیو ڈسپیچ کی سہولت بھی ہے جو کسی بھی ہنگامی صورت سے نپٹنے کے لئے تیار ہوں گے۔ ان شاء اللہ۔اور اسی طرح خدمت خلق لجنہ جلسہ گاہ کے ساتھ بھی رابطے میں رہیں گے۔
حفاظتی انتظامات میں امسال 10 واک تھرو سکینر اور 2 ایکسرے Baggage بھی ہیں۔

مکرم ابراہیم چوہدری، نائب افسر جلسہ گاہ اور ان کی ٹیم کے تحت جہاں جہاں مختلف کاموں کے لئے جگہیں مقرر کی گئی ہیں، ان کا پورا حساب، جگہوں کی پیمائش، نماز کی جگہ، لائنیں لگانا اور کرسیاں وغیرہ کا انتظام اور ٹھیک جگہ پر رکھنا تھا۔ اسی طرح مردانہ جلسہ گاہ، زنانہ جلسہ گاہ اور بچوں کے لئے جو ایک جگہ مہیا کی گئی تھی۔ یہ سب ان کی ٹیم کے ذمہ تھا۔

مکرم سعد میاں جو نائب افسر جلسہ گاہ تھے اور ان کی ٹیم کے ذمہ ہر جگہ تعاون یعنی جلسہ گاہ کی مختلف ٹیموں اور جلسہ گاہ کی ٹیموں کے درمیان رابطہ اور اشیاء کا مہیا کرنا تھا۔

ہیومینٹی فرسٹ کے چیئرمین مکرم منعم نعیم نے بتایا کہ امسال دنیا میں مختلف جگہوں پر جہاں جہاں ہیومینٹی فرسٹ نے کام کیا ہے۔ اس کی بڑے بڑے خوبصورت پوسٹر اور تصاویر بنا کر لوگوں کے لئے لگائی گئیں۔ پھر ٹیم کے فرائض اور ڈیوٹیوں کو بھی ایک بہت بڑے بینر پر لکھوا کر لگایا گیا۔ گزشتہ سال ہیومینٹی فرسٹ کی 25 ویں سالگرہ منائی گئی ہے اور اس میں خدا تعالیٰ کے فضل سے 11 ملین لوگوں کی مدد کی گئی۔

نمائش کے انچارج مکرم کرنل فضل احمد تھے۔نمائش کا مرکزی خیال بھی ’’خلافت‘‘ تھا۔

جلسہ سالانہ کے انتظامات کا معائنہ اور ہدایات

مکرم مرزا مغفور احمد امیر جماعت احمدیہ امریکہ نے بروز جمعرات 16 جون 2022ء جلسہ گاہ میں تشریف لا کر تمام شعبہ جات کا معائنہ فرمایا اور افسران اور ناظمین سے ان کے شعبہ کے بارے میں مختلف سوالات کئے اور موقع پر ہدایات دیں۔ کارروائی کا آغاز تلاوت قرآن کریم سے شروع ہوا جو مکرم عمر نیر مربی سلسلہ نے کی۔ اس کے بعد امیرصاحب نے جملہ کارکنان سے خطاب فرمایا۔

آپ نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ نے ہمیں یہ مبارک موقع دیا ہے کہ ایک لمبے وقفہ کے بعد جلسہ سالانہ کا انعقاد ہورہا ہے۔ جلسہ سالانہ کے کام، جلسہ سالانہ کے موقعہ پر ڈیوٹی دینا ہماری گھٹی میں پڑ چکی ہے۔ اہم کام اس موقعہ پر حضرت مسیح موعودؑ کے مہمانوں کی خدمت ہے۔ یہ سب کچھ رضاکارانہ صرف اور صرف اللہ تعالیٰ کے لئے ہوتا ہے۔ عاجزی و انکساری اپناتے ہوئے خدمت کریں۔ اور دعا بھی کریں کہ اللہ تعالیٰ ہماری حفاظت فرمائے۔ ہر قسم کی بیماریوں سے محفوظ رکھے۔ اس کے بعد آپ نے دعا کرائی۔ نماز مغرب و عشاء کے بعد پھر سب حاضرین کے ساتھ مل کر ڈنر کیا گیا۔

