• 20 اپریل, 2024

نماز میں لذت

حضرت پیر سراج الحق نعمانیؓ بیان فرماتے ہیں کہ ایک دفعہ انہوں نے حضرت مسیح موعودؑسے نماز میں لذت اور شوق پیدا کرنے کے متعلق سوال کیا۔

حضرت مسیح موعودؑ نے فرمایا۔
کبھی مکتب میں پڑھے ہو۔ عرض کیا جی ہاں پڑھا ہوں۔ فرمایاکبھی استاد نے کان پکڑائے ہیں۔ عرض کیاہاں پکڑائے ہیں۔ فرمایا پھر کیا حال ہوا۔ عرض کیا کہ میں پہلے تو برداشت کرتارہا اور جب تھک گیا اور ہاتھ پیردُکھ گئے اور درد ہو گیا اور پسینہ پسینہ ہو گیا تو رو پڑا اور آنسو جاری ہو گئے۔ فرمایا پھر کیا ہوا عرض کیا پھر استاد کو رحم آگیا اور کان چھڑا دیئے اور خطا معاف کر دی پھر پیار کیا اور کہا جا ؤپڑھو۔ فرمایا یہی حالت نماز میں پیدا کرو۔ جس قدر دیر لگے اتنی دیر نماز میں لگاؤ اور اِہۡدِنَا الصِّرَاطَ الۡمُسۡتَقِیۡمَ زیادہ پڑھو اور اس قدر پڑھو کہ ہاتھ پیر اور بدن دکھ جاوےتو کچھ اپنی جان پر رحم آوئے گا اور کچھ تھکان ہو گا اور پھر خدا تعالیٰ کے رحم پر نظر ہو گی۔ اس کے بعد خدا بھی رجوع برحمت ہو گا اور دریائے رحمت الٰہی جوش مارے گا پھر حضور اور خشوع و خضوع اور لذت اور ذوق و شوق پیدا ہو جائے گا۔

(تذکرۃ المہدی، ص150)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 26 مارچ 2020

اگلا پڑھیں

ارشاد باری تعالیٰ