• 26 اپریل, 2024

خدمتِ خلق اور خدام احمدیت

آج کل کرونا کی وبا کی وجہ سے جو دنیا کے حالات ہیں اس نے اپنوں ، غیروں سب کو پریشان کیا ہوا ہے،لوگ بے بس ہو چکے ہیں، بچاؤ کے سارے حربے آزمائے جا چکے ہیں ،دنیا کی تمام بڑی طاقتوں نے اس وباء کے سامنے گھٹنے ٹیک دیئے ہیں۔ اٹلی کے وزیر اعظم کا بیان آیا کہ ’’ہم اپنی ساری ٹیکنالوجی آزما چکے ہیں، اب صرف خدا سے رحم کی اپیل کرتے ہیں‘‘۔ اصل بات یہی ہےکہ لوگ خدا کو بھول چکے ہیں۔ اللہ تعالیٰ نے آج سے پندرہ سو سال قبل ہی سورۃ الذاریات کی آیت نمبر 57 میں بتا دیا تھا کہ تمھاری زندگی کا اصل مقصد کیا ہے۔اللہ تعالیٰ فرماتا ہے:

وَمَا خَلَقْتُ الْجِنَّ وَالْإِنسَ إِلَّا لِيَعْبُدُونِ۔

ترجمہ: اور میں نے جن و انس کو پیدا نہیں کیا مگر اس غرض سے کہ وہ میری عبادت کریں۔

معزز قارئین!یہ اللہ تعالیٰ کا قانون قدرت ہےکہ انسان جب بھی اپنے خالق سے دوری اختیار کرتا ہے، وہ مختلف آزمائشوں، عذابوں اور وباؤں کے ذریعہ سے بھولے بھٹکے انسان کو واپس اپنی طرف لاتا ہے۔ ہمیں یہ بات ہمیشہ یاد رکھنی چاہیے کہ ہم وہ خوش قسمت ہیں جنہوں نے آنحضرت ﷺ کی پیشگوئی کے مطابق آنے والے مسیح موعود ؑکو مانا ،جس نے ہمیں زندہ خدا سے پیار کرنا سکھایا جس نے ہمیں سکھایا کے انسان کی زندگی کا اصل مقصد حقوق اللہ اور حقوق العباد کی ادائیگی ہے ۔اس ضمن میں خدا کے فضل سے جماعت میں خدمت خلق اور بنی نوع انسان کی خدمت کے لئے جتنا زور دیا جاتاہے اور ہر امیر غریب اپنی بساط کے مطابق اس کوشش میں ہوتا ہے کہ کب اسے موقع ملے اور وہ اللہ کی رضا کی خاطر خدمت خلق کے کام کو سرانجام دے۔ کیوں ہر احمدی کا دل خدمت خلق کے کاموں میں اتنا کھلاہے؟ اس لئے کہ اسلام کی جس خوبصورت تعلیم کو ہم بھول چکے تھے کہ اگر اللہ تعالیٰ کی محبت چاہتے ہو تو پھر اس کی مخلوق سے اچھا سلوک کرو، ان کی ضروریات کا خیال رکھو۔ یہ بھی ایک بہت بڑا ذریعہ ہے جو تمہیں اللہ تعالیٰ کے قرب سے نوازے گا۔ اس خوبصورت تعلیم کو حضرت اقدس مسیح موعود علیہ السلام نے اپنی شرائط بیعت کی ایک بنیاد ی شرط قرار دیا ہے کہ میرے ساتھ منسلک ہونے کے بعد اپنی تمام تر طاقتوں اور نعمتوں سے اللہ تعالیٰ کی مخلوق کی نہ صرف ہمدردی کرو بلکہ ان کو فائدہ بھی پہنچاؤ۔اس خوبصورت تعلیم کو عملی جامہ پہنانے کے لئے مجلس خدام الاحمدیہ بیلجیئم بھی ہر وقت کوشاں رہتی ہے۔

معزز قارئین! کورونا وائرس سے پیدا شدہ بیلجیئم کے ہنگامی حالات میں پہلے دن سے آج تک مجلس خدام الاحمدیہ ہیومنٹی فرسٹ بیلجیئم کے ساتھ خدمت خلق کے کاموں میں مصروف ہے۔

