گھر گھر میں نور آئے اتر، عام بات ہے؟
پڑ جائے اس کی ہم پہ نظر، عام بات ہے؟
رس گھولتے ہیں کان میں الفاظ آپ کے
رکھتے ہیں روح تک یہ اثر، عام بات ہے؟
آتے ہی اس کے، میل دلوں کی نکل گرے
ظلمت میں اس طرح ہو سحر، عام بات ہے؟
اک عالم خموش سے نکلی ہوئی صدا
پہنچی ہے کو بہ کو یہ خبر، عام بات ہے؟
ہر وار دشمنوں کا فتوحات کی نوید
ہر بار اپنی فتح و ظفر، عام بات ہے؟
حمد و ثنا خدا کی، خلافت ہمیں ملی
بگڑی ہماری جائے سنور، عام بات ہے؟
(حافظ مستنصر احمد قاہر)