• 20 اپریل, 2024

تاریخ احمدیت کا ایک ورق جماعت احمدیہ، عالمگیر غلبہ اسلام اور پرنٹنگ پریس (قسط سوئم)

تاریخ احمدیت کا ایک ورق
جماعت احمدیہ، عالمگیر غلبہ اسلام اور پرنٹنگ پریس
قسط سوئم

احمدىہ پرنٹنگ پرىس

2007-2008ء کے دوران جماعت احمدىہ عالمگىر پر نازل ہونے والے االلہ تعالىٰ کے فضلوں کاتذکرہ

حضرت خلىفۃالمسىح الخامس اىدہ اللہ تعالىٰ بنصرہ العزىزنےفرماىا:
’’پھر احمدىہ پرنٹنگ پرىس ہے۔ حضرت مسىح موعود علىہ الصلوٰۃ والسلام نے الہامِ الٰہى کے مطابق اسلامى تعلىمات کو ہر ملک مىں اور ہر قوم مىں پہنچانے سے متعلق اپنى بعثت کے مقصد کو اس طرح بىان فرماىا ہے کہ:
’’اِس وقت جو ضرورت ہے وہ ىقىنا سمجھ لوکہ سىف کى نہىں بلکہ قلم کى ہے۔ ہمارے مخالفىن نے اسلام پر شبہات واجب کىے ہىں اور مختلف سائنسوں اور مکائدکى رُو سے اللہ تعالىٰ کے سچے مذہب پر حملہ کرنا چاہا ہے۔ اِس نے مجھے متوجہ کىاہے کہ مىں قلمى اسلحہ پہن کر اس سائنسى اور علمى ترقى کے مىدانِ کارزار مىں اُتروں اور اسلام کى روحانى شجاعت اور باطنى قوت کاکرشمہ بھى دکھلاؤں۔ مىں کب اس مىدان کے قابل ہو سکتا تھا؟ ىہ سب صرف اللہ تعالىٰ کافضل ہے اور اس کى بے حدعناىت ہے کہ وہ چاہتا ہے کہ مىرے جىسے عاجز انسان کے ہاتھ سے اس کے دىن کى عزت ظاہر ہو اور خداتعالىٰ نے مجھے مبعوث فرماىاکہ مىں ان خزائن مدفونہ کو اس دنىاپر ظاہر کروں اور ناپاک اعتراضات کاکىچڑ جو اِن درختانِ جواہرات پر تھوپا گىا ہے اُس سے اُن کو پاک اور صاف کروں۔ خداتعالىٰ کى غىرت اِس وقت بڑے جوش مىں ہے کہ قرآن شرىف کى عزت کو ہر اىک خبىث کے داغِ اعتراض سے منزّہ اور مقدس کرے۔‘‘

اللہ تعالىٰ کے فضل سے حضرت مسىح موعودعلىہ الصلوٰۃ والسلام کے اِس کام کو پرىس کے ذرىعہ سے آگے لے جاىاجارہاہے۔ جو کتب، لٹرىچر آپ نے شائع فرماىا، اُسى لٹرىچر کو بنىادبناتے ہوئے جماعت احمدىہ کالٹرىچر آگے مختلف پمفلٹ ىادوسرى صورتوں مىں شائع ہو رہاہے۔ اب مختلف ممالک مىں اس کے لىے پرىس کھولے گئے ہىں۔اس وقت تک کُل گىارہ ممالک مىں ہمارے پرىس کام کر رہے ہىں جو رقىم پرىس انگلستان کى نگرانى مىں افرىقہ کے آٹھ ممالک مىں ہىں، جن مىں غانا، نائىجىرىا، تنزانىہ، سىرالىون، آئىورى کوسٹ، کىنىا، گىمبىا اور بورکىنافاسو ہىں۔ اور مختلف جماعتوں مىں ىہ لٹرىچر شائع ہو رہاہے۔ اسى طرح لندن مىں پرىس کام کر رہا ہے۔ لندن سے شائع ہونے والى کتب کى جو تعدادہے وہ دولاکھ چالىس ہزار پانچ سو (2,40,500) ہے۔ جبکہ افرىقہ کے ممالک مىں طبع ہونے والى کتب کى تعدادچار لاکھ تىنتالىس ہزار (4,43,000) ہے۔ اور اللہ تعالىٰ کے فضل سے افرىقہ مىں جو پرىس لگے ہىں، بڑى جدىد مشىنرى کے ساتھ لگائے گئے ہىں۔ جن کو مزىداپ ڈىٹ (Update) کرنے کى ضرورت تھى اُن کو مزىدنئى مشىنرى مہىاکى گئى ہے۔

