اِنَّ رَبَّکَ یَبۡسُطُ الرِّزۡقَ لِمَنۡ یَّشَآءُ وَ یَقۡدِرُ ؕ اِنَّہٗ کَانَ بِعِبَادِہٖ خَبِیۡرًۢا بَصِیۡرًا
(بنی اسرائیل:31)
بے شک تیرا رب دست کشادہ کرتا ہےجسے چاہے اورتنگ دست کرتا ہے جسے چاہے۔بےشک اللہ تعالیٰ اپنے بندوں کے حال کا بڑا خبرداردیکھنے والا ہے۔
اس آیت کی تفسیر میں حضرت خلیفۃ المسیح الاوّل رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں:
’’یَبۡسُطُ الرِّزۡقَ ۔جن کو خدا نےکشادہ روزی دی ہے ان پر حسد نہیں کرنا چاہئے بلکہ مَاشَاءَاللّٰہُ َلَا قُوَّۃَ اِلَّا بِاللّٰہِ کہنا چاہئے اور جیسے کسی عمدہ پھول کو دیکھ کرخوش ہوتے ہیں، اسی طرح خدا دادنعمت والے کودیکھ کر خوش ہونا چاہئے۔ وَ یَقۡدِرُ جن کو تنگ روزی دی ہے ان کو حقارت سے نہیں دیکھنا بلکہ کثرت سے استغفار پڑھنا اور گناہوں سے بچنا۔‘‘
(درس قرآن کریم زیرآیت بنی اسرائیل:31)