نماز تہجد کی ایک دعا
حضرت عائشہؓ کا بیان ہے کہ رسول کریمؐ بالعموم نماز تہجد میں اس دُعا کے ساتھ نماز کا آغاز فرماتے تھے:
اَللّٰھُمَّ رَبَّ جِبْرِیْلَ وَمِیْکَالَ وَاِسْرَافِیْلَ فَاطِرَ السَّمٰوَاتِ وَالْاَرْضِ عَالِمَ الغَیْبِ وَالشَّھَادَۃِ اَنْتَ تَحْکُمُ بَیْنَ عِبَادِکَ فِیْمَا کَانُوْا فِیْہِ یَخْتَلِفُوْنَ اِھْدِنِیْ لِمَا اخْتُلِفَ فِیْہِ مِنَ الْحَقِّ بِاِذنِکَ اِنَّکَ تَھْدِیْ مَنْ تَشَآءُ اِلٰی صِرَاطٍ مُّسْتَقِیْمٍ
(مسلم کتاب صلوٰۃ)
ترجمہ: اے اللہ! جبرائیل، میکائیل اور اسرافیل کے ربّ! زمین و آسمان کے پیدا کرنے والے! پوشیدہ اور ظاہر کو جاننے والے تو ہی اپنے بندوں کے درمیان ان باتوں میں (آخری) فیصلہ فرمائے گا۔ جس میں وہ اختلاف کرتے ہیں۔(مولیٰ!) مجھے اپنے اذن (خاص) سے حق و صداقت کی ان باتوں میں (بھی) ہدایت و راہنمائی نصیب فرما جن میں اختلاف کیا گیا ہے۔تو ہی جسے چاہتا ہے راہ راست کی طرف ہدایت دیتا ہے۔
(مناجات رسولؐ از خزینۃ الدعا مرتبہ علامہ ایچ ایم طارق ایڈیشن2014ء صفحہ69)
(مرسلہ:عائشہ چوہدری۔جرمنی)