• 14 مئی, 2025

اىڈىٹر کے نام خط

•   مکرم ڈاکٹر نصىر احمد طاہر ۔ىوکے سے لکھتے ہىں :
آج 15 نومبر 2021ء کے شمارہ مىں ’’ڈىنگى بخار سے متعلق اہم معلومات اور بچاؤ کى احتىاطى تدابىر‘‘ اىک مفصل مضمون مکرم ڈاکٹر محمد احمد اشرف کا لکھا ہوا شائع ہوا جو ضرورت کے مطابق ہے اور بہت اہم ہے ۔ہر طرف سے رہنمائى کرنے کے علاوہ موصوف نے جو احتىاطى تدابىر بىان کىں کہ ڈىنگى سے بچائو، ہر بل  کے دانے پنسارى کى دوکان سے خرىد کر جلتے تسلے ىا کوئلے پہ ڈال کر دھونى دىنے، مچھر دانى کےاستعمال، غىر ضرورى گندے پانى کے ٹھہراؤ کو روکنے اور صفائى سے ممکن ہے۔

 قدرت نے اس مچھر کو اشرف المخلوقات سے کافى کمزور پىدا کىا ہے، اگر مچھر دانى ىا حفاظت کے پہلو برموقع کىے جائىں تو مادہ مچھر جس کے کاٹنے سے ىہ انفىکشن پھىلتا ہے وہ کاٹ ہى نہ سکے۔

  1. اس مادہ مچھر جس کے کاٹنے سے ڈىنگى ہوتا ہے  اس کو نر سے  ملاپ کے بعد  انڈے دىنے کىلئے پروٹىن حاصل کرنے کىلئے انسان کى  تلاش ہوتى ہے، کہ انسانى خون کھىنچ کر پروٹىن حاصل کرے۔ اگر احتىاطى تدابىر کى جائىں جسم ڈھانپنے اور مچھر دانى کے استعمال سے کافى حد تک بچائو ممکن ہے ۔
  2. اگر کہىں بھى پانى ٹھہرنے نہ دىا جائے تو انڈے اور اسکے  لاروے زندہ نہ رہىں تو بھى ىہ مچھر کى نسل کشى ہوگى۔
  3. اس طرح ىہ اشرف المخلوقات سے کمزور ہے کہ سردى بڑھے ىا گرمى ىہ مچھر مر جاتا ہے ، ىہ 10 سے 40 ڈگرى سىنٹى گرىڈ تک ہى زندہ رہ سکتا ہے ۔
  4. دھونى ىا خوشبو سے ىہ مچھر ٹھہرتا نہىں۔
  5. ہومىوپىتھک حفاظتى ادوىات لىنے سے بھى اسکا زہر انسان کے لىے موثر نہ ہوگا، دوسرے لوگوں کى نسبت ۔

غرض اس مضمون مىں ممکن حد تک رہنمائى کے ساتھ کچھ غلط العام باتوں کى بھى نشاندہى کى ہے، اور کچھ نظر انداز کى جانے والى باتوں کى طرف بھى توجہ دلائى ہے۔ غذا کے متعلق بہتر رہنمائى فرمائى ہے۔ اور سب سے بڑھ کر ہومىوپىتھک ادوىات  برحق اور مناسب تحرىر فرمائى ہىں، قارئىن الفضل سمىت مىں بھى بہت مشکور ہوں۔

عام طور پہ مصروفىات مىں تبصرہ لکھنے کا وقت نہىں بچ پاتا، مگر ىہ بہت اہم بات ہے، اس مضمون کو 71 گروپس مىں شىئر کرنے کے فورى بعد مجھے لگا کہ مىں چار لفظ لکھوں ہوسکتا ہے، جنہوں نے ىہ مضمون نہىں پڑھا وہ نہ صرف خود پڑھىں، بلکہ شىئربھى کرىں، اور اپنى طرف سے قارئىن کے خاندان کے ناطے سب کو تاکىد کرونگا کہ برصغىر کے تمام ممالک اور جہاں ىہ ڈىنگى کا دائرہ اثر ہے۔ سب احباب و خواتىن ىہ ہومىوپىتھک ادوىات پہلے سے گھر مىں موجود رکھىں، اور حفظ ماتقدم کى ادوىات  اگر کوئى اىک محلہ دار ىا حلقہ مىں خرىد لے وہ کوشش کرىں کے ہفتہ مىں اىک بار اپنے حلقہ مىں سب فراہم کرىں۔ ہومىوپىتھک ادوىات بھى چراغ سے چراغ جلانے کى طرح بڑھ سکتى ہىں، اگر کوئى بھى جانتا ہے تو ضرور اپنے علاقہ مىں شىئر کرىں۔ بلکہ غىر احمدى محلے داروں کى بھى مدد کرىں، کىونکہ اگر کسى کو ڈىنگى کاٹ لے تو دوسرا عام مچھر عمومى طور پہ اىسا اثر نہىں رکھتا مگر اس مرىض کو کاٹنے سے اگلے انسان اور پھر کئى جگہ پہ پہنچا سکتا ہے۔ اللہ تعالىٰ اىسى موذى امراض سے سب کو بچائے۔ آمىن۔

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 25 نومبر 2021

اگلا پڑھیں

ارشاد باری تعالیٰ