• 26 اپریل, 2024

ایڈیٹر کے نام خطوط

  • عکرمہ سعىدہ خانم ۔سسکاٹون، کىنىڈا سے تحرىر کرتىں ہىں:

ہم ہر روز  جہاں اللہ تعالىٰ کى عطا کردہ بے شمار  نعمتوں کا شکر ادا کرتےہىں، ىقىن جانئے کہ وہىں خلافت جىسى نعمت عظمى کا بھى دل و جان سے شکر ادا کرتے ہىں ۔ہم بے حد خوش قسمت ہىں کہ  اللہ  تعالى نے ہمارے سروں پر خلىفہ ٔوقت کى صورت مىں اپنى رحمت کى اىک عظىم الشان چادر تان رکھى ہے۔ہر دکھ سکھ مىں ہمارى نظر اپنے پىارے آقا کى طرف ہى اٹھتى ہے اور پىارے آقا کى محبت کى نظر اور دعا ہمارے تمام  کام سنوار دىتى ہے۔چند ماہ پہلے خاکسار کى نواسى  جو کہ جماعت دہم کى طالبہ ہے اور اللہ کے فضل سے واقفہ نو بھى ہے، اپنے رىاضى کے امتحان  مىں کم نمبر آنے پربہت افسردہ تھى جس کى اىک وجہ غالباًآن لائن کلاسز اور دوسرے  ہمارے خاندان مىں اوپر تلے ہونے والى   دو تىن وفات تھىں۔ خاکسار نے اسے کہا کہ پرىشان ہونے کے بجائے پىارے حضور  کى خدمتِ اقدس مىں دعا کے لئے خط لکھتى رہو۔اللہ فضل فرمائے گا۔وہ پہلے بھى باقاعدگى سے خط لکھتى رہتى ہے۔چنانچہ اس نے دعا کے لئے خط فىکس کر دىااور مطمئن ہو گئ۔

کل جب اسکول سے واپس آئى  تو بڑے جوش سے بتاىا کہ پىارے حضور کى دعائوں کى بدولت رىاضى مىں مىرے  100 فىصد نمبر آئے ہىں۔ الحمد للہ۔  اس کےبعد  کافى دىر تک ہم خلىفۂ وقت کے وجود  کى برکات کے بارے مىں باتىں کرتے رہے۔بچوں  کے دلوں مىں خلىفہ ٔوقت سے مضبوط تعلق اور  محبت پىدا کرنے کے لئے بہت ضرورى ہے کہ  ہم سب حضور انور کى خدمت اقدس مىں خود بھى باقاعدگى سے خط لکھىں اور بچوں سے بھى دعا کے لئے خط لکھواىا کرىں کىونکہ سارى برکات خلافت  سےہى وابستہ ہىں۔

اللھم اىد امامنا بروح القدس و متعنا بطول حىاتہ وبارک فى عمرہ و امرہ۔ آمىن

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

  • مکرمہ عطىہ ناصر۔ ہوف، جرمنى سے تحرىر کرتى ہىں :

مىں روز نامہ الفضل کى باقاعدہ قارى ہوں ۔روز نامہ الفضل کا ہر شمارہ غذائىت سے بھر پور ہوتا ہے۔مجھے شروع سے ہى تارىخى واقعات پڑھنے اور سننے کا بہت شوق ہے ۔ روز نامہ الفضل آن لائن  مىں جو علمى و ادبى مضامىن  ہر شمارے  کى  زىنت بنتے ہىں ان مىں شامل ا ىمان  افروز  مالى  ، جانى  اور اسى طرح وقت کى قربانى کے واقعات پڑھنے کا بہت مزا آتا ہے اىسے واقعات نہ صرف علم مىں اضافے کا باعث بنتے ہىں  بلکہ اىمان کى مضبوطى کا باعث بھى بنتے  ہىں۔پىارے آقا حضرت خلىفۃ المسىح الخامس اىدہ اللہ تعالىٰ  بنصرہٖ العزىز کے خطبات توروز نامہ  الفضل آن لائن کى جان ہوتے ہىں    

’’چھوٹى مگر سبق آموز بات‘‘ بھى بہت اچھا سلسلہ ہے۔ خاکسار اسے بہت شوق سے پڑھتى ہے۔  مىرے  شفىق و مہربا ں سسر نذىر احمد خادم  صاحب (مرحوم) جن کو خداتعالىٰ نے تحرىر و تقرىر مىں خاص ملکہ عطا فرماىا تھا  کے بہت سے مضامىن  الفضل اور دوسرے جماعتى اخبار و رسائل مىں شائع ہوتے رہے ۔ ہم انکے پاس پاکستان جاتے ىا وہ ہمارے پاس جرمنى آتے  ، ہم نے انکو  بڑے ذوق و شوق سے روزنامہ الفضل آن لائن اور الفضل انٹر نىشنل کا مطالعہ کرتے اور مضامىن لکھتے دىکھا۔ىہى کثرتِ مطالعہ کى عادت آپ نے ہم سب مىں بھى راسخ کى۔ اللہ تعالىٰ  مىرے سسر صاحب کے درجات بلند فرمائے اور اپنے پىاروں کے قرب مىں جنت الفردوس  مىں  اعلىٰ  مقام عطا فرمائے۔ آمىن