کىنىامىں پرىس نہىں تھااس سال اللہ تعالىٰ کے فضل سے وہاں پرىس شروع ہو گىا۔ سواحىلى زبان مىں وہاں لٹرىچر چھپتاہے۔ غانامىں پرىس کى نئى بلڈنگ بن گئى اور بڑاوسىع پرىس بن گىا اور کام ہو رہاہے۔ تنزانىہ پرىس کے لىے نئى عمارت بن رہى ہے۔ قادىان مىں بھى اللہ تعالىٰ کے فضل سے نىاپرنٹنگ پرىس بن رہاہے۔ 

2009ء اور 2010ء کے دوران جماعت احمدىہ عالمگىر پر ہونے والے بے انتہااحسانات کاروح پرور تذکرہ،احمدىہ پرنٹنگ پرىسز

اللہ تعالىٰ کے فضل سے جماعت کو جو پرنٹنگ پرىس لگانے کى توفىق ملى ہے ىہ بھى اشاعت اسلام کے لئے حضرت مسىح موعودعلىہ الصلوۃ والسلام کے بعثت کے مقاصدمىں سے تھا۔آج اللہ تعالىٰ کے فضل سے پاکستان،ہندوستان سمىت دنىاکے گىارہ ممالک مىں جماعت کے اپنے پرىس ہىں۔آٹھ افرىقى ممالک مىں ہىں۔اىک ىہاں ىوکے کارقىم پرىس ہے۔گھاناکاپرىس پہلے تو کافى کمزور تھالىکن اب ماشاء اللہ بڑى ترقى کر گىاہے۔بلکہ وہاں ان کاشاىداىک ڈىلى نىوز پىپر بھى شائع ہوتاہے۔آئىورى کوسٹ مىں پرىس ہے۔نائىجرىامىں ہے۔ان ممالک مىں پرىس کام کر رہے ہىں۔

(جلسہ سالانہ برطانىہ 2010ء دوسرے روز کاخطاب، فرمودہ31جولائى 2010ء،مطبوعہ ہفت روزہ الفضل انٹرنىشنل 6جولائى 2012ء)

2010 اور 2011ء کے دوران جماعت احمدىہ عالمگىر پر ہونے والے اللہ تعالىٰ کے بے انتہا احسانات کا روح پرور تذکرہ، احمدىہ پرنٹنگ پرىس

اس وقت رقىم پرىس انگلستان کى نگرانى مىں افرىقہ کے آٹھ ممالک، غانا، نائىجىرىا، تنزانىہ، سىرالىون، آئىورى کوسٹ، کىنىا، گىمبىا اور برکىنافاسو مىں ہمارے پرىس کام کر رہے ہىں۔ اس سال رقىم پرىس لندن سے طبع ہونے والے کتب و رسائل کى تعداد دو لاکھ پندرہ ہزار تىن سو اڑتالىس ہے۔ الفضل انٹرنىشنل بھى اب ىہىں سے شائع ہو تاہے۔ افرىقہ کے ممالک مىں طبع ہونے والے مختلف کتب و رسائل کى تعداد جو ہمارے پرىس سے شائع ہوئىں، وہ پانچ لاکھ تىن ہزار سے اوپر ہے۔ گھانا پرىس کو نئى مشىنرى گئى ہے۔ نىا پرىس لگا ہے اور اللہ کے فضل سے جماعتى لٹرىچر اور کتب کے علاوہ ىہ باہر کابھى کافى کام کررہے ہىں۔ قومى اخبارات بھى ىہاں سے شائع ہورہے ہىں اور دونوں طرح ىہ کافى اچھى آمد کا ذرىعہ بھى ہے۔ اسى طرح بعض دوسرے پرىس ہىں۔

(جلسہ سالانہ برطانىہ 2011ء دوسرے روز کا خطاب، فرمودہ 23جولائى 2011ء، مطبوعہ ہفت روزہ الفضل انٹرنىشنل 10اگست 2012ء)

2011-2012ء مىں جماعت احمدىہ عالمگىرپر نازل ہونے والے اللہ تعالىٰ کے غىر معمولى فضلوں کااىمان افروز تذکرہ،احمدىہ پرنٹنگ پرىسز

