• 19 اپریل, 2024

حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ کے ساتھ واقفین نو کی کلاس

عیدین کی تکبیرات کی حکمت

ایک بچی نے سوال کیا کہ نماز عیدین کی تکبیرات کی کیا حکمت ہوتی ہے؟

حضور انور ایدہ الله تعالیٰ بنصرہ العزیز نے فرمایا :
’’پہلی بات تو یہ ہے کہ جس طرح آنحضرت ﷺ نے ہمیں کر کے دکھایا ہے ہم نے کرنا ہے۔ دوسرا یہ ہے کہ ان دنوں میں الله تعالیٰ کی بڑائی کو زیادہ سے زیادہ بیان کرو۔ اس لئے تکبیرات میں بھی الله اکبر بڑی کثرت سے کہتے ہیں۔ نماز عید کی پہلی رکعت میں سات دفعہ اور دوسری رکعت میں پانچ دفعہ زائد تکبیرات کہی جاتی ہیں۔ سب سے بڑی وجہ تو یہی ہے کہ اس خوشی کے موقع پر اللہ تعالیٰ کو یاد رکھو اور اس کی بڑائی بیان کرو۔‘‘

صلوٰۃ الخوف پڑھنے کا طریق

حضور انور ایدہ الله تعالیٰ بنصرہ العزیز نے فرمایا: ’’تمہیں یہ بھی بتا دوں کہ جب سورج کو گرہن لگتا ہے اور اس کی جو دو رکعت نماز صلوٰۃ الخوف ہے۔ اس میں ہر رکعت میں دو رکوع ہوتے ہیں۔ نیت اور تکبیر تحریمہ کے بعد کھڑے ہونے کی حالت میں سورة فاتحہ پڑھو پھر کوئی اور سورۃ پڑھو۔ پھر رکوع میں جاؤ۔ رکوع کے بعد پھر دوبارہ کھڑے ہو اور دوبارہ سورة فاتحہ پڑھو اور بعد میں کوئی دوسری سورة پڑھو اس کے بعد پھر رکوع میں جاؤ اور پھر سَمِعَ اللّٰہُ کہہ کر کھڑے ہو اور پھر سجدہ میں جاؤ۔ اسی طرح دوسری رکعت پڑھو۔ ایسے حالات میں زیادہ رکوع ہونا جب سورج اور چاند گرہن لگ رہا ہو یہ الله تعالیٰ کے آگے جھکنے کا ایک اظہار ہے۔ آنحضرتﷺ نے اسی طریق سے ہمیں پڑھ کریہ نمازیں سکھائی ہیں۔‘‘

( كلاس واقفات نو 9۔اکتوبر2015ء)

مسجد کے افتتاح کے موقع پر پودا لگانے کی حکمت

ایک طفل نے سوال کیا کہ جب آپ مسجد کا افتتاح کرتے ہیں تو پودا کیوں لگاتے ہیں؟

حضور انور ایدہ الله تعالی بنصرہ العزیز نے فرمایا:
’’ماحول کی خوبصورتی کے لئے پودا لگاتے ہیں کہ اسی بہانے تھوڑا سبزہ ہوجائے گا، greenery ہو جائے گی۔ پودا لگانا لوگ پسند کرتے ہیں۔ یہاں tree plantation ہوتی ہے۔ تم بھی اگر اطفال الاحمدیہ وقار عمل کرے تو پودالگا ؤتو دیکھو اخبار والے آئیں گے اور بڑے خوش ہوں گے کہ بچے پودا لگارہے ہیں۔ ہماری یہاں سرسبزی ہوجائے گی تو اس لئے لگاتے ہیں پودا کہ مسجد بھی بن رہی ہے، ساتھ درخت بھی لگ جائے تا کہ الله تعالیٰ اس پودے کی بھی پرورش کرے اور یہ بڑھتا رہے۔ اور اسی طرح مسجد کی آبادی بھی بڑھتی رہے۔‘‘

فرشتوں کی ضرورت

ایک خادم نے سوال کیا کہ اگر اللہ تعالیٰ سارا کچھ کر سکتا ہے تو پھر فرشتوں کی کیا ضرورت ہے؟

حضور انور ایده الله تعالیٰ بنصرہ العزیز نے فرمایا:
’’اللہ تعالیٰ نے اپنی ایک team بنائی ہوئی ہے۔ ان کے ذریعہ سے کام کرواتا ہے۔ اللہ تعالیٰ نے زمین بنائی آسمان بنایا اس کے بعد بیٹھ کر نگرانی کرتا ہے۔ وہ بادشاہ ہے، وہ مالک ہے، وہ رب ہے بیٹھا ہوا ہے اور حکم دے رہا ہے کہ یہ کرو اور وہ کرو تو اس نے مختلف کاموں کے لئے مختلف فرشتے مقرر کئے ہوئے ہیں۔ تم بھی جب افسر بن جاؤ تو کسی سیٹ پر بیٹھے ہو تو تم خود اٹھ کے جا سکتے ہو اور الماری میں سے paper نکال سکتے ہو۔ لیکن تم اپنے کسی ماتحت کو کہتے ہو کہ جاؤ اور کاغذ نکال لاؤ تمہارے teacher بعض کام خود اٹھ کر کر سکتے ہیں لیکن اپنے سٹوڈنٹ کو کہتے ہیں جاؤ فلاں چیز لے آؤ۔ وہ خدا تعالیٰ مالک ہے۔ جو مرضی چاہے کرے۔ اس لئے اس نے فرشتے رکھے ہوئے ہیں۔ وہ اسی طرح جس طرح سے نوکر ہوتے ہیں تو سمجھو وہ ہی ہیں۔

(کلاس واقفین نو 9۔اکتوبر 2015ء)

(تشحیذ الاذہان جولائی 2016ء ص14۔15)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 26 اپریل 2021

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 27 اپریل 2021