جلسہ سالانہ کا پہلا دن اور پہلا سیشن

جلسہ سالانہ بروز جمعۃالمبارک 17 جون کو شروع ہوا۔ 12 بجے حضرت امیر المومنین خلیفۃ المسیح الخامس کا خطبہ جمعہ براہ راست سنا گیا۔ اور نماز جمعہ و عصر ادا کی گئیں۔ نماز جمعہ مکرم مولانا اظہر حنیف مشنری انچارج نے پڑھایا۔

ٹھیک 4 بجے مکرم امیر صاحب مع افسران جلسہ اور دیگر خدام کے جلسہ گاہ کی عمارت سے باہر تشریف لائے اور لوائے احمدیت لہرایا۔ مکرم مشنری انچارج نے امریکہ کا جھنڈا اور عمر شہید صاحب نے پنسلوینیا سٹیٹ کا جھنڈا لہرایا۔ اس کے بعد اجلاس کی کارروائی شروع ہوئی۔ تلاوت مکرم حافظ مبارک احمد نے اردو ترجمہ مکرم خیر البریہ نے، نظم مکرم عدنان نصیر نے اور ترجمہ کلیم ولی نے پیش کیا۔ اس کے بعد محترم امیر نے افتتاحی خطاب میں حضرت امیر المومنین خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کا درج ذیل پیغام پڑھ کر سنایا:

پیارے ممبران احمدیہ مسلم جماعت یو ایس اے!

اَلسَّلَامُ عَلَیْکُمْ وَرَحْمَةُ اللّٰہِ وَبَرَکَاتُہٗ

خدا تعالیٰ کے خاص فضل سے کووڈ (Covid) کی عالمگیر وباکے بعد آپ کو ایک بار پھر باقاعدہ طور پر جلسہ سالانہ 2022ء منعقد کرنے کا موقعہ ملا ہے۔

اللہ تعالیٰ آپ کے جلسہ کو عظیم الشان کامیابی عطا فرمائے اور آپ تمام احباب جلسہ کے اصل مقاصد کے قدر دان ہوں جو کہ حضرت مسیح موعود علیہ السلام نے بیان فرمائے ہیں۔ درحقیقت اس اجتماع کا بنیادی مقصد یہ ہے کہ آپ مذہبی علوم اور روحانی تربیت سے فیض یاب ہوں اور جلسہ کے اختتام کے بعد جب آپ واپس جائیں تو آپ یہاں سے حاصل کردہ ہدایات کو دوسروں تک بھی پہنچائیں اور پوری کوشش کریں کہ اپنی بیعت کی ذمہ داریاں احسن رنگ میں ادا کریں۔

اس بارہ میں حضرت مسیح موعود علیہ السلام فرماتے ہیں۔
’’یہ سلسلہ بیعت محض بمراد فراہمی طائفہ متقین یعنی تقویٰ شعار لوگوں کی جماعت کے جمع کرنے کے لئے ہے۔ تا ایسے متقین کا ایک بھاری گروہ دنیا پر اپنا نیک اثر ڈالے۔ اور ان کا اتفاق اسلام کے لئے برکت و عظمت و نتائج خیر کا موجب ہے۔ اور وہ بابرکت کلمہ واحد پر متفق ہونے کے، اسلام کی پاک و مقدس خدمات میں جلد کام آ سکیں۔‘‘

بیعت کرنے سے مراد یہ ہوتی ہے کہ آپ اپنی تمام زندگی اللہ تعالیٰ کے حوالے کر دیتے ہیں۔ اگر ہم میں سے ہر ایک اس بات کو پیش نظر رکھے کہ میری ذات اب میری نہیں رہی اور مجھے اللہ تعالیٰ کے تمام احکامات کی ہر حالت میں پابندی کرنا ہوگی اور انتہائی ایمان داری کے ساتھ اس پر کاربند رہنا ہو گا۔ اور اپنے تمام اعمال کو اللہ تعالیٰ کی خوشنودی کے ما تحت لانا ہوگا۔ یہ امر بیعت کی دس شرائط کا خلاصہ ہے۔