احمدىہ پرنٹنگ پرىسزجو دنىاکے مختلف ملکوں مىں ہىں وہ بھى اللہ تعالىٰ کے فضل سے بڑااچھاکام کررہے ہىں۔اوراس سال فضل عمرپرىس قادىان جو ہے اس کو تو نئى مشىنىں بھجوائى گئى ہىں اور وہاں حضرت مسىح موعودؑ کى کتابىں اور دوسرى کتابىں بہت عمدہ شائع ہو رہى ہىں بلکہ آرٹ بائنڈنگ اور دوسرى امبوسنگ وغىرہ کى سب مشىنىں وہاں ہىں اور تقرىباًاسى پچاسى بلکہ نوے فىصدکام وہىں ہورہاہے۔

(جلسہ سالانہ برطانىہ 2012ء دوسرے روز کاخطاب، فرمودہ 8ستمبر 2012ء، مطبوعہ ہفت روزہ الفضل انٹرنىشنل 9اگست 2013ء)

2012ء اور 2013ء مىں جماعت احمدىہ عالمگىر پر ہونے والے اللہ تعالىٰ کے بے انتہا فضلوں کا اىمان افروز تذکرہ، پرنٹنگ پرىس

پرنٹنگ پرىسز کے ذرىعہ سے جو کام ہو رہا ہے۔ اللہ تعالىٰ کے فضل سے رقىم پرىس لندن کے تحت چار لاکھ چودہ ہزار کتب ورسائل کى طباعت ہوئى۔ گزشتہ سال کى نسبت ىہ دوگنى تعداد ہے۔ ہفت روزہ الفضل انٹرنىشنل بھى ىہاں سے چھپتا ہے، اس کے علاوہ چھوٹے پمفلٹس وغىرہ۔ اسى طرح بعض رسالے بھى ىہ پرىس سے چھپواکر اس کو بائنڈوغىرہ کرواتے ہىں۔ افرىقن ممالک کے پرىس ہىں، اس مىں اس سال آٹھ لاکھ پىنسٹھ ہزار کے قرىب لٹرىچر تىار ہوا۔جن ممالک کے پرىسز (Presses) کو وسعت دى گئى ہے ان مىں اس سال اللہ کے فضل سے فضل عمر پرىس قادىان مىں کافى وسعت دى گئى ہے۔اىک دو کلر کى مشىن بھى بھجوائى گئى ہے۔اس کے علاوہ اور بھى مشىنىں وہاں گئى ہىں۔اسى طرح نائىجىرىا، گھانا اور گىمبىا کے پرىس بھى مزىد بہتر ہوئے ہىں۔

(جلسہ سالانہ برطانىہ 2013ء دوسرے روز کاخطاب، فرمودہ31اگست 2013ء،مطبوعہ ہفت روزہ الفضل انٹرنىشنل10جنورى 2014ء)

جلسہ سالانہ برطانىہ 2014ء کے موقع پر حضرت خلىفۃ المسىح الخامس اىدہ اللہ تعالىٰ کے دوسرے دن 30اگست کے خطاب کاخلاصہ

قادىان پرىس

اسى طر ح لندن کے علاوہ قادىان سے مختلف ممالک کے لائبرىرىوں کے لئے بھى قادىان سے 50ہزار سے زائدکى تعدادمىں کتب مختلف ممالک مىں بھجوائى گئىں۔ قادىان کا پرىس بھى خداتعالىٰ کے فضل سے بڑا اچھا کام کررہاہے۔

رقىم اور افرىقن پرىس

رقىم پرىس اور افرىقن پرىس کے ذرىعے چھپنے والى کتب اور رسائل کى تعداد4لاکھ 90ہزار ہے اور ىہاں لندن سے بھى اللہ تعالىٰ کے فضل سے کام ہو رہاہے اور افرىقہ کے آٹھ ممالک گھانا، نائىجىرىا، سىرالىون، گىمبىا، آئىورى کوسٹ، برکىنافاسو، کىنىا اور تنزانىہ مىں ىہ پرىس کام کررہے ہىں۔

(جلسہ سالانہ برطانىہ 2014ء دوسرے روز کاخطاب، فرمودہ 30اگست 2014ء، مطبوعہ روزنامہ الفضل 8ستمبر 2014ء)

