• 19 اپریل, 2024

نعت رسول مقبولؐ

مرے درد کی نہ دوا ہوئی
جو دعا ہوئی تو شفا ہوئی

تری یاد میں، ترے عشق میں
مری خامشی بھی صدا ہوئی

مرا درد بڑھتا چلا گیا
تری یاد حد سے سوا ہوئی

رہا جاگتا یوں تو عمر بھر
مری آنکھ پھر بھی نہ وَا ہوئی

مری روح بھی مرے جسم سے
کہیں راستے میں جدا ہوئی

مرا جسم تجھ پہ نثار ہے
مری جاں بھی تجھ پہ فدا ہوئی

مری روح وجد میں آگئی
تری بات جب بھی ذرا ہوئی

وہ جو شان ہے ترے حسن کی
کبھی شعر میں نہ ادا ہوئی

ترے نقشِ پا کی جو خاک تھی
وہی خاک، خاکِ شفا ہوئی

وہ جو گرد تھی غمِ دہر کی
تجھے دیکھتے ہی ہوا ہوئی

(آصف محمود ڈار)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 25 نومبر 2022

اگلا پڑھیں

ارشاد باری تعالی