• 8 مئی, 2024

سو سال قبل کا الفضل

26؍اکتوبر 1922ء پنج شنبہ (جمعرات)
مطابق 4 ربیع الاول 1341 ہجری

صفحہ اول پرمدینۃ المسیح کی خبروں میں حضرت مصلح موعودؓ کی ناسازیِ طبع کے بارے میں خبر درج ہے نیز تحریر ہےکہ ’’باوجود اس قدر تکلیف کے حضوردرسِ قرآنِ کریم روزانہ دیتے ہیں۔‘‘

اسی طرح مدینۃ المسیح کی خبروں میں ہی حضرت میر محمد اسحٰق صاحبؓ کا روزانہ بعد نمازِ مغرب مہمان خانہ میں درسِ حدیث دینے کا ذکر ہے۔

صفحہ اول و دوم پرحضرت مولانا عبدالرحیم صاحب نیرؓ کی رپورٹ بعنوان ’’گولڈ کوسٹ میں تبلیغی کام‘‘ کے عنوان سے شائع ہوئی ہے۔ مذکورہ رپورٹ کی ابتداء میں انہوں نے مولوی فضل الرحمان صاحب، مبلغ گولڈ کوسٹ (غانا) کی تبلیغی مساعی کا ذکر کیا ہے۔ 15افراد کی قبولیتِ اسلام مع اسماء کا ذکر ہے۔

صفحہ 3 اور 4پر اداریہ شائع ہوا ہے۔ جو متفرق مضامین پر مشتمل ہے۔ اولاً ذکر کیا گیا ہے کہ کیا ’’خلیفۃ المسلمین‘‘ معزول ہو سکتا ہے۔ اس عنوان کے تحت سلطان ترکی جنہیں اُس زمانہ میں ’’خلیفۃ المسلمین‘‘ کہا جاتا تھا، کی معزولی کا ذکرتے ہوئے سوال کیا گیا ہے کہ شریعتِ اسلامیہ کی رُو سے یہ کیونکر جائز ہو سکتی ہےاور کن دلائلِ شریعہ کی رُو سے خلافت کی قبا ’’خلیفہ المسلمین‘‘ سے اتاری جا سکتی ہے۔ اخبار لکھتاہے کہ ’’ہم نے تمام مسلمانان ہندوستان سے عموماً اور جمیعۃ العلماء ہند سے خصوصاً دریافت کیا تھا۔ ۔ ۔ ۔ ۔ اس وقت تک ہماری نظر سے اس کا کوئی جواب نہیں گزرا۔ اگرچہ ’خلیفۃ المسلمین‘ ٹرکی کی معزولی فی الحال ملتوی ہو گئی ہے۔ لیکن چونکہ مسلمانانِ ہند جس طرح پہلے کئی ٹرکش خلیفوں کی معزولی دیکھ چکے ہیں۔ اسی طرح موجودہ ’’خلیفۃ المسلمین‘‘ کی معزولی بھی ان کے نزدیک کوئی بڑی بات نہیں اور بڑے اطمینان اور تسلی کے ساتھ اسے بھی گوارا کرنے کے لیے تیار نظر آتے ہیں۔‘‘

اخبار اس بیان پر لکھتا ہے کہ ’’اس کے متعلق ہم صرف اتنا ہی کہنا چاہتے ہیں کہ وہ عیسائیت جو یسوع مسیح کی طرف منسوب کی جاتی ہے اور جس کی بنیاداناجیلِ موجودہ پر ہے۔ وہ مسٹر لائڈ جارج کو قطعاًعیسائی تسلیم کرنے کے لیے تیار نہیں ہو سکتی۔ کیونکہ اس کی تو یہ تعلیم ہے کہ ’’جو کوئی تیرے داہنے گال پر طمانچہ مارے دوسرا بھی اس کے آگے پھیر دے۔‘‘