حضرت مسیح موعود علیہ السلام بیعت کنند گان کی ذمہ داریوں کی مزید وضاحت ان الفاظ میں فرماتے ہیں۔
’’اور تمام تر کوشش اس بات کے لئے کریں کہ ان کی عام برکات دنیا میں پھیلیں۔ اور محبت الہٰی اور ہمدردی بندگانِ خدا کا پاک چشمہ ہر ایک دل سے نکل کر اور ایک جگہ اکٹھا ہو کر ایک دریا کی صورت میں بہتا ہوا نظر آوے۔ کیونکہ خدا تعالیٰ نے اس گروہ کو اپنا جلال ظاہر کرنے کے لئے اور اپنی قدرت دکھانے کے لئے پیدا کرنا اور پھر ترقی دینا چاہا ہے تا دنیا میں محبت الہٰی اور توبة نصوح اور پاکیزگی اور حقیقی نیکی اور امن اور صلاحیت اور بنی نوع کی ہمدردی کو پھیلا دے۔‘‘

(مجموعہ اشتہارات جلد اول صفحہ 196-198)

یہ اور حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے دیگر بہت سے ارشادات بالکل واضح کر دیتے ہیں کہ بیعت کیا ہوتی ہے۔ اس لئے بیعت کرنے کے بعد آپ کو چاہئے کہ آپ ہمیشہ خود کو اپنے فرائض کی یاددہانی کرواتے رہا کریں اور اپنی شرائطِ بیعت کی پابندی، حضرت مسیح موعود علیہ السلام اور خلیفۃ المسیح کے ساتھ اپنے تعلق کو جانچتے رہا کریں۔ اس زمانہ میں اللہ تعالیٰ نے آپ پر خلافت احمدیہ کا خصوصی فیض اور انعام عطا فرمایا ہے۔ اس لئے اللہ تعالیٰ ہمیشہ آپ کو توفیق دے کہ آپ خلافت کے خدا داد نظام کے ساتھ انتہائی مضبوطی سے وابستہ رہیں۔

میری انتہائی مخلصانہ دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ آپ کو اپنی ذاتی اصلاح کی توفیق عطا فرمائے اور اسلام احمدیت کے پیغام کو دُور دراز علاقوں تک پھیلانے کے مواقع عطا فرمائے۔ اور وہ احباب جو اس روحانی پیغام پر پوری توجہ مرکوز رکھیں، اللہ تعالیٰ ان کو توفیق دے کہ وہ اللہ تعالیٰ کے حضور سر بسجود رہیں اور احمدیت کی جائے پناہ میں آ جائیں۔ ان کو اللہ تعالیٰ کی حفاظت نصیب ہو، اور اللہ تعالیٰ انہیں دنیا کے تمام دکھوں سے نجات عطا فرمائے۔ اللہ تعالیٰ آپ سب کو اپنی برکات رحمتوں اور انعامات سے نوازے۔

آپ کا مخلص

مرزا مسرور احمد
خلیفۃ المسيح الخامس

اس کے بعد جلسہ کی پہلی تقریر مکرم محمود کوثر مربی سلسلہ نے ’’اِنِّیْ قَرِیْبٌ‘‘ کے موضوع پراور دوسری تقریر مکرم صاحبزادہ عثمان لطیف نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم! ’’مصائب و مشکلات میں کامل ایمان کا نمونہ‘‘ کے عنوان پر تقریر کی۔ اس اجلاس کی آخری تقریر مکرم امجد محمود خان کی تھی۔ آپ کی تقریر کا عنوان تھا ’’خلافت کی عدم موجودگی میں امت کا حال! وحدت و امن کا فقدان‘‘

اس کے بعد سب احباب نے کھانا کھایا اور پھر نماز مغرب و عشاء مکرم ظفر احمد سرور مربی سلسلہ نے پڑھائی۔

جلسہ سالانہ کا دوسرا دن اور پہلا سیشن

بروز ہفتہ 18جون جلسہ سالانہ کا دوسرا دن تھا اور اس کا پہلا سیشن زیر صدارت مکرم ڈاکٹر حمید الرحمان نائب امیر امریکہ شروع ہوا۔ تلاوت قرآن کریم مکرم نعیم اللہ اور ترجمہ مکرم ابراہیم عمانوایل نے پیش کیا۔ مکرم بلال خالد نے نظم پڑھی جس کا ترجمہ عمران احمد نے پیش کیا۔

