• 30 اپریل, 2024

میوہ ہائے دین کا الفضل، دستر خوان ہے

روز نامہ الفضل آن لائن کی ایک مستقل قاری اور منجھی ہوئی شاعرہ مکرمہ منصورہ فضل من نے احمدیت کے دائمی مرکز قادیان دار الامان سے اپنا منظوم کلام الفضل آن لائن میں اشاعت کے لیے بھجوایا۔ خاکسار نے جب اس کو بغور پڑھا تو اس کے ایک شعر نے مجھے آگے بڑھنے سے روک کر بار بار داد لی۔ وہ شعر یوں ہے:

نعمتیں چُن دی گئیں ہیں اس کے ہر قرطاس پر
میوہ ہائے دین کا الفضل، دستر خوان ہے

اس شعر میں بیان وسیع و عریض حسین مضمون کو الفضل پر لاگو کرنے سے قبل اس شعر میں بیان الفاظ کے لغوی معانی جاننا ضروری ہیں۔

• نعمتیں: نعمت کی جمع ہے یعنی ایسی ثروت، مال و دولت اور عطیہ جو غیر متوقع طور پر ملے۔ اسے نعمت مترقبہ بھی کہتے ہیں۔

• چُن دینا: ترتیب دینا اور سلیقہ سے رکھنا۔ دستر خوان چُننا محاورہ کے طور پر استعمال ہوتا ہے کہ تمام کھانوں کو ترتیب کے ساتھ مہمانوں کے لیے رکھنا یعنی کھانے کی چیزیں لگانا۔

• قرطاس: یعنی کاغذ

• میوہ ہائے دین: میوہ کا لفظ خشک اور تازہ پھلوں کے لیے یکساں طور پر استعمال ہوتا ہے۔ میوہ ہائے دین کے معانی ہوئے دینِ اسلام کے تمام میٹھے اور خوش ذائقہ پھل۔

• الفضل: 109 سالوں سے جاری جماعت احمدیہ کا اردو آرگن۔

• دستر خوان: رومال یا چادر جس پر کھانا چُنا جاتا ہے۔ پنجابی زبان میں اسے ’’پونا‘‘ کے لفظ سے یاد کرتے ہیں۔ جس میں ماضی کی خواتین روٹی، پراٹھا اور نان لپیٹ کر رکھا کرتی تھیں۔ چونکہ زمین پر بیٹھ کر کھانا کھانے کا رواج تھا اس لیے ان پونوں کو سلائی مشین کے ذریعہ سی کر دستر خوان کے طور پر بھی استعمال کرتی رہیں۔ 1970ء کی دہائی میں خاکسار جب مربی بن کر فیلڈ میں گیا تو گاؤں میں تمام شادیوں اور فنکشنز میں زمین پر دستر خوان بچھا کر مہمانوں کو کھانا کھلایا جاتا۔ انہی دنوں پہلی دفعہ سفید رنگ پر مشتمل چادروں کو بطور دستر خوان دیکھا گیا۔ جماعتی فنکشنز جیسے ضلعی و علاقائی اجتماعات اور میٹنگز میں بھی کھانا کھلانے کا یہی طریق رائج رہا۔ حتٰی کہ آج پختونوں اور بلوچیوں نے اپنے اس آبائی طریق کو نہیں چھوڑا۔ یہاں لندن میں بعض ایسے ریسٹورنٹس ابھی بھی اس حوالہ سے مشہور ہیں جہاں زمین پر دستر خوان بچھا کر کھانا کھلایا جاتا ہے۔ 2019ء میں خاکسار جب مرکزی نمائندہ کی حیثیت سے سیرا لیون مغربی افریقہ گیا تو وہاں پر بھی ایسے ہی دستر خوانوں پر زمین پر بیٹھ کر احباب جماعت کو کھانا کھاتے ہوئے دیکھا۔

آج ان دستر خوانوں کی جگہ ڈائننگ ٹیبلز نے لے لی ہے۔ جن پر گھریلو خواتین اسی طرز اور سلیقے سے مہمانوں کے لیے کھانا ترتیب سے چُنتی ہیں جس طرح دستر خوانوں پر چُنا کرتی تھیں۔ آج کل کی پڑھی لکھی بچیاں ڈائننگ ٹیبل پر کھانا لگاتے ہوئے پھولوں اور موم بتیوں سے بھی میز کو آراستہ کرتی ہیں اور ساتھ ہی اکثر سائڈ ٹیبل رکھ کر اس پر پانی یا سوئٹ ڈش رکھ دیتی ہیں۔ میز پر سُوپ کی ڈشیں اور ایپیٹائزر بھی رکھتی ہیں جن کو کھانا تناول کرنے سے پہلے زیر استعمال لایا جاتا ہے تاکہ بھوک کی اشتہا میں اضافہ ہو۔

