حضرت عائشہؓ بیان کرتی ہیں کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ و سلم رات کو اُٹھ کر نماز پڑھتے یہاں تک کہ آپؐ کے پاؤں متورم ہو کر سوج جاتے۔ ایک دفعہ میں نے آپؐ سے عرض کی اے اللہ کے رسولؐ! آپ کیوں اتنی تکلیف اٹھاتے ہیں جب کہ اللہ تعالیٰ نے آپؐ کے اگلے پچھلے سب قصور معاف فرما دیے ہیں۔ آپؐ نے فرمایا: پھر کیا میں اپنے ربّ کے فضل و احسان پر اس کا شکر گزار بندہ نہ بنوں۔
(بخاری کتاب التفسیر سورۃ الفتح)