اک حسیں ہوتا جب بھی شان سے جلوہ نما
سینہ میں قرآں سجاے لب پہ مولیٰ کی ثنا
اس کی پر تاثیر باتیں دل کو دیتی ہیں سکوں
اس کا خطبہ ہے سبھی کے واسطے آب بقا
کرتا ہے انذار اور تبشیر وہ حکمت کے ساتھ
سنتے ہیں سب لوگ اس کا یہ پیام جاںفزا
نیکی و تقوٰی محبت پیار کی تلقین بھی
کرتا ہے وعظ و نصیحت ہر گھڑی سب کو سدا
میرا آقا تو خدائی نور سے بھرپور ہے
اس کو مولیٰ سے ملی ہے ایک نورانی قبا
بادشاہ پایں گے برکت حضرت مسرور سے
قومیں اسکے امن کے پرچم میں ڈھونڈیں گی پناہ
شکر کرتا ہے یہ مومن اپنے مولیٰ کے حضور
جس نے بخشا ہے ہمیں مسرور جیسا رہنما
(خواجہ عبد المومن۔ ناروے)