26 نومبر 2019ء خصوصی پیغام حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ برموقع پچاسواں سالانہ اجتماع مجلس خدام الاحمدیہ بھارت
حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز فرماتے ہیں:
پیارے ممبران مجلس خدام الاحمدیہ بھارت
السلام علیکم ورحمة اللہ و برکاتہ
مجھے یہ جان کر بہت خوشی ہوئی ہے کہ آپ کو اپنا پچاسواں سالانہ مرکزی اجتماع منعقد کرنے کی توفیق مل رہی ہےنیز آپ اس موقع پر سالانہ اجتماعات کی تاریخ پر ایک سوونیئر بھی شائع کر نا چاہتے ہیں۔اللہ تعالیٰ اسے ہر لحاظ سے بابرکت فرمائے۔آمین۔
مکرم صدر صاحب خدام الاحمدیہ نے اس بارے میں مجھ سے پیغام بھجوانے کی درخواست کی ہے ۔میرا پیغام یہ ہے کہ ان مقاصد کو مدِنظر رکھیں جن کے لیے مجلس خدام الاحمدیہ قائم کی گئی تھی اور انہیں اپنے خلافت سے مضبوط تعلق میں استعمال کریں۔
مجلس خدام الاحمدیہ احمدی نوجوانوں کی ذیلی تنظیم ہے جس کی بنیاد حضرت خلیفۃ المسیح الثانی رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے 1938ء میں قادیان میں رکھی۔آپ چاہتے تھے کہ احمدی نوجوانوں کی بہترین دینی تربیت کی جائے تاکہ وہ اسلامی تعلیمات کا عمدہ نمونہ اپنے وجود میں پیش کرسکیں۔ہر نسل پہلی نسل کی پوری قائم مقام ہو اور جانی اور مالی قربانیوں میں پہلوں کے نقش قدم پر چلنے والی ہو۔
اسی طرح آپؓ نے مجلس خدام الاحمدیہ کے پہلے سالانہ اجتماع کے موقعہ پر جو نصائح فرمائیں ان کا ملخص یہ تھاکہ قومی ترقی کا تمام تر انحصارنوجوانوں پر ہوتا ہے اگر کسی قوم کے نوجوان ان روایات کے صحیح طور پر حامل ہوںجو اس قوم میں چلی آتی ہوں تو وہ قوم ایک لمبے عرصہ تک زندہ رہ سکتی ہے۔ لیکن اگر آئندہ پودنکمی ہو تو قوم کبھی ترقی نہیں کر سکتی بلکہ جو ترقی حاصل ہوچکی ہے وہ بھی تنزل سے بدل جاتی ہے۔اس ضمن میں حضور نے نظام سلسلہ کی کامل پابندی کرنے نیز خدام الاحمدیہ کے لائحہ عمل میں مذکورہ امور کی طرف توجہ دلائی۔ آپ نے نصیحت فرمائی کہ احمدیت کے متعلق دلوں میں جذبۂ احترام پیدا کریں۔ استقلال کا مادہ پیدا کریں۔محنت کی عادت ڈالیں۔ اجتہادات اور قیاسات سے کام لینے سے اجتناب کریں۔وسعت ِنظر پیدا کریں اور حالاتِ حاضرہ سے گہری واقفیت حاصل کریں۔دیانت کی روح پیداکریں۔خدمت خلق کے کاموں میں حصہ لیں۔سچائی کو اختیار کیا جائے ۔اپنے مقصود کو ہر وقت اپنے سامنے رکھا جائے۔اپنے آپ کو کام کے نتائج کا ذمہ دار قرار دیا جائے۔اگر کوئی قصورہو جائے تو سزا برداشت کرنے کے لیے تیار رہیں۔جو شخص قوم کے لیے فنا ہوتا ہے وہ فنا نہیں ہوتا۔قومی زندگی کے قیام کے مقابلہ میں انفرادی قربانی کوئی حقیقت نہیں رکھتی۔صرف اپنی اصلاح نہ کی جائے بلکہ ماحول کی بھی اصلاح کی جائے۔اطاعت کا مادہ اپنے اندر پیدا کیا جائے اور ہمیشہ خیال رکھا جائے کہ جماعت کا قدم ترقی کی طرف ہی بڑھے۔
پس ان تمام مقاصد کو اپنے پیشِ نظر رکھیں۔خلیفۂ وقت کی رہ نمائی اور دعاؤں سے اپنے پروگراموں کو کامیاب بنائیں۔خلیفۂ وقت کی تمام نصائح پر عمل کریں اور کامل اطاعت اور اخلاص و وفا کا عمدہ نمونہ بنیں۔خدمت دین کے کاموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں۔اسلام و احمدیت کی تبلیغ سے کبھی غافل نہ ہوں۔ہر پہلو سے اپنے دینی،اخلاقی اور روحانی معیاروں کو بلندتر کرتے چلے جائیںاور نیکی اور روحانیت میں ہمیشہ ترقی کرتے رہیں۔اللہ تعالیٰ آپ کو دین و دنیا کی حسنات کا وارث بنائے۔آمین۔
والسلام
خاکسار
(دستخط) مرزا مسرور احمد
خلیفة المسیح الخامس