مکرم ڈاکٹر مدیل عبداللہ نے اس سیشن میں پہلی تقریر کی آپ کی تقریر کا عنوان تھا ’’علم اور اطمینان قلب کے حصول کا طریق‘‘۔ اس کے بعد مکرم سید عادل احمد مربی سلسلہ ڈلس ٹیکساس نے پُر اثر تقریر کی۔ آپ کی تقریر کا عنوان تھا ’’آزادانہ معاشرے میں اطاعت کی اہمیت‘‘ تیسری تقریر مکرم رضوان خان مربی سلسلہ ہیوسٹن کی تھی۔ عنوان تھا ’’منافقت و بے وفائی کےشجر بد سے اپنے آپ کو بچاؤ‘‘ اس تقریر پر یہ سیشن اختتام کو پہنچا۔

بروز ہفتہ، دوسرا سیشن

یہ سیشن شام ساڑھے4 بجے مکرم فلاح الدین شمس نائب امیر امریکہ کی زیر صدارت تلاوت قرآن کریم سے شروع ہوا۔ تلاوت مکرم عبدالرؤف اور ترجمہ مکرم بشیر اسد نے پیش کیا۔ نظم خوش الحانی کے ساتھ مکرم عقیل اکبر نے پڑھی اور ترجمہ مکرم عبداللطیف بلانٹا نے پیش کیا۔

اس کے بعد مکرم امجد محمود خاں نیشنل سیکرٹری امور خارجیہ نے مہمانان کرام کا تعارف کرایا۔ جنہوں نے تقاریر کیں۔ اور جماعت کی خدمات کو اور نظم و ضبط اور روحانی لیڈر شپ (خلافت) کو سراہا۔ مندرجہ ذیل مہمانان نے اس موقع پر تقاریر کیں۔

1. Honorable Wanda Williams, Mayor of Harrisburg
2. Stephanie Sun, Executive Chairman of the Pennsylvania
Governor’s Commission on Asian-Pacific Affairs.
3. Razi Hashmi, South Asia Policy Advisor for the Office of International Religious Freedom at the U.S. State Department in Washington D.C.
4. Nadine Maenza, Outgoing Chair, United States Commission on International Religious Freedom.
5. Honorable Sam Brownback, former United States
Ambassador-at-Large for International Religious Freedom (2018 – 2021)
6. Mr. Saikou Ceesay, Information and Cultural Affairs Officer,
Embassy of the Republic of the Gambia in Washington D.C.
7. His Excellency Ambassador Sidique Abou- Bakarr Wai, Ambassador of Sierra Leone to the U.S

اسی سیشن میں اس سال انسانی بنیادی حقوق پر کام کرنے والے سابق سینیٹر جو کہ کینساس سے تعلق رکھتے ہیں Mr Sam Brownback کو جماعت کی طرف سے ایوارڈ دیا گیا۔ جو کہ مذہبی آزادی کے لئے عالمی سطح پر کام کرنے کی سفارت کاری بھی کرتے ہیں۔ اس سیشن کی آخری تقریر مکرم عبداللہ ڈبّا مربی سلسلہ فلاڈلفیا نے کی۔ آپ کی تقریر کا عنوان تھا ’’حضرت مرزا مسرور احمد (ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز) امن عالم کے راہنما‘‘

شام کو مبلغین کرام کے ساتھ مہمانان کرام اور نو احمدیوں کے ساتھ ایک سوال و جواب کا سیشن بھی ہوا۔ کھانے کے بعد نماز مغرب و عشاء ادا کی گئیں جو مکرم سید شمشاد احمد ناصر مربی سلسلہ نے پڑھائیں۔

جلسہ کا تیسرا اور آخری دن

اتوار مورخہ 19 جون جلسہ کا آخری دن تھا۔ جلسہ کی کارروائی ٹھیک دس بجے محترم صاحبزادہ مرزا مغفور احمد امیر جماعت احمدیہ امریکہ کی زیر صدارت شروع ہوئی۔

