• 28 جولائی, 2025

خلافت کی اہمیت (حضرت خلیفة المسیح الخامس)

خلافت کی اہمیت
حضرت خلیفة المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے ارشادات کی روشنی میں

خلافت سے کامل اطاعت کی ضرورت

سیدنا حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز فرماتے ہیں:
’’اپنے آپ کو حضرت مسیح موعودعلیہ الصلوۃ والسلام سے جوڑ کر پھر خلافت سے کامل اطاعت کی سب سے زیادہ ضرورت ہے۔ یہی چیز ہے جو جماعت میں مضبوطی اور روحانیت میں ترقی کا باعث بنے گی۔ خلافت کی پہچان اور اُس کا صحیح علم اور ادراک اس طرح جماعت میں پیدا ہو جانا چاہئے کہ خلیفہ وقت کے ہر فیصلے کو بخوشی قبول کرنے والے ہوں اور کسی قسم کی روک دل میں پیدا نہ ہو۔ کسی بات کو سن کر انقباض نہ ہو۔ خلافت کا صحیح فہم و ادراک پیدا کرنا بھی مربیان کے کاموں میں سے اہم کام ہے اور پھر عہدیدران کا کام ہے کہ وہ بھی اس طرف توجہ دیں۔‘‘

(روزنامہ الفضل 18مارچ 2014ء)

خلافت سے اخلاص و وفا

گوئٹے مالا کے جلسہ سالانہ 2013ء کے موقع پر اپنے پیغام میں نصیحت کرتے ہوئے سیدنا حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز فرماتے ہیں:
… ’’میں یہ بھی نصیحت کرتا ہوں کہ خلافت اور نظام خلافت کے ساتھ اخلاص و وفا کا تعلق پیدا کریں۔ آج اسلام کا غلبہ خلافت احمدیہ کے ساتھ وابستہ ہو چکا ہے۔ اس لئے اس مقدس و بابرکت نظام کے معین و مددگار بن جائیں اور آنے والی نسلوں کو بھی نظام خلافت کے ساتھ وابستہ کرنے کی ہر ممکن جدوجہد کریں۔‘‘

(روزنامہ الفضل 14 مارچ 2014ء)

احمدیت کی خوبصورتی

خطبہ جمعہ فرمودہ 6 دسمبر 2013ء میں سیدنا حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز فرماتے ہیں:
’’احمدیت کی خوبصورتی تو نظام جماعت اور نظام خلافت کی لڑی میں پرویا جانا ہے اور یہی ہماری اعتقادی طاقت بھی ہے اور عملی طاقت بھی ہے۔‘‘

(روزنامہ الفضل 21 جنوری 2014ء)

خلافت کی برکات حاصل کرنے کا طریق

سیدنا حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز فرماتے ہیں:
’’آنحضرت ﷺ نے پہلے دور کی خلافت کی اﷲ تعالیٰ سے اطلاع پا کر ایک مدت گزرنے کے بعد ختم ہونے کی اطلاع فرمائی تھی اور دوسرے دورکی خلافت کی اﷲ تعالیٰ سے اطلاع پا کر ہمیشہ جاری رہنے کی خوشخبری عطا فرمائی۔ لیکن کن لوگوں کو؟ یقینا ان لوگوں کو جو خلافت کے ساتھ جڑے رہنے کا حق ادا کرنے والے ہیں۔ تقویٰ پر چلنے والے ہیں۔ عمل صالح کرنے والے ہیں۔ عبادتوں پر بڑھنے والے ہیں۔‘‘

(روزنامہ الفضل 9جولائی 2013ء)

خلافت کا فیض پانے کا طریقہ

سیدنا حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز فرماتے ہیں:
’’اسلام کی ترقی اب حضرت مسیح موعودؑ کے ساتھ وابستہ ہے … جو خلافت کے ساتھ منسلک ہے، جماعت کی لڑی میں پروئے ہوئے، جو حبل اﷲ کو پکڑے ہوئے ہیں۔ … افرادِ جماعت کو بھی یاد رکھنا چاہئے جیسا کہ میں نے کہا تقویٰ پر چلنا، نمازوں کا قیام اور مالی قربانیوں میں بڑھنا انہیں خلافت کے فیض سے فیضیاب کرتا چلا جائے گا۔‘‘

(روزنامہ الفضل 9جولائی 2013ء)

