• 26 اپریل, 2024

نماز کی طرف توجہ ہر احمدی کی بنیادی ذمہ داری ہے

حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز فرماتے ہیں:۔
پس نماز کی طرف توجہ ہر احمدی کی بنیادی ذمہ داری ہے۔ لیکن کس طرح؟ کیا صرف ایک دو نمازیں؟ نہیں، بلکہ پانچ وقت کی نمازیں۔ اگر یہ نہیں تو عبادت کے معیار حاصل کرنے کا ابھی بہت لمبا سفر طے کرنا ہے۔ پہلوں سے ملنے کے لئے ابھی بہت محنت کی ضرورت ہے۔ پانچ فرض نمازیں تو وہ سنگ میل ہے جہاں سے معیاروں کے حصول کا سفر شروع ہونا ہے۔ پانچ نمازیں تو نیکی کا وہ بیج ہے جس نے پھلدار درخت بننا ہے۔

حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام فرماتے ہیں کہ:
’’تم پنجوقتہ نماز اور اخلاقی حالت سے شناخت کئے جاؤ گے، اور جس میں بدی کا بیج ہے وہ اس نصیحت پر قائم نہیں رہ سکے گا۔‘‘

(مجموعہ اشتہارات جلد2 صفحہ221)

جیسا کہ میں نے پہلے بیان کیا کہ نمازیں نیکی کا بیج ہیں پس نیکی کے اس بیج کو ہمیں اپنے دلوں میں اس حفاظت سے لگانا ہو گا اور اس کی پرورش کرنی ہو گی کہ کوئی موسمی اثر اس کو ضائع نہ کر سکے۔ اگر ان نمازوں کی حفاظت نہ کی تو جس طرح کھیت کی جڑی بوٹیاں فصل کو دبا دیتی ہیں یہ بدیاں بھی پھر نیکیوں کو دبا دیں گی۔ پس ہمارا کام یہ ہے کہ اپنی نمازوں کی اس طرح حفاظت کریں اور انہیں مضبوط جڑوں پر قائم کر دیں کہ پھر یہ شجر سایہ دار بن کر، ایسا درخت بن کر جو سایہ دار بھی ہو اور پھل پھول بھی دیتا ہو، ہر برائی سے ہماری حفاظت کر ے۔ پس پہلے نمازوں کے قیام کی کوشش ہو گی۔ پھر نمازیں ہمیں نیکیوں پر قائم کرنے کا ذریعہ بنیں گی۔ اور حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام نے ایک احمدی کی شناخت یہی بتائی ہے۔

پس ہر احمدی خود اپنے جائزے لے، اپنے گھروں کے جائزے لے کہ کیا ہم اپنی اس شناخت کو قائم رکھنے کی کوشش کر رہے ہیں؟ کیاہم اس طرح پہچانے جاتے ہیں کہ عابد بھی ہیں اور اعلیٰ اخلاق بھی اپنے اندر رکھے ہوئے ہیں اور حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام کی بعثت کو پورا کرنے والے ہیں۔ یہ جائزے جو ہم لیں گے تو یہ جائزے یقینا ہمارے تزکیہ کے معیار کو اونچا کرنے والے ہوں گے۔ حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام نماز کی اہمیت بیان کرتے ہوئے مزید فرماتے ہیں کہ:
’’نماز ہی ایک ایسی نیکی ہے جس کے بجا لانے سے شیطانی کمزوری دور ہوتی ہے اور اسی کا نام دعا ہے۔ شیطان چاہتا ہے کہ انسان اس میں کمزور رہے کیونکہ وہ جانتا ہے کہ جس قدر اصلاح اپنی کرے گا وہ اسی ذریعہ سے کرے گا۔ پس اس کے واسطے پاک صاف ہونا شرط ہے۔ … جب تک گندگی انسان میں ہوتی ہے اُس وقت تک شیطان اس سے محبت کرتا ہے‘‘۔

(البدر جلد2 نمبر4 مورخہ 13فروری 1903ء صفحہ27)

پھر فرماتے ہیں : ’’اپنے دلوں میں خداتعالیٰ کی محبت و عظمت کا سلسلہ جاری رکھیں اور اس کے لئے نماز سے بڑھ کر کوئی شیٔ نہیں ہے کیونکہ روزے تو ایک سال کے بعد آتے ہیں اور زکوٰۃ صاحبِ مال کو دینی پڑتی ہے مگر نماز ہے کہ ہر ایک (حیثیت کے آدمی کو) پانچوں وقت ادا کرنی پڑتی ہے۔ اسے ہرگز ضائع نہ کریں۔ اسے باربار پڑھو اور اس خیال سے پڑھو کہ میں ایسی طاقت والے کے سامنے کھڑا ہوں کہ اگر اس کا ارادہ ہو تو ابھی قبول کر لیوے اسی حالت میں بلکہ اسی ساعت میں بلکہ اسی سیکنڈ میں۔ کیونکہ دوسرے دنیوی حاکم تو خزانوں کے محتاج ہیں اور ان کو فکر ہوتی ہے کہ خزانہ خالی نہ ہو جاوے اور ناداری کا ان کو فکر لگا رہتا ہے مگر خداتعالیٰ کا خزانہ ہر وقت بھرا بھرایا ہے۔ جب اس کے سامنے کھڑا ہوتا ہے تو صرف یقین کی حاجت ہوتی ہے کہ اسے اس امر پریقین ہو کہ میں ایک سمیع، علیم اور خبیر اور قادر ہستی کے سامنے کھڑا ہوا ہوں۔ اگر اسے لہر آ جاوے تو ابھی دے دیوے۔ بڑی تضرّع سے دعا کرے۔ ناامیداور بدظن ہرگز نہ ہووے۔ اور اگر اس طرح کرے تو (اس راحت کو) جلدی دیکھ لے گا اور خداتعالیٰ کے اَوراَورفضل بھی شاملِ حال ہوں گے اور خود خدا بھی ملے گا۔ تو یہ طریق ہے جس پر کاربند ہونا چاہئے۔ مگر ظالم فاسق کی دعا قبول نہیں ہوا کرتی کیونکہ وہ خداتعالیٰ سے لاپرواہ ہے اور خداتعالیٰ بھی اس سے لاپرواہ ہے۔ ایک بیٹا اگر باپ کی پرواہ نہ کرے اور ناخلف ہو تو باپ کوبھی پرواہ نہیں ہوتی تو خدا کو کیوں ہو‘‘۔

(البدر جلد2 نمبر4 مورخہ13 فروری 1903ء صفحہ28)

پس جیسا کہ حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام نے فرمایا شیطان کے خلاف جنگ کرنے کے لئے جس ہتھیار کی ضرورت ہے وہ نماز ہے۔ اور شیطان ہمیشہ اس کوشش میں رہے گا کہ یہ ہتھیار مومن سے چھن جائے۔ پس جس طرح ایک اچھا سپاہی کبھی اپنا ہتھیار دشمن کے ہاتھ لگنے نہیں دیتا۔ ایک حقیقی مومن بھی کبھی اپنے اس ہتھیار کی حفاظت سے غافل نہیں ہوتا۔ انسانی فطرت ہے کہ برائیوں کی طرف بار بار توجہ جاتی ہے اس لئے اس کی حفاظت بھی ایک مستقل عمل چاہتی ہے اور اس کی مستقل حفاظت کے لئے، اس مستقل عمل کو جاری رکھنے کے لئے خداتعالیٰ نے فرمایا کہ نمازوں کی حفاظت کرو۔

(خطبہ جمعہ15؍ فروری 2008ء)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 26 فروری 2021

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 27 فروری 2021