جماعت احمدىہ ىوکے کے 49وىں جلسہ سالانہ کے موقع پر22اگست2015ء کو سىدناحضرت خلىفۃ المسىح الخامس اىدہ اللہ تعالىٰ بنصرہ العزىز کاحدىقۃالمہدى، آلٹن مىں دوسرے دن بعددوپہر کا خطاب

رقىم پرىس اور افرىقن ممالک کے احمدىہ پرىس

رقىم پرىس اور افرىقن ممالک کے جو مختلف احمدىہ پرىس ہىں ان مىں اللہ تعالىٰ کے فضل سے اس سال رقىم پرىس لندن کے ذرىعہ چھپنے والى کتب کى تعداد دولاکھ نوے ہزار سے اوپر ہے۔ الفضل انٹرنىشنل، چھوٹے پمفلٹ، لىف لىٹ اور جماعتى دفاتر کى سٹىشنرى اس کے علاوہ ہے۔

فارنہام (Farnham) مىں رقىم پرىس کے لئے اىک نئى عمارت خرىدى گئى ہے اِنْ شَآءَ اللّٰہُ ىہ اسلام آباد سے وہاں شفٹ ہو جائے گا۔

 افرىقن ممالک کے پرنٹنگ پرىس بھى کام کر رہے ہىں جن مىں گھانا، نائىجىرىا، سىرالىون، گىمبىا، آئىورى کوسٹ، برکىنافاسو، کىنىا اور تنزانىہ شامل ہىں۔ اس سال وہاں جو لٹرىچر طبع ہوا ہے اس کى تعداد دس لاکھ پچاسى ہزار ہے۔

فضل عمر پرىس قادىان کے لئے جدىداور تىز رفتار بائنڈنگ اور فولڈنگ مشىن خرىدکر بھجوائى گئى۔ اللہ تعالىٰ کے فضل سے وہاں اس مشىن کے ذرىعہ سے کام ہو رہاہے۔ گىمبىا مىں پہلا جدىد کمپىوٹرائزڈ پرىس سسٹم لگاىا گىا۔

جلسہ سالانہ 2017ء کے دوسرے دن بعددوپہر کے خطاب مىں فرماىا: ’’رقىم پرىس ىوکے کے ذرىعہ چھپنے والى کتب کى تعداد اس سال چھ لاکھ چھبىس ہزار تىن سو تىس ہے۔ الفضل انٹرنىشنل، جماعتى رسائل اور مىگزىن، پمفلٹس، لىف لىٹس،جماعتى دفاتر کى سٹىشنرى وغىرہ اس کے علاوہ ہے۔ افرىقہ کے نو ممالک مىں جماعت کے پرىس کام کر رہے ہىں۔ جو کتب شائع ہوتى ہىں انہىں مختلف جماعتوں اور ممالک مىں بھجواىا جاتا ہے، اس سال لندن سے مختلف 52زبانوں مىں تىن لاکھ پانچ سو سے زائد تعداد مىں ساڑھے چار لاکھ سے زائدمالىت کى کتب دنىاکے مختلف ممالک کو بجھوائى گئىں۔ قادىان سے بىرونى ممالک کو کتب بھجوائى جاتى ہىں۔ دوران سال قادىان سے بىرونى ممالک کى لائبرىرىز اور دىگر ضرورىات کے لىے اڑتالىس ہزار سے زائدکتب بھجوائى گئىں‘‘۔

(الفضل انٹر نىشنل 14ستمبر 2018ء صفحہ14۔جلد25، شمارہ37)

خطاب حضور فرمودہ 04 اگست 2018ء بر موقعہ جلسہ سالانہ ىوکے 2018ء

رقىم پرىس ىُوکے اور احمدىہ پرنٹنگ پرىسز افرىقہ

رقىم پرىس ىُوکے اور احمدىہ پرنٹنگ پرىس افرىقہ جتنے بھى ملکوں مىں ہىں۔ اللہ تعالىٰ کے فضل سے رقىم پرىس ىُوکے مىں اس سال چھپنے والى کل تعدادکتب کى کل تعدادچھ لاکھ چھبىس ہزار تىن سو تىس ہے۔ الفضل انٹرنىشنل، جماعتى رسائل اور مىگزىن،پمفلٹس، لىف لىٹس، جماعتى رسائل اور سٹىشنرى وغىرہ اس کے علاوہ ہے۔

