• 18 مئی, 2024

صحىح افراد کا انتخاب بھى بہت ضرورى ہے

حضرت خلىفۃ المسىح الخامس اىدہ اللہ تعالىٰ بنصرہ العزىز فرماتے ہىں:

اِنَّ اللّٰہَ ىَاۡمُرُکُمۡ اَنۡ تُؤَدُّوا الۡاَمٰنٰتِ اِلٰۤى اَہۡلِہَا ۙ وَ اِذَا حَکَمۡتُمۡ بَىۡنَ النَّاسِ اَنۡ تَحۡکُمُوۡا بِالۡعَدۡلِ ؕ اِنَّ اللّٰہَ نِعِمَّا ىَعِظُکُمۡ بِہٖ ؕ اِنَّ اللّٰہَ کَانَ سَمِىۡعًۢا بَصِىۡرًا

(سورۃالنساء:59)

اس آىت کا ترجمہ ىہ ہے کہ ىقىنا اللہ تمہىں حکم دىتا ہے کہ تم امانتىں ان کے حقداروں کے سپرد کىا کرو اور جب تم لوگوں کے درمىان حکومت کرو تو انصاف کے ساتھ حکومت کرو۔ ىقىنا بہت ہى عمدہ ہے جو اللہ تمہىں نصىحت کرتا ہے۔ ىقىنا اللہ بہت سننے والا اور گہرى نظر رکھنے والا ہے۔

…… جماعت کے انتظامى ڈھانچے کو صحىح رنگ مىں چلانے کے لئے جہاں ىہ انتخابات ضرورى ہىں، وہاں اس کام کو احسن رنگ مىں آگے بڑھانے کے لئے، عُہدوں کا حق ادا کرنے کے لئے صحىح افراد کا انتخاب بھى بہت ضرورى ہے۔ اور ىہ اىسا اہم امر ہے کہ اللہ تعالىٰ نے قرآنِ کرىم مىں اس امر کى طرف مومنىن کو توجہ دلائى ہے اور تفصىل سے بىان فرماىا ہے کہ تمہىں کس قسم کے عہدىداران منتخب کرنے چاہئىں اور عہدىداروں کو توجہ دلائى کہ صرف عہدے لىنا کافى نہىں بلکہ اس کا حق ادا کرنا بھى ضرورى ہے اور حق ادا نہ کرنے کى صورت مىں تم اللہ تعالىٰ کى ناراضگى مول لىنے والے بنتے ہو۔

ىہ آىت جو مىں نے تلاوت کى ہے، اس مىں اس بات کى وضاحت فرمائى گئى ہے۔ اس آىت مىں پہلى ذمہ دارى رائے دہى کا حق ادا کرنے والوں کى ہے کہ عُہدہ اىک امانت ہے اس لئے تمہارى نظر مىں جو بہترىن شخص ہے اُس کے حق مىں اپنا ووٹ استعمال کرو۔ ووٹ دىنے سے پہلے ىہ جائزہ لو کہ آىا ىہ اس عہدہ کا اہل بھى ہے کہ نہىں۔ جس کے حق مىں تم ووٹ دے رہے ہو ىا ووٹ دىنا چاہتے ہووہ اس عہدہ کا حق ادا کرنے کى صلاحىت بھى رکھتا ہے ىا نہىں؟ جتنى بڑى ذمہ دارى کسى کے سپرد کرنے کے لئے آپ خلىفہ وقت کو مشورہ دىنے کے لئے جمع ہوئے ہىں، اُتنى زىادہ سوچ بچار اور دعا کى ضرورت ہے۔ ىہ نہىں کہ ىہ شخص مجھے پسند ہے تو اُسے ووٹ دىا جائے۔ ىا فلاں مىرا عزىز ہے تو اُسے ووٹ دىا جائے۔ ىا فلاں مىرا برادرى مىں سے ہے، شىخ ہے، جٹ ہے، چوہدرى ہے، سىّد ہے، پٹھان ہے، راجپوت ہے، اس لئے اُس کو ووٹ دىا جائے۔ کوئى ذات پات عہدىدار منتخب کرنے کى راہ مىں حائل نہىں ہونى چاہئے۔ اللہ تعالىٰ جواب طلبى صرف عہدىدار کى نہىں کرتا کہ کىوں تم نے صحىح کام نہىں کىا۔ بلکہ ووٹ دىنے والے بھى پوچھے جائىں گے کہ کىوں تم نے رائے دہى کا اپنا حق صحىح طور پر استعمال نہىں کىا۔

اللہ تعالىٰ نے آىت کے آخر مىں ىہ فرماىا کہ اِنَّ اللّٰہَ کَانَ سَمِىۡعًۢا بَصِىۡرًا کہ اللہ تعالىٰ بہت سننے والا اور گہرى نظر رکھنے والا ہے۔ ىہ ووٹ ڈالنے والوں کے لئے بھى ہے کہ اگر تمہىں کسى کے بارے مىں صحىح معلومات نہىں تو خدا تعالىٰ سے دعا کرو کہ اے خدا! تىرى نظر مىں جو بہترىن ہے، اُسے ووٹ ڈالنے کى مجھے توفىق عطا فرما۔ اور نىک نىتى سے کى گئى اس دعا کو خدا تعالىٰ جو سمىع و بصىر ہے، وہ سنتا ہے۔ فرماىا کہ اللہ تعالىٰ بصىر بھى ہے۔ اُس کى تمہارے عملوں پر گہرى نظر ہے۔ خدا تعالىٰ کو دھوکہ نہىں دىا جا سکتا۔ وہ دلوں کى پاتال تک سے واقف ہے۔ پس جب مومنىن کى جماعت خدا تعالىٰ سے دعائىں مانگتے ہوئے عہدىدار منتخب کرتى ہے تو پھر اللہ تعالىٰ مومنىن کا مددگار بھى ہو جاتا ہے۔ جماعتى نظام مىں تو ہمارى ىہ رواىت ہے کہ ہر کام سے پہلے ہم دعا کرتے ہىں، دعا سے کام شروع کرتے ہىں۔ انتخابات سے پہلے بھى دعا کروائى جاتى ہے۔ اگر خالص ہو کر اللہ تعالىٰ سے رہنمائى لىتے ہوئے انتخابات کى کارروائى کى جائے تو اللہ تعالىٰ پھر اپنے فضلوں اور برکتوں سے نوازتا ہے۔

(خطبہ جمعہ 12 اپرىل 2013ء)

(بحوالہ خطبات مسرور جلد11 صفحہ223،224)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 25 نومبر 2021

اگلا پڑھیں

ارشاد باری تعالیٰ