تلاوت قرآن کریم مکرم سلمان طارق مربی سلسلہ اور ترجمہ مکرم فارس حئی نے پیش کیا۔ مکرم بلال راجا نے نظم اور ترجمہ مکرم عمر شہید آف پٹس برگ نے پیش کیا۔ اس سیشن میں تقاریر سے قبل محترم امیر صاحب نے اعلیٰ تعلیمی ایوارڈز بھی تقسیم کئے یہ ایوارڈز شعبہ ایجوکیشن کی طرف سے دیئے گئے۔ امسال مکرم محمود قمر اسلم کو گولڈ میڈل دیا گیا جنہوں نے یونیورسٹی آف کیلی فورنیا سے مکینیکل انجینئرنگ میں ماسٹر کی ڈگری لی تھی۔ اس کے علاوہ طاہر اکیڈمی میں اچھی کارکردگی دکھانے والوں کو بھی سند امتیاز سے نوزا گیا۔ اس وقت سارے ملک میں 54 جماعتوں میں طاہر اکیڈمی کلاسز جاری ہیں جن میں لوکل اساتذہ خدا تعالیٰ کے فضل سے اپنی اپنی سہولت کے مطابق ہر اتوار کو کلاسز لگاتے ہیں اور بچوں کو مذہبی تعلیم، اخلاقی تعلیم اور روحانی تعلیم دیتے ہیں۔ اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ۔ اللہ تعالیٰ یہ اعزازات سب کو مبارک کرے۔ (آمین)

اس کے علاوہ محترم امیرصاحب نے خدام الاحمدیہ اور انصار اللہ کی طرف سے بھی اوّل آنے والی مجالس کو بھی ان کی تنظیموں کی طرف سے علم انعامی عطا فرمائے۔ اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ

مجلس انصار اللہ نے امسال مجلس ڈیٹرائٹ کو علم انعامی دیا۔ (یہاں کے زعیم انصار اللہ مکرم قریشی محمود احمد ہیں)۔ اسی طرح مجلس خدام الاحمدیہ میں علم انعامی مجلس فورٹ ورتھ (Fort Worth) ٹیکساس کو دیا گیا۔ اور اطفال الاحمدیہ کا علم انعامی لاس اینجلس کو دیا گیا۔

اس کے بعد سیشن کی پہلی تقریر ہوئی جو مکرم ظفر اللہ ہنجرا صاحب مربی سلسلہ نے کی۔ آپ کی تقریر کا عنوان تھا ’’قدرت ثانیہ اور ہماری ذمہ داریاں‘‘ یہ تقریر اردو میں تھی۔ دوسری تقریر مکرم ڈاکٹر فہیم یونس قریشی صاحب کی ’’تاریخ احمدیت، خدا اور اس کے رسولوں کی فتح یابی‘‘ کے عنوان پر تھی۔ اور سب سے آخر میں مشنری انچارج آف امریکہ اظہر حنیف صاحب نے ’’خلافت احمدیہ، ہمارا مستقبل اور ہماری زندگی‘‘ کے عنوان پر تقریر کی۔

اس تقریر کے بعد مکرم صاحبزادہ مرزا مغفور احمد صاحب امیر جماعت امریکہ نے اختتامی خطاب کیا۔ آپ نے آیات کریمہ یٰۤاَیُّہَا الَّذِیۡنَ اٰمَنُوا اتَّقُوا اللّٰہَ حَقَّ تُقٰتِہٖ وَلَا تَمُوۡتُنَّ اِلَّا وَاَنۡتُمۡ مُّسۡلِمُوۡنَ ﴿۱۰۳﴾ وَاعۡتَصِمُوۡا بِحَبۡلِ اللّٰہِ جَمِیۡعًا وَّلَا تَفَرَّقُوۡا تلاوت فرمائیں۔ آپ نے بتایا کہ اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ جلسہ سالانہ 3 سالوں کے وقفہ کے بعد ہوا ہے۔ کووڈ کی وجہ سے ساری دنیا متاثر ہوئی ہے اور ہمارا ملک بھی۔ یہ سب کچھ اس لئے ہوا کہ تا اللہ تعالیٰ کی طرف لوگوں کی توجہ ہو۔ اور لوگ خدا تعالیٰ کو نہ بھول جائیں۔