احمدىہ پرنٹنگ پرىس افرىقہ جو رقىم پرىس کى نگرانى مىں افرىقہ کے نو ممالک مىں غانا، نائىجىرىا، تنزانىہ، سىرالىون، آئىورى کوسٹ، کىنىا، گىمبىا، برکىنافاسو، بىنن مىں کام کر رہے ہىں اور مجموعى طور پر تىن لاکھ چھبىس ہزار تىن سو تىس کتب شائع کى ہىں۔رسالے اس کے علاوہ ہىں۔اخبارات اور تربىتى لٹرىچر کى تعداد اکانوے لاکھ ساٹھ ہزار ہے۔ اور اللہ کے فضل سے وہاں بھى ہمارے ىہ پرىس مشہور ہو رہے ہىں۔

3۔مکرم سلطان احمدڈوگر صاحب (سابق مىنجر ضىاء الاسلام پرىس۔)

22؍جنورى 2019ء کو بقضائے الہٰى وفات پاگئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّٓااِلَىْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ نے 1970ء سے صدر انجمن احمدىہ پاکستان کے مختلف دفاتر مىں خدمت کى توفىق پائى۔ مجلس خدام الاحمدىہ مقامى ربوہ کے ناظم مال کے علاوہ اپنے حلقہ مىں زعىم انصاراللہ اور نائب صدر محلہ کے طور پر بھى خدمت بجالاتے رہے۔ 2006ء مىں بطور مىنجر ضىاء الاسلام پرىس ربوہ رىٹائرڈ ہوئے۔ اس دوران آپ کو مخالفىن کى جانب سے متعدد مقدمات کا سامنا کرنا پڑا اور کئى مرتبہ اسىر راہ مولى ٰ بھى رہے۔ آخرى مرتبہ تو گرفتارى کے بعدان پر دہشت گردى کا مقدمہ بھى بنادىا گىا۔ آپ نے شوگر کى بىمارى کے باوجودبہت حوصلہ اور صبر سے اپنى اسىرى کے اىام گزارے۔ بہت شفىق، ہمدرد، مخلص اور باوفا انسان تھے۔ خلافت اور خاندان حضرت مسىح موعود علىہ السلام سے والہانہ لگاؤ تھا۔ مرحوم موصى تھے۔ آپ مکرم رفاقت احمد ڈوگر صاحب (انچارج رقىم پرىس غانا) کے والد تھے۔

غانا مىں جدىد پرنٹنگ پرىس کى تنصىب

حضرت مسىح موعودعلىہ الصلوٰۃ والسلام کى آمدکے مقصدىعنى ’’تکمىل اشاعت ہداىت‘‘ کے لىے اللہ تعالىٰ اپنے وعدہ وَ اِذَاالصُّحُفُ نُشِرَتْ کے مطابق ہمىشہ حضرت مسىح موعود علىہ السلام کى جماعت کو نت نئى اىجادات اور ترقىات سے نوازتا رہتا ہے۔

حضرت مسىح موعودعلىہ السلام فرماتے ہىں:
’’اور نشر صحف سے اس کے وسائل ىعنى پرىس وغىرہ کى طرف اشارہ ہےجىساکہ تم دىکھ رہے ہوکہ اللہ تعالىٰ نے اىسى قوم کو پىداکىاجس نے آلات طبع اىجاد کىے۔ دىکھو کس قدر پرىس ہىں جو ہندوستان اور دوسرے ملکوں مىں پائے جاتے ہىں۔ ىہ اللہ تعالىٰ کافعل ہے تاوہ ہمارے کام مىں ہمارى مدد کرے اور ہمارے دىن اور ہمارى کتابوں کو پھىلائے اور ہمارے معارف کو ہر قوم تک پہنچائے تا وہ ان کى طرف کان دھرىں اور ہداىت پائىں۔‘‘

(آئىنہ کمالات اسلام روحانى خزائن جلد5 صفحہ473)

اللہ تعالىٰ کے فضل اور حضور انور اىدہ اللہ تعالىٰ بنصرہ العزىز کى منظورى سے جرمنى کے اىک مخلص احمدى خاندان کے افراد مکرم رانا شہزاد خان اور ان کے بھائى مکرم رانا مسعود ارشد خان صاحب کو اىک مکمل جدىد پرىس کى مشىنرى رقىم پرىس غانا کو پىش کرنے کى توفىق حاصل ہوئى۔ اس جدىد مشىنرى جس مىں کمپىوٹر سے پلىٹ بنانے والى مشىن، کمپىوٹرائزڈ پانچ ىونٹ پر مشتمل پرنٹنگ مشىن، کمپىوٹرائزڈ کٹنگ مشىن کے علاوہ فولڈنگ و کولىٹنگ مشىنىں بھى شامل ہىں۔