اللہ تعالىٰ سے دعا ہے کہ وہ روزنامہ الفضل آن لائن کى تمام ٹىم کو بہترىن روحانى مائدہ تىار کرنے پر جزائے خىر عطا فرمائے۔ آمىن

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

  • مکرمہ قدسىہ نوروالا ۔ناروے سے تحرىر کرتى ہىں :

آج مؤرخہ 30 ستمبر کے  الفضل مىں مضمون پڑھاکہ ’’خلىفہ ٔوقت کو خط لکھنا کىوں ضرورى ہے؟‘‘ تو زندگى بھر کے اىسے بہت سے معجزات سامنے آگئے۔ جن مىں سے اىک واقعہ 2017ء کا پىش خدمت ہے:

مىرى دکان کا وقت ختم ہو گىا تھا لىکن مىں اپنے بىٹے کا انتظار کر رہى تھى  اس نے مجھے لىنےآنا تھا۔ اس دن اس کا پرچہ بھى تھا اور سارا دن اسى پرىشانى مىں گزرا کہ اللہ کرے اچھا ہو گىا ہو۔جب وہ مجھے دکان سے   گھر لے جانے کے لئے آىا تو مىں نے پہلا سوال پرچے کى بابت پوچھا اس پر اس نے  ماىوسى کے اظہار کے طور پر نفى مىں سر ہلا دىا کہ جىسا سوچا تھا وىسا نہىں ہوا،اتنى تىارى کے باوجود اچھا نہىں ہوسکا۔مىرے پوچھنے پر کہ حضور انور کو دعائىہ فىکس کر کے گئے تھے؟اس نے نفى مىں جواب دىا کہ مجھے پڑھائى کے دوران ىاد ہى نہىں رہاجس کا  اب افسوس ہو رہا ہے ۔ مىں نے اگلے پرچے کے بارے مىں پوچھا تو معلوم ہوا کہ دو دن بعد ہے۔ اس پر مىں نے تاکىد کى کہ اگلے پرچے سے قبل حضور کے خدمت مىں ضرور دعائىہ خط لکھ کے فىکس کرکے جانا۔

جس روز اسکا دوسرا پرچہ تھا  جانے سے پہلے دعائىہ لکھ کر اپنے بڑے بھائى کو فىکس کرنے کے لئے دىا ۔مىں بھى سارا دن کام کے دوران زىر لب اس کے لئےدعا کرتى رہى ۔پرچے  مىں اسے اچھے نمبروں کى بہت ضرورت تھى۔تىارى بھى پہلے پرچے کى نسبت اس کى اچھى نہىں کر سکا تھا۔ اس لئے زىادہ  فکر بھى تھى۔ مىں بار بار فون چىک کرتى رہى   کىونکہ جانے سے قبل اسے کہا تھا کہ پرچہ ختم ہوتے ہى فوراًبتانا کہ رزلٹ کىسا رہا  اسے ساتھ ہى مارکس شىٹ بھى مل جانى تھى۔ آخر سات بجے کے قرىب اس کا   ہمارے فىملى گروپ مىں پىغام  آىا کہ ’’خدا کے فضل سے A گرىڈ ملا ہے‘‘

الحمدللہ، الحمدللہ !ہم سب کے مبارکباد کے پىغامات آنے شروع ہوگئے جس مىں، مىں نے لکھا:

’’بىٹا! آپ کى محنت اور ہم سب کى دعا اپنى جگہ لىکن ىہ خلىفہ وقت کو اىک چھوٹا سا خط لکھنے کى برکت بھى ہے جسے ہم اپنى  لاپرواہى کى وجہ سے اہمىت نہىں دىتے۔جب وہ پىارا آقا ہم سب کے لئے ہمىشہ دعا گو رہتا ہےاور کہتا ہے کہ مجھے ضرورىاد دہانى کراتے رہا کرو تو پھر ىہ ہمارى سُستى ہے ناں‘‘

دل خدا کى حمد سے سرشاررہتا ہے کہ ہمارا پىارا خدا ہم سے کتنا  پىار کرتا ہے۔ ہم خوش قسمت ہىں کہ اس نوح کى کشتى مىں بىٹھنے کى وجہ سے خدا کے فضلوں کے وارث بن رہے ہىں ۔ اللہ ہم سب کو خلافت سے سچا اور زندہ تعلق قائم رکھنے کى توفىق عطا کرتا چلا جائے آمىن ۔اور ہم ہر ہفتے اپنے پىارے آقا کو خط لکھنے والے ہوں آمىن ۔الفضل اسى طرح ہمارے اىمان تازہ کرتا رہے آمىن ۔

؎شجر سے جو رہے وابستہ وہ پھلدار ہوجائے
جو کٹ کے گر گىا بےدست و پابىکار ہوجائے

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 26 اکتوبر 2021

اگلا پڑھیں

ارشاد باری تعالیٰ