ہیومینٹی فرسٹ بیلجیئم کی طرف سے مختلف ہسپتالوں کے میڈکل سٹاف کو اس عرصہ میں کھانا دیا جاتا رہا، جن میں چھ ہسپتال برسلسز کے ،تین انٹورپن ایک لیج اور ایک سنتراؤدن کا ہسپتال شامل ہے اور اس طرح مختلف ہسپتالوں کے 795 ،میڈیکل سٹاف کے ممبران کو کھانا مہیا کیا گیا ۔ نیز اس کے علاوہ 3دیگرہاسلٹ، انٹورپن اور میکھلن کے ہسپتالوں میں ۴۹۰، افراد کے لئے چاکلیٹس بھی ڈونیٹ کی گئیں اور اسی طرح سترہ مختلف Old Houses اور ایک رفیوجی سنٹر میں قریباً ۲۵۰۰ کے قریب ماسکز اور کھانے کی اشیا تقسیم کی گئیں ،جن میں سے 6 اولڈ ہاؤسز سنتراؤدن کے اور ایک آلکن کا شامل ہے ۔اسی طرح بیلجئم کے مختلف شہروں میں چھ مختلف تنظیموں کو خشک راشن کے 150، پیکٹ دیئے گئے اور اس سے قریباً 600 افراد نے فائدہ اُٹھایا۔

کورونا وائرس سے پیدا شدہ حالات میں Red Cross کے ادارے نے ہنگامی بنیاد پر لوگوں سے خون کا عطیہ دینے کو کہا ،جس پر مجلس خدام الاحمدیہ کی طرف سے تمام مجالس میں ادارہ Red Cross کے ساتھ مل کر خون کے عطیہ کا پروگرام بنایا گیا۔ اور اللہ تعالیٰ کے فضل اور اپنے پیارے امام حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی دعاؤں سے ابھی تک پانچ شہروں میں پچیس سے زائد خدام نے خون کا عطیہ پیش کیا اور باقی شہروں میں انتظام کیاجا رہا ہے۔

اللہ تعالیٰ کے فضل سے مجلس خدام الاحمدیہ بیلجیئم کونئے سال کا آغاز جماعتی روایت کے مطابق نماز تہجد سے کرنے کا موقعہ ملا،تمام خدام و اطفال نے تہجد و نماز فجر کا اہتمام اپنے گھروں پر کیا، بعد ازاں جماعتی youtube چینل کے ذریعہ سے مکرم و محترم تو صیف احمد صاحب مربی سلسلہ و صدر خدام الاحمدیہ نے درس القرآن اور نئے سال کا پیغام دیا۔ امسال کرونا کی وجہ سے صرف نو شہروں میں وقارِ عمل کر نے کی توفیق ملی۔ الحمد للہ علیٰ ذلک

اُوکل کے وقارِ عمل میں ڈپٹی انسپکٹر پولیس برسلسز بھی شامل ہوئیں، جنہوں نے وقار عمل کو دیکھ کر کہا کہ اگر بیلجیئم کے تمام نوجوان ان خدام کی طرح ہو جائیں تو ہمارے اکثر مسائل حل ہو جائیں گے، موصوفہ نے جماعت کی خدمت خلق کے کاموں کی تعریف کی۔ اسی طرح تمام لوگ جنہوں نے خدام و اطفال کو وقارِ عمل کرتے ہوئے دیکھا انہوں نے بہت سراہا اور خدام کی حوصلہ افزائی کی۔

وقارِ عمل کرونا کے تمام قوائد کا خیال رکھتے ہوئے منعقد کیا گیا،جس میں خدام و اطفال کے ساتھ بعض انصار نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔

وقارِ عمل مندرجہ ذیل جگہوں پر کیا گیا، اُوکل، انٹورپن، لیئر، بیرنگن، ہاسلٹ، خینک، ہرک دی ستد، سنترؤدن، مرکسم کے شہروں میں کیا گیا۔

آخر میں دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ ہمیں اپنے پیارے امام کی توقعات کے مطابق خدمتِ دین کی توفیق دیتا چلا جائے۔ آمین ثم آمین

(رپورٹ: توصیف احمد مربی سلسلہ و صدر خدام الاحمدیہ بیلجئم)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 26 جنوری 2021

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 27 جنوری 2021