ان مشىنوں کى آمد کے بعد رقىم پرىس غانا کا شمار افرىقہ کے پرىسوں مىں جدىد ترىن پرىس کے علاوہ غانا کے جدىد ترىن پرىسوں مىں ہوتاہے۔ اللہ تعالىٰ کے فضل سے اب رقىم پرىس غانا ہزاروں اور لاکھوں کى تعدادمىں لٹرىچر بہت ہى کم وقت مىں پرنٹ کر سکتاہے۔

ان تمام مشىنوں کو چلانے کے لىے اىک ٹرىننگ پروگرام رکھاگىا۔ حضور انور اىدہ اللہ تعالىٰ بنصرہ العزىز نے ازراہ شفقت مکرم مظفر احمدملک صاحب انچارج رقىم پرىس ىوکے کى نگرانى مىں رقىم پرىس غانامىں افرىقہ کے احمدىہ پرىسوں کے لىے اىک جامع ٹرىننگ پروگرام کى منظورى عطافرمائى۔

پروگرام کے لىے ىورپ اور افرىقہ بھر سے نمائندگان غاناپہنچے۔ مہمانوں کے قىام و طعام کاانتظام احمدىہ مسلم مشن ہاوس ٹىمامىں کىاگىاتھا۔

29؍مارچ تا10 اپرىل 2019ء کو منعقدہونے والے اس پروگرام مىں 10 ممالک سے 20 نمائندگان نے شرکت کى۔

اس ٹرىننگ پروگرام مىں شاملىن کو پرنٹنگ کےتىن شعبہ جات (Pre Press, Press, Post Press (Finishing کى ٹرىننگ مختلف سىشنز مىں دى گئى۔اورتمام شاملىن نے پرنٹنگ کے شعبہ مىں اپنے تجربات کااىک دوسرے سے تبادلہ بھى کىااور اىک دوسرے کے تجربات سے فائدہ اٹھاتے ہوئے بہت سے نئے تکنىکى نکات سىکھے۔

اس ٹرىننگ پروگرام کے دوران شاملىن کو جماعت کے مختلف اداروں اور تارىخى مقامات کادورہ بھى کرواىاگىا۔ 10 اپرىل 2019ء کو اس پروگرام کااختتام ہوا۔مکرم ملک مظفر احمدصاحب نے جماعت احمدىہ غاناکى رواىت کے مطابق خصوصى طورپر تىار کر دہ مفلر جس پر احمدىہ مسلم مشن غاناتحرىر شدہ تھاتمام شاملىن مىں تقسىم کىے۔

اللہ تعالىٰ اس پروگرام کو جماعت کے لىے بابرکت فرمائے اورحضرت خلىفۃ المسىح الخامس اىدہ اللہ تعالىٰ بنصرہ العزىز کى زىر قىادت حضرت مسىح موعودعلىہ السلام کے پىغام کو دنىاکے کناروں تک پھىلانے کى توفىق عطافرمائے، آمىن۔

(رپورٹ رفاقت احمدڈوگر، انچارج رقىم پرىس غانا)

مکرم صفى الرحمٰن خورشىد سنورى صاحب

دوسرى اىک افسوسناک خبر ہے کہ ہمارے پرانے مشنرى صفى الرحمٰن خورشىدصاحب جو افرىقہ مىں بھى اور جگہوں پر بھى مبلغ رہے ہىں اور پھر نصرت آرٹ پرىس کے مىنىجر تھے۔ ابن حکىم حفىظ الرحمٰن سنورى صاحب۔ 16؍ستمبر کو 75سال کى عمر مىں ہارٹ اٹىک کى وجہ سے وفات پاگئے تھے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّاۤ اِلَىۡہِ رٰجِعُوۡنَ۔ ان کا مىں جنازہ غائب ابھى پڑھاؤں گا۔