اخبار اس کے ذیل میں تحریر کرتا ہےکہ ’’تازہ خبروں سے (جو مفصل طور پر ممالک غیر کی خبروں کے زیرِ عنوان درج کی گئی ہیں) معلوم ہوا ہے کہ جس تلوار کے گھمنڈ پر مسٹر لائڈ جارج نے باوجود عیسائی کہلانے کے عیسائیت کی تعلیم کو ٹھکرا دیا تھا اور اس کے حمایتیوں نے اس پر تالیاں بجائی تھیں وہ اس کے ہاتھ سے گر چکی ہے۔ یعنی وزارتِ عظمیٰ اس کے ہاتھ سے جاتی رہی ہے۔ ترکوں جیسی مظلوم اور بے کس قوم کی آہیں اس کی تلوار اور طاقت پر غالب آ گئی ہیں اور جس برتے پر وہ اس قدر تلوار کے جوہر دکھانے کے لیے بے قرار ہو رہا تھا وہ ایک لمحہ میں اس سے محروم ہو گیا۔

صفحہ نمبر5 تا 7 پر زیرِ عنوان ’’دشمن کا حملہ دشمن ہی پر (خلافتِ احمدیہ کے خلاف دوسرا گمنام ٹریکٹ)‘‘ ایک مضمون شائع ہوا ہے۔ یہ مضمون 16اکتوبر 1922ء میں شائع شدہ مضمون کے تسلسل میں ہے۔ جس کا ذکر الفضل آن لائن 15اکتوبر کے شمارہ میں کیا جا چکا ہے۔

اختصاراً پس منظر کچھ یوں ہے کہ
حضرت خلیفۃ المسیح الاولؓ کی خلافت کے اواخر میں خداتعالیٰ کی جانب سے قائم کردہ سلسلۂ خلافت کو مٹانے کی غرض سے لاہور سےا یک ٹریکٹ گمنام طور پر ’’اظہارِ حق نمبر‘‘ کے عنوان سے شائع ہوا تھا۔ اس کا جواب حضرت خلیفۃ المسیح الاولؓ کے ارشاد پر انجمن انصاراللہ کی جانب سے ’’رسالہ خلافتِ احمدیہ وضمیمہ خلافتِ احمدیہ‘‘ کے نام سے قادیان سے شائع ہوا۔ اس ٹریکٹ کے صرف دو نمبر لاہور سے نکل کر رہ گئے۔

مذکورہ ٹریکٹ تاریخ و حقیقتِ اختلاف غیر مبائعین پر بخوبی روشنی ڈالنے والا ہے۔ اس لیے اخبار الفضل میں اس کو من و عن شائع کیا گیا۔ ان دونوں ٹریکٹس میں جس قدر اتہامات اور بہتانات خلافتِ اولیٰ اور خلافتِ ثانیہ اور دیگر بزرگانِ سلسلہ پر لگائے گئے ان کے دندان شکن جوابات ان ٹریکٹس کے جوابات میں جماعت کی جانب سے دیئے گئے۔

دوسرا مقصد مخالفین کے ان اعتراضات کو بعینہٖ اسی طرح شائع کرنے کا یہ تھا کہ ہر دیکھنے والی آنکھ اس بات کا مشاہدہ کر لے کہ ایک وقت دشمنانِ خلافت نے خلافتِ حقہ احمدیہ اسلامیہ کو مٹانے کی غرض سے جو اعتراضات کیے اور جن تحفظات کا اظہار کیا۔ قریباً نو سال بعد ہی خداتعالیٰ نے خلافت کے ساتھ فعلی شہادات کے ذریعہ یہ ثابت کر دیا کہ نو سال قبل فتنہ کی غرض سے پھیلائے گئے گمنام ٹریکٹس محض دھوکہ دہی اور سادہ لوح افراد کو بہکانے کی خاطر تھے۔

چنانچہ ان دو وجوہات کی بناء پر منافقین کی جانب سےخلافتِ اولیٰ میں شائع کردہ یہ گمنام ٹریکٹس مؤرخہ 16اکتوبر اور 26اکتوبر کو الفضل نے اخبار میں شائع کیے۔

مذکورہ بالا اخبار کے مفصل مطالعہ کےلیے درج ذیل لنک ملاحظہ فرمائیں۔

https://www.alislam.org/alfazl/rabwah/A19221026.pdf

(م م محمود)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 25 اکتوبر 2022

اگلا پڑھیں

ارشاد باری تعالیٰ