• 2 مئی, 2024

درود شریف حصول استقامت کا ذریعہ

حضرت مسیح موعود علیہ السلام نے ایک جگہ فرمایا کہ: ’’ہمارے سید و مولیٰ حضرت محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ہی صدق و وفا دیکھئے۔ آپ نے ہر قسم کی بدتحریک کا مقابلہ کیا۔ طرح طرح کے مصائب اٹھائے لیکن پرواہ نہ کی۔ یہی صدق و وفا تھا جس کے باعث اللہ تعالیٰ نے فضل کیا۔ اسی لئے تو اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے۔ اِنَّ اللّٰہَ وَمَلٰٓئِکَتَہٗ یُصَلُّوْنَ عَلَی النَّبِیِّ۔ یٰٓاَیُّھَاالَّذِیْنَ اٰمَنُوْا صَلُّوْا عَلَیْہِ وَسَلِّمُوْا تَسْلِیْمًا۔ اللہ تعالیٰ اور اس کے فرشتے رسول پر درود بھیجتے ہیں۔ اے ایمان والو تم درود اور سلام بھیجو نبی پر۔‘‘ فرمایا کہ ’’اس آیت سے ظاہر ہوتا ہے کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے اعمال ایسے تھے کہ اللہ تعالیٰ نے ان کی تعریف یا اوصاف کی تحدید کرنے کے لئے کوئی لفظ خاص نہ فرمایا۔‘‘ (ان کو محدود کرنے کے لئے کوئی خاص لفظ نہیں فرمایا۔) ’’لفظ تو مل سکتے تھے لیکن خود استعمال نہ کئے۔ یعنی آپ کے اعمال صالحہ کی تعریف تحدید سے بیرون تھی۔ (کہ اس کی کوئی حد مقرر کی جائے۔ اس سے وہ باہر تھی۔) ’’اس قسم کی آیت کسی اور نبی کی شان میں استعمال نہ کی۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی روح میں وہ صدق و وفا تھا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے اعمال خدا کی نگاہ میں اس قدر پسندیدہ تھے کہ اللہ تعالیٰ نے ہمیشہ کے لئے یہ حکم دیا کہ آئندہ لوگ شکر گزاری کے طور پر درود بھیجیں۔‘‘

(تفسیر حضرت مسیح موعودؑ جلد سوم صفحہ730، تحفہ سالانہ یا رپورٹ جلسہ سالانہ 1897ء صفحہ50-51۔ ملفوظات جلد اوّل صفحہ 23-24۔ ایڈیشن 2003ء مطبوعہ ربوہ)

پھر یہ بیان فرماتے ہوئے کہ درود شریف حصول استقامت اور قبولیت دعا کا ذریعہ ہے، حضرت مسیح موعود علیہ السلام فرماتے ہیں کہ: ’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی محبت کے ازدیاد اور تجدید کے لئے (یعنی محبت میں بڑھنے کے لئے اور اس کی تجدید کرنے کے لئے) ہر نماز میں درود شریف کا پڑھنا ضروری ہو گیا۔ تاکہ اس دعا کی قبولیت کے لئے استقامت کا ایک ذریعہ ہاتھ میں آ جائے۔ درود شریف جو حصول استقامت کا ایک زبردست ذریعہ ہے بکثرت پڑھو۔ نہ رسم اور عادت کے طور پر بلکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے حُسن اور احسان کو مدِّنظر رکھ کر اور آپ کے مدارج اور مراتب کی ترقی کے لئے اور آپ کی کامیابیوں کے واسطے۔ اس کا نتیجہ یہ ہو گا کہ قبولیت دعا کا شیریں اور لذیذ پھل تم کو ملے گا۔‘‘

(ریویو آف ریلیجنز جنوری 1904ء جلد3 نمبر1 صفحہ 14-15)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 24 اکتوبر 2020

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 26 اکتوبر 2020