• 3 مئی, 2024

اس زمانے میں مسلمانوں کی حالت

اس زمانے میں بھی ہم دیکھتے ہیں اس کے مطابق مسلمانوں کی کیا حالت ہے۔ شرم آتی ہے یہ دیکھ اور سن کر کہ مال کمانے کی حرص اور ہوس نے اللہ تعالیٰ کے خوف سے ہی بے پرواہ کر دیا ہے۔ تول میں کمی ہے، ماپ میں کمی ہے، کاروبار میں دھوکہ ہے دکھائیں گے کچھ اور دیں گے کچھ۔ ماحول کے اثر کی وجہ سے بعض دفعہ بعض احمدی بھی اس برائی میں ملوث ہو جاتے ہیں، متاثر ہو جاتے ہیں۔ اپنوں اور غیروں سے بھی دھوکہ ہوتا ہے اور پھر غیروں کے سامنے شرمندگی اٹھانی پڑتی ہے۔ چاہے وہ ایک احمدی ہزاروں میں نظر آ رہاہو۔ کیونکہ احمدیت کا ایک تصور قائم ہے تو جب ایسی مثال نظر آتی ہے تو بہت زیادہ واضح ہو کر اور ابھر کے سامنے آجاتی ہے۔ ایسے لوگوں کو جو اس قسم کی حرکتوں میں ملوث ہوں سزا بھی دی جاتی ہے، تعزیر بھی ہوتی ہے لیکن ہر احمدی کو یہ خود سوچنا چاہئے کہ اس کا خدا کے ساتھ معاملہ ہے اور مسیح محمدؐ ی کے ساتھ ایک عہد بیعت کیا ہے، بیعت کی تجدید کی ہے کہ ہم تمام برائیوں سے بچتے رہیں گے۔ تو اس کے بعد بھی اگر ایسی حرکتیں ہوں تو پھر کیا ایسا عمل کرنے والا اس قابل ہو گا کہ جماعت میں رہ سکے۔

(خطبہ جمعہ 7 مئی 2004ء خطبات مسرور جلد2 صفحہ304-305)

پچھلا پڑھیں

سگریٹ نوشی صحت کے لئے مضر ہے

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 27 اکتوبر 2022