آپ حضرت مولوى قدرت اللہ سنورى صاحبؓ صحابى حضرت مسىح موعود علىہ السلام کے نواسے تھے۔ صفى الرحمٰن خورشىد صاحب کے والد بھى واقفِ زندگى تھے اور حضرت مصلح موعودؓ کى ہداىت پر سندھ کى زمىنوں پر انہوں نے خدمات انجام دىں۔ صفى الرحمٰن صاحب کى ابتدائى تعلىم ربوہ مىں تھى۔پھر ان کى والدہ نے اىک خواب دىکھى جس کى بناپر 1961ء مىں ىہ جامعہ احمدىہ ربوہ مىں داخل ہوئے اور 1970ء مىں شاہدکى ڈگرى حاصل کى۔ ان کى دو بىوىاں تھىں۔ پہلى بىوى سے ان کى اىک بىٹى اور دوسرى بىوى سے کوئى اولادنہىں ہے۔ ان کى بىٹى بھى ىہىں رہتى ہىں، روشن آرا، جمىل احمد صاحب کى اہلىہ ہىں۔ جامعہ پاس کرنے کے بعد صفى الرحمٰن صاحب کچھ عرصہ ربوہ مىں مرکزى دفاتر مىں رہے۔ اس کے بعد چکوال مىں مربى رہے اور وہاں اىک سال تک صحابى حضرت مسىح موعودعلىہ السلام حضرت حکىم عبداللہ صاحب کے ساتھ مل کر انہوں نے خدمت کى توفىق پائى۔

1972ء مىں ان کو سىرالىون بھىج دىاگىا اور کہتے ہىں کہ افرىقہ روانگى کے وقت حضرت خلىفة المسىح الثالثؒ نے ىہ ہداىت فرمائى کہ افرىقن سے محبت کرتے رہنااور کہتے ہىں کہ اس نصىحت کو مىں نے پلّے باندھا۔ پھر اىک دفعہ انہوں نے خداتعالىٰ کى نصرت کا اپنا اىک واقعہ بىان کىا۔کہتے ہىں کہ سىرالىون مىں دور دراز کے علاقے مىں لمبا پىدل اور کشتى پر سفر کر کے شام کے وقت اىک آبادى مىں پہنچے اور اىک بوڑھے افرىقن احمدى بھى ان کے ساتھ تھے۔ وہاں پہنچے تو گاؤں کاچىف وہاں موجود نہىں تھا لہٰذا ان کے جو اصول ہىں، رواىات ہىں اس کے مطابق چىف امام کے پاس گئے۔ چىف امام نے بات سننے سے انکار کر دىااور گاؤں سے نکال دىا۔ رات ہو رہى تھى، کوئى ٹھکانہ نہىں تھا۔واپس چل پڑے۔ تھوڑى دور گاؤں سے جنگل کاعلاقہ شروع ہو جاتا تھا اور وہاں اىساعلاقہ تھاجہاں سمندر کى ىادرىاکى، پانى کى لہرىں بھى آ جاىاکرتى تھىں۔ کہتے ہىں ہم چل رہے تھے، بڑے پرىشان تھے تو اىسے وقت مىں اىک طرف سے اىک آدمى نے آواز دى جو اونچى جگہ پر بىٹھا ہوا تھا اور پھر اس نے ہمىں اپنے جھونپڑے مىں پناہ دے دى۔ کچھ دىر کے بعدپھر کچھ آوازىں آنا شروع ہوئىں، لوگ بلا رہے تھے ہمىں اور قرىب آئے تو پتالگاکہ کہہ رہے تھے کہ چىف امام نے تمہىں واپس بلاىاہے کىونکہ جب سے اس نے تمہىں نکالاہے تمہارے جاتے ہى اس کے سر مىں شدىد درد شروع ہو گئى ہے۔ اس پر اس نے کہاہے کہ بلاکے لاؤ شاىدان کى وجہ سے مىرے سر مىں دردہے۔ بہرحال ىہ واپس گئے، اس نے سارے گاؤں والوں کو جمع کىااور کہتے ہىں وہاں رات کو ہم نے تبلىغ کى۔ دس بارہ لوگوں نے احمدىت قبول کر لى اور کہتے ہىں چىف امام کى سردردکے لىے ہم نے سورۂ فاتحہ کادَم کىاتو وہ بھى اللہ کے فضل سے ٹھىک ہو گىااور اس طرح اللہ تعالىٰ نے خود ان کى رہائش کا بھى انتظام کر دىا اور نہ صرف ىہ بلکہ بىعتىں بھى عطا فرما دىں۔