ادھر تیسری جنگ عظیم کے بادل لہرا رہے ہیں اس لئے ہمیں اپنے اخلاق و عادات میں تبدیلی کرنی اور خدا تعالیٰ کی طرف رجوع کرنا چاہئے۔ ہمیں پہلے سے بڑھ کر پانچ وقت خدا تعالیٰ کی عبادت کرنی چاہئے۔ ہمیں خدا تعالیٰ کی راہ میں پہلے سے بڑھ کر مالی قربانی کرنی چاہئے۔ ہمیں اپنے عزیز و اقارب اور دوستوں کے ساتھ پہلے سے بڑھ کر قربت کے تعلق بڑھانے چاہئیں۔ ہمیں اور ہمارے بچوں کو جماعت اور خلافت کے ساتھ پہلے سے بڑھ کر زندہ اور پختہ تعلق پیدا کرنا چاہئے۔

آپ نے نصیحت کرتے ہوئے فرمایا کہ ہمیں حضرت مسیح موعودؑ کی کتب کو پڑھنا چاہئے۔ سمارٹ فون ہیں، ان میں سب کچھ موجود ہے۔ اپنے علم کو بڑھانا چاہئے اور جب بھی کوئی سوال اٹھے۔ اس کا جواب حضرت مسیح موعودؑ کی کتب میں موجود ہے۔

یہ پیغام تھا حضرت مسیح موعودؑ کا جو آپ نے الوصیت میں دیا کہ خدا تعالیٰ سے زندہ تعلق پیدا کرنا چاہئے۔ آپ نے اردو جاننے والوں کو بھی اردو میں نصیحت فرمائی کہ آپ اس ملک میں صرف اس لئے آئے ہیں کہ پاکستان میں آپ کو احمدیت کی وجہ سے مسائل و مصائب کا سامنا تھا۔ اب آپ یہاں آئے ہیں تو اللہ تعالیٰ نے آپ کو آزادی عطا کی ہے۔ اس لئے آپ کو اس ملک میں اللہ تعالیٰ کو زیادہ یاد رکھنا چاہئے۔ پانچوں نمازیں بروقت ادا کرنی چاہئیں۔ نمازوں کے ساتھ ساتھ مالی قربانی میں بھی اور چندوں میں بھی باقاعدگی اختیار کریں۔ اور پھر اپنی اولادوں کی تربیت کا بھی خیال رکھیں تاکہ وہ جماعت کے ساتھ چمٹے رہیں۔ جماعت اور خلافت کے ساتھ اپنے تعلق کو مزید مضبوط کریں۔ ڈالروں کے کمانے کی وجہ سے اپنی اولادوں کو ضائع نہ کریں۔

اس کے بعد آپ نے دعاؤں کی تحریک کی۔ آپ نے جلسہ سالانہ میں شامل ہونے والوں کی تعداد کے بارے میں بتایا کہ امسال ٹوٹل حاضری 5817 رہی جس میں 2837 خواتین اور بچیاں۔ 2980 مرد حضرات۔ نیز 16 ممالک سے 147 مہمان شامل ہوئے۔ MTA آن لائن سٹریمنگ کے ذریعہ بیس ہزار 20000 احباب نے جلسہ دیکھا اور سنا۔ اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ۔ دعا پر جلسہ کا اختتام ہوا۔

جلسہ سالانہ مستورات

مکرمہ امة الحئی احمد ہ نائب ناظمہ اعلیٰ نے اپنی رپورٹ میں جلسہ سالانہ مستورات کے بارے میں بتایا۔جلسہ کو کامیاب بنانے کے لئے بہت ساری ٹیمیں مختلف شعبوں میں کام کرتی ہیں۔ اس ضمن میں نیشنل صدر لجنہ اماء اللہ امریکہ محترمہ دیا طاہرہ بکر آف زائن نے محترمہ امتہ الحئی کو نائب ناظمہ اعلیٰ مقرر کیا۔ جلسہ کے وسیع تر کام کو باحسن طریقے سے کرنے کے لئے مختلف شعبہ جات کے لئے ناظمات کا تقرر کیا گیا، جنہوں نے اپنی ٹیمیں بنا کر اپنے مقرر کر دہ شعبوں میں کام سرانجام دیا۔