خلافت کا نظام جاری رہے گا

جلسہ سالانہ یوکے 2013ء کے موقع پر مستورات سے خطاب کرتے ہوئے سیدنا حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز فرماتے ہیں:
’’یہ تو اب اﷲ تعالیٰ کا مسیح و مہدیؑ کے زمانے کے ساتھ وعدہ ہے کہ ان کی اصلاح ہو گی اور اس کی پیشگوئی آنحضرت ﷺ نے فرمائی تھی کہ مسیح موعود کے بعد خلافت کا نظام جاری رہے گا اور جب خلافت کا نظام جاری رہے گا تو پھر قبلے بھی درست رہیں گے کیونکہ یہ اﷲ تعالیٰ کا ایمان والوں، عمل صالح کرنے والوں، نمازوں کا قیام کرنے والوں اور زکوٰۃ دینے والوں اور رسول کی اطاعت کرنے والوں کے ساتھ وعدہ ہے کہ خلافت کا نظام جاری رہے گا۔‘‘

(روزنامہ الفضل 2ستمبر 2013ء صفحہ5)

کامل اطاعت سے برکات ملتی رہیں گی

جلسہ سالانہ قادیان 2009ء کے اختتامی خطاب میں سیدنا حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز فرماتے ہیں:
’’یہی بستی تھی جس میں آپؑ کی وفات کے بعد تقویٰ پر چلتے ہوئے مومنین نے خلافت کے ساتھ جڑے رہنے کا عہد کیا تو اﷲ تعالیٰ نے اپنے وعدے کے مطابق جو اس نے مسیح موعودؑ سے کیا تھا جماعت کی وسعت کو اسی طر ح جاری رکھا۔ جماعت کی مضبوطی اور استحکام کے نئے سے نئے باب کھلتے چلے گئے اور آج تک کھل رہے ہیں اور ان شاء اﷲ کھلتے جائیں گے۔ لیکن شرط تقویٰ ہے اور اس مقصد کے حصول کے لئے اپنی جان، مال، وقت اور عزت کو قربان کرنے کا عہد ہے اور اس پر عمل ہے۔ جب تک یہ قائم رہے گا۔ جب تک آپ کے دل اس عہد کو پورا کرنے کے لئے اپنی تمام تر استعدادوں کو بروئے کار لاتے رہیں گے، جب تک کامل اطاعت کے نظار ے نظر آتے رہیں گے۔ ان برکات سے فیض پاتے چلے جائیں گے۔ جن کو اس زمانے میں اﷲ تعالیٰ نے حضرت مسیح موعود کی جماعت کے لئے مقدر کر دیا ہے۔‘‘

(روزنامہ الفضل 5مئی 2012ء)

اطاعت بجا لانے والے فلاح پانے کے مستحق

سیدنا حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز فرماتے ہیں:
’’خلافت خامسہ کے قائم ہونے کے ساتھ ہی اﷲ تعالیٰ نے اپنی اس فعلی شہادت کا بھی اظہار فرما دیا کہ آنحضرت ﷺ کی پیشگوئی اور (حضرت مسیح موعود) کی یہ بات کہ خلافت اسلام کی نشاۃ ثانیہ کے دور میں دائمی ہے۔ یقینا اﷲ تعالیٰ کی تقدیر ہے اور آئندہ بھی یہ نظام اﷲ تعالیٰ کے فضل سے جاری رہے گا۔ لیکن اﷲ تعالیٰ نے خلافت سے فیض پانے والوں کی بعض نشانیاں بتائی ہیں۔ جو آیات (یعنی سورۃ النور 53تا 57) میں نے تلاوت کی ہیں ان میں اﷲ تعالیٰ نے ان تمام باتوں کا نقشہ بھی کھینچ دیا ہے جو خلافت سے فیض پانے والوں کے لئے ضروری ہے۔ اﷲ تعالیٰ فرماتا ہے کہ جب مومنوں کو فیصلوں کے لئے اﷲ اور رسول کی طرف بلایا جاتا ہے تو ان کا جواب یہ ہوتا ہے کہ سمعنا واطعنا ہم نے سنا اور اطاعت کی۔ فرمایا کہ یہی لوگ ہیں جو فلاح پانے والے ہیں۔ یہی ہیں جو کامیابیاں دیکھنے والے ہیں۔‘‘

(روزنامہ الفضل 9جولائی 2013ء)