وہاں ان کو سىرالىون مىں پرنٹنگ پرىس جارى کرنے کاشروع کرنے کابھى موقع ملا۔ حضرت خلىفة المسىح الثالثؒ نے وہاں خاص مشىنىں بھجوائىں جو وہاں لگائى گئىں۔ اس زمانے مىں پہلے وہاں پرىس کامىاب نہىں ہو رہے تھے۔ بہرحال انہوں نے اس کو بڑى کامىابى سے چلاىا اور حضرت خلىفة المسىح الثالثؒ اس پرىس کى وجہ سے ان کى کافى تعرىف کىاکرتے تھے۔ پھر اس کے بعد ان کا تقرر نائىجىرىا مىں ہو گىا۔ وہاں بھى انہوں نے جماعت کا پرىس جارى کىا اور بڑى کامىابى سے چلاىا بلکہ اس دوران مىں اىک حادثہ بھى پىش آىاکہ کام کرتے کرتے پرىس کى مشىن مىں آ کےان کى اىک انگلى کٹ گئى، اور بڑا علاج کراىا لىکن ٹھىک نہىں ہوتى تھى۔ حضرت خلىفة المسىح الرابعؒ کو جب پتا لگا تو آپؒ نے ان کو کہاکہ لندن آ کر علاج کرواؤ اور پھر اللہ کے فضل سے ىہ ٹھىک بھى ہو گئى۔ پھر رقىم پرىس جب ىہاں قائم ہوناتھا۔ ىہ ىہاں تھے۔ حضرت خلىفة المسىح الرابعؒ نے فرماىاکہ تم ىہاں پہ پرىس لگانے کى کوشش کرو اور جو کمىٹى تشکىل دى اس مىں مصطفىٰ ثابت صاحب اور مبارک ساقى صاحب بھى شامل تھے۔ اس مىں ان کو بھى شامل کىااور پھر ىہاں اس وقت سے پرىس بھى اللہ کے فضل سے چل رہاہے۔

سترہ سال ان کو افرىقہ کے ممالک مىں سىرالىون اور نائىجىرىامىں خدمت کى توفىق ملى۔ پھر 1988ء مىں حضرت خلىفة المسىح الرابعؒ نے دورۂ افرىقہ کے دوران ان کو فرماىاکہ کىمرون جاؤ، وہاں جماعت شروع کرو۔ چنانچہ بڑى مشکلوں سے ان کو وىزہ ملا۔ ىہ وہاں گئے اور اىک ماہ تک کىمرون مىں رہے اور وہاں تبلىغ کے مواقع بھى پىداہو گئے۔ رىڈىو پر آپ کے انٹروىو شائع ہوئے اور اللہ تعالىٰ کے فضل سے دورے کے دوران اىک خاندان نے بىعت کى توفىق بھى پائى۔ 1988ء مىں ىہ واپس پاکستان آ گئے۔ پھر لاہور مىں بطور مربى خدمت کى توفىق پائى۔ ىہاں بھى مختلف مواقع پر جلسے پہ آىاکرتے تھے۔ پرائىوىٹ سىکرٹرى کے دفتر مىں خدمات بجالاتے رہے مختلف۔ 1991ء سے نصرت آرٹ پرىس کے مىنىجر کے طور پر خدمت کى توفىق پائى۔پھر کچھ عرصے سے سٹروک (stroke) کى وجہ سے بىمار تھے تو انہوں نے رىٹائرمنٹ بھى لے لى۔

اللہ تعالىٰ ان سے رحم اور مغفرت کاسلوک فرمائے درجات بلندکرے اور ان کى اىک بىٹى ہے اس کو بھى صبر اور حوصلہ عطافرمائے، اہلىہ کو بھى صبر اور حوصلہ عطافرمائے۔

(الفضل انٹرنىشنل 11؍اکتوبر 2019ء صفحہ 5تا10)

وَسِّعْ مَکَانَکَ (تذکرہ)
3جنورى 2020ء

تقرىباً بارہ بجے حضورِ انور ىہاں سے نکل کر اپنى سوارى مىں تشرىف فرماہوئے اور قافلہ رقىم پرىس کے لىے روانہ ہوا۔ حضورِ انور نے رقىم پرىس کى عمارت مىں پہنچ کر رقىم پرىس، اىڈىشنل وکالت تصنىف، عربى ڈىسک اور چائنىز ڈىسک کے دفاتر کامعائنہ فرماىااور وہاں موجوداحباب سے گفتگو فرمائى۔

 (جارى ہے)

(رفاقت احمدڈوگر، انچارج رقیم پریس غانا)

پچھلا پڑھیں

فیسپاکو، بر کینا فاسو میں تبلیغی اسٹال

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 26 نومبر 2021