کووڈ 19 (19 – COVID)

جلسہ ٹیم نے جلسہ بلیٹن تیار کر کے تمام لجنات کو بھجوایا جس میں دوسری ہدایات کے ساتھ ساتھ کووڈ19 کے بارے میں بھی ہدایات درج تھیں۔ تمام آنے والوں کو ہدایت تھی کہ ان کی ویکسینیشن ہوئی ہو۔ اگر نہ ہوئی ہو تو کووڈ ٹیسٹ کروانا ضروری تھا جس کا جلسہ گاہ کے باہر انتظام تھا۔ اس کے علاوہ ماسک ہر وقت پہننے کی اور آپس میں فاصلہ رکھنے کی بھی ہدایت تھی۔ مزید بر آں ہر اجلاس کے بعد جلسہ گاہ کی صفائی کا بھی انتظام تھا۔

لجنہ جلسہ گاہ

خواتین کی طرف ہال کو مختلف حصوں میں تقسیم کیا گیا۔ جلسہ گاہ کو دو حصوں میں تقسیم کیا گیا۔ ایک حصہ ان خواتین کے لئےمخصوص تھا جن کے بچے چھ سال سے چھوٹے تھے۔ ان کی سہولت کیلئے سٹرولر پارکنگ کا ایر یا بنایا گیا تھا اور بچوں کیلئے دودھ وغیرہ فراہم کیا گیا اور اس کو گرم کرنے کا انتظام بھی تھا۔ اس کے علاوہ 4 تا8 سال کے بچوں کیلئے مخصوص اوقات میں ایکٹیویٹی سنٹر بھی بنایا گیا۔ اس حصہ میں بزرگ خواتین کیلئے بھی ایک ایر یا مخصوص تھا جہاں ان کے بیٹھنے کے لئے آرام دہ سامان میسر تھے۔ اس کے علاوہ خصوصی ضروریات کے حامل بچوں کے لئے ایک علیحدہ جگہ تھی جہاں ان کے لئے مختلف سہولیات موجود تھیں۔ دوسرا حصہ باقی خواتین کے لئے مخصوص تھا۔ پروگرام سپینش اور اردو میں بھی سننے کا اہتمام موجود تھا۔ کارکنات کے لئے بھی ایک مخصوص ایر یا تھا جہاں پر وہ اپنی لمبی شفٹ کے دوران چھوٹا سا وقفہ لےکر تازہ دم ہو سکتی تھیں۔

وہ لجنات جو پہلے جلسہ کے لئے رجسٹریشن نہیں کرواسکی تھیں، ان کے لئے رجسٹریشن کے بوتھ دونوں جلسہ گاہوں کے اندر تھے۔ اس کے علاوہ لجنہ کا اپنا سیکیورٹی کا انتظام تھا۔ جلسہ گاہ کے داخلہ پر میٹل ڈیٹیکٹر لگے ہوئےتھے اور ہر بیگ کو کھول کر چیک کیا جاتا تھا۔

ضیافت

ضیافت کے لئے مخصوص جگہ کو تین حصوں میں تقسیم کیا گیا۔ (YELLOW) پیلا ایر یا تمام مہمانوں کےلئے تھا۔ بزرگ خواتین اور بچوں کے ساتھ والی خواتین کے لئے (PINK) پنک ایریا تھا۔ (GREEN) گرین ایریا بزرگ، ویل چیئرز، خاص ضرورت رکھنے والے اور غیر ملکی مہمانوں کے لئے تھا۔ اسی طرح کار کنات کے لئے علیحدہ ایریا تھا۔