احمدی اﷲ تعالیٰ کے فضل سے خوش قسمت ہیں

سیدنا حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز فرماتے ہیں:
’’جب اعمالِ صالحہ بجا لانے کی طرف توجہ ہو گی تو پھر ایسے لوگ خلافت کے انعام سے فیض پاتے رہیں گے یعنی اﷲ تعالیٰ نے یہ وعدہ اُن لوگوں سے کیا ہے یا خلافت کے مقام سے وہ لوگ فائدہ اٹھائیں گے، وہ لوگ تمکنت حاصل کریں گے، اُن کے خوف کو امن میں خدا تعالیٰ بدلے گا جو ایمان لانے والے اور اعمال صالحہ بجا لانے والے اور عبادت کرنے والے اور ہر طرح کے شرک سے پرہیز کرنے والے ہوں گے اور اﷲ تعالیٰ کے اس انعام کے شکر گزار ہوں گے جو خلافت کی صورت میں انہیں ملا ہے۔ جیسا کہ میں نے کہا کہ احمدیت میں اﷲ تعالیٰ نے یہ نظام جاری فرمایا ہے اور اس کے علاوہ اور کہیں یہ نظام جاری نہیں ہو سکتا۔ احمدی اﷲ تعالیٰ کے فضل سے خوش قسمت ہیں جن کو حضرت مسیح موعود کو ماننے کی وجہ سے خلافت کی نعمت سے حصہ ملا ہے۔ پس ہمیشہ یاد رکھیں کہ اﷲ تعالیٰ کا جو وعدہ ہے غیر مشروط نہیں ہے بلکہ بعض شرطوں کے ساتھ ہے اور جب یہ شرطیں پوری ہوں گی۔ اﷲ تعالیٰ کے فضل سے پھر تمکنت بھی حاصل ہو گی، خوف کی حالت بھی امن میں بدلتی چلے جائے گی۔‘‘

(روزنامہ الفضل 9جولائی 2013ء)

نظام خلافت کے تائید یافتہ ہونے کی دلیل

اپنے اختتامی خطاب جلسہ سالانہ آسٹریلیا فرمودہ 11؍اکتوبر 2013ء میں سیدنا حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز فرماتے ہیں:
’’اگر جائزہ لیں تو واضح طور پر یہ معلوم ہوتا ہے کہ آج روئے زمین پر جماعت احمدیہ کے علاوہ کوئی جماعت نہیں جو اﷲ کے بتائے ہوئے اس رہنما اصول کے مطابق ایک نظام سے وابستہ ہو اور اﷲ تعالیٰ اور اس کے رسول کے احکامات پر چلنے کی کوشش کرنے والے ہوں اور خلافت کے نظام سے کامل طور پر وابستگی ہو۔ جماعت احمدیہ کے سچا ہونے اور نظام خلافت کے اﷲ تعالیٰ کی طرف سے تائید یافتہ ہونے کے لئے یہی دلیل بڑی ہے کہ جماعت احمدیہ کی تعداد اس وقت باقی تمام فرقوں کی تعداد سے انتہائی کم ہونے کے باوجود اسلام کی خوبصورت تعلیم کی تبلیغ جو ہے وہ جماعت احمدیہ کر رہی ہے اور پھر تبلیغ کے ذریعہ سے یہ تعداد روز بڑھتی چلی جا رہی ہے‘‘۔

(روزنامہ الفضل 19 نومبر 2013ء)

خلافت کی برکات سے جوڑنے کا ذریعہ

خطبہ جمعہ 18؍اکتوبر 2013ء بمقام سڈنی آسٹریلیا میں سیدنا حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز فرماتے ہیں:
’’پس ہمیں کوشش کرنی چاہئے کہ اپنے آپ کو ایم ٹی اے سے جوڑیں۔ اب خطبات کے علاوہ اور بھی بہت سے لائیو پروگرام آ رہے ہیں جو جہاں دینی اور روحانی ترقی کا باعث ہیں وہاں علمی ترقی کا بھی باعث ہیں۔ جماعت اس پر لاکھوں ڈالر ہر سال خرچ کرتی ہے۔ اس لئے کہ جماعت کے افراد کی تربیت ہو۔ اگر افرادِ جماعت اس سے بھرپور فائدہ نہیں اٹھائیں گے تو اپنے آپ کو محروم کریں گے۔ غیر تو اس سے اب بھرپور فائدہ اٹھا رہے ہیں اور جماعت کی سچائی اُن پر واضح ہو رہی ہے اور اﷲ تعالیٰ کی توحید اور اسلام کی حقانیت کا اُنہیں پتہ چل رہا ہے اور صحیح ادراک ہو رہا ہے۔ پس یہاں کے رہنے والے احمدیوں کو بھی اور دنیا کے رہنے والے احمدیوں کو بھی ایم ٹی اے سے بھرپور استفادہ کرنا چاہئے۔ ایم ٹی اے کی ایک اور برکت بھی ہے کہ یہ جماعت کو خلافت کی برکات سے جوڑنے کا بھی بہت بڑا ذریعہ ہے۔ پس اس سے فائدہ اٹھانا چاہئے۔‘‘

(روزنامہ الفضل 3دسمبر 2013ء)

(ابوسدید)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 26 جولائی 2021

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 27 جولائی 2021