بوتھ

غیر از جماعت مہمانوں کی سہولت کے لئے مہمان نوازی کا بو تھ بنایا گیا تھا۔ اسی طرح یو ایس اے اور غیر ممالک سے آئے ہوئے احمدی مہمانوں کے لئے ویلکم ڈیسک تھا جہاں واقفاتِ نوڈیوٹی دے رہی تھیں۔اس کے علاوہ مختلف شعبہ جات نے اپنے اپنے بوتھ بھی بنائےتھے۔ ان میں لجنہ بک سٹال، سالانہ نمائش، ہومیو پیتھی، وقفِ نو، ٹرانسپورٹیشن، امور خارجیہ، وصیت، ریویو آف ریلیجنز اور تجنید شامل ہیں۔ اس کے علاوہ رشتہ ناطہ کا بوتھ تھا اور ابتدائی طبی امداد کا بو تھ بھی بنایا گیا تھا۔ حاضری نگرانی کا بوتھ بھی موجود تھا جو مختلف ناظمات اور کارکنات کی مدد میں ہمہ وقت مشغول تھا۔

معائنہ جلسہ گاہ

جلسہ سے ایک دن پہلے بروز جمعرات 16 جون 2022ء، امیر یو ایس اے، صاحبزادہ مرزا مغفور احمد صاحب نے جلسہ گاہ کا معائنہ کیا اور انتظامات کا جائزہ لیا۔

لجنہ پروگرام

ہفتہ کے روز لجنہ اپنا پروگرام منعقد کرتی ہے۔ چنانچہ ہفتہ کے روز نیشنل صد ر لجنہ یو ایس اے محترمہ دیا طاہرہ بکر ہ کے زیرِ صدارت پروگرام ہوا۔ صبح کے اجلاس کا آغاز تلاوت قرآن کریم مع ترجمہ کے ہوا۔ اس کے بعد نظم پڑھی گئی اور اس کا انگلش میں ترجمہ بھی پیش کیا گیا۔ پھر ثو بیہ لئیقہ نے سورۃ الفاتحہ کے معانی پر تقریر کی۔ اس کے بعد صالحہ ملکہ نے ’’خواتین گھروں میں امن کو فروغ دینے والی‘‘ کے موضوع پر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ پھر ایک نظم مع انگلش ترجمہ پیش کی گئی۔ ’’کفر اور منافقت کے بُرے درخت سے بچنا‘‘ قرأت عبید اللہ کی تقریر کا عنوان تھا۔ لئیقہ مرزا نے ’’میں نے اسلام کیوں قبول کیا‘‘ اس کی ایک کہانی بیان کی۔ پھر ایک نظم پڑھی گئی اور اس کا انگلش ترجمہ بھی بیان کیا گیا۔ بعد نماز ظہر و عصر، جلسہ کی کارروائی دوبارہ شروع ہوئی۔ تلاوت قرآن کریم کی گئی اور پھر اس کا ترجمہ اردو اور انگلش میں پیش کیا گیا۔ رشیدہ کمال نے اپنی تقریر کے لئے ’’بچوں میں خلفائے احمدیت کی محبت پیدا کرنا‘‘ کے موضوع کا انتخاب کیا۔ پھر تعلیمی میدان میں اعلیٰ کا میابی حاصل کرنے والی طالبات کو اعزازات و انعامات دیے گئے۔ اس کے علاوہ ترجمۃ القرآن کے امتحان میں نمایاں کامیابی حاصل کرنے والی لجنہ کو بھی سراہا گیا۔ اس کے بعد نو مبا ئعات کا پُرجوش استقبال کیا گیا۔ آخر میں صدر لجنہ یو ایس اے محترمہ دیا طاہرہ بکر ہ نے ’’خلافت کی اہمیت و برکات‘‘ پر تقریر کی۔ پھر ایک اجتماعی نظم پڑھی گئی۔ اس طرح یہ اجلاس اختتام پذیر ہوا۔

بروز اتوار امیر صاحب کے اختتامی خطاب اور دعا کے ساتھ اس بابرکت جلسہ کا اختتام ہوا۔ جلسہ باحسن طریقے سے منعقد ہو کر اپنے اختتام کو پہنچا۔ اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ عَلیٰ ذَالِکَ

(مولانا سید شمشاد احمد ناصر۔ مبلغ امریکہ)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 24 ستمبر 2022

اگلا پڑھیں

ارشاد باری تعالیٰ