اوپر بیان شدہ تناظر میں اب ہم الفضل آن لائن کے دستر خوان کا جائزہ لیتے ہیں جس کا ذکر موصوفہ نے اپنے منظوم کلام میں کیا ہے۔ جس طرح پرانے دور میں دستر خوان سجتا تھا اور آج کے دور میں ڈائننگ ٹیبل، بالکل اسی طرح پہلے الفضل اخبار کی صورت میں روزانہ چَھپ کر گھر گھر میں پہنچایا جاتا تھا اسی طرح آج کے جدید دور میں الفضل آن لائن آپ کے کمپیوٹر، موبائل فون یا ٹیبلیٹ وغیرہ پر روزانہ صبح صبح آپ کو ناشتہ کی میز پر پڑھنے کو ملتا ہے۔

ادارہ الفضل کی ٹیم اس رنگ میں یہ علمی،تربیتی، اخلاقی، روحانی، معاشرتی اور معاشی دستر خوان سجاتی ہے کہ اس سے فائدہ اٹھانے والے ہر مرد و خاتون کو اس دستر خوان پر ہر وہ چیز میسر آتی ہے جو قوت لا یموت کے لیے ایک انسان کو مادی ڈائننگ ٹیبل پر نہ صرف ملتی ہے بلکہ اس کے اپروچ میں ہوتی ہے۔ اگر ایپیٹائزر یا قسما قسم کے سُوپس کا ذکر کیا جائے تو الفضل آن لائن کے صفحہ اوّل پر ایک ہی موضوع پر قرآنی آیت، ارشاد نبویؐ، ارشاد مسیح موعودؑ اور وقت کی آواز ارشاد خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ موجود ہوتے ہیں جن کو پڑھ کر انسان کی اشتہا میں اضافہ ہوتا ہے اور اگلے صفحات کو پڑھنے کی طلب ہوتی ہے۔ ایپیٹائزر کا لفظ ان معنوں میں کینیڈا سے ہماری ایک قاری مسز بشری ارشد نے سب سے پہلے استعمال کیا تھا۔ ہمارے ایک اور کرم فرما قاری نے الفضل کے صفحہ اوّل کو ڈیوڑھی کا نام دے رکھا ہے۔ جس طرح کسی گھر میں داخل ہوتے ہوئے ڈیوڑھی سے گزرنا پڑتا ہے۔ اسی طرح الفضل میں داخل ہوتے وقت صفحہ نمبر1سے گزرنا پڑے گا۔ جس طرح دیہاتوں میں خواتین نے اپنے گھروں کی ڈیوڑھیوں کو نقش و نگار اور سینریز سے سجا رکھا ہوتا تھا تا گھر میں داخلے کا پہلا تاثر اچھا قائم ہو اور اندر سے گھر دیکھنے کا شوق بڑھے۔ اسی طرح الفضل کی ڈیوڑھی کو قرآنی آیت، حدیث، ارشاد مسیح موعودؑ اور خلیفۃ المسیح کے ارشاد سے خوب سجایا جاتا ہے تا ایک قاری کے لئے پہلا تاثر اچھا قائم ہو۔

آغاز ہی میں مہمانوں کی مشروبات سے تواضع کی جاتی ہے۔گویا کہ الفضل کا صفحہ نمبر2 مشروب کا کام دیتا ہے ٹھنڈا اور میٹھا۔ جس میں دربار خلافت میں حضرت خلیفۃ المسیح ایدہ اللہ تعالیٰ کا تربیتی ارشاد اور طبعیت کو سکون پہنچانے کے لیے ایک نظم کو بطور مشروب پیش کیا جاتا ہے۔

اس کے بعد ادارہ کی کوشش ہوتی ہے کہ مین ڈش کے طور پر حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ کے خطبات، خطابات، تقاریر، محافل میں گفتگو، ورچوئل ملاقاتیں نیز This week with Hazoor پیش کیا جائے۔ پھر اس میں خلفاء کے ارشادات، تحریکات اور فرمودات کا بگھار لگایا جاتا ہے۔ قارئین کی روحانیت کی تقویت کو بڑھانے اور جذبات کو ابھارنے کے لیے صحابہ رسولؐ اور صحابہ حضرت مسیح موعودؑ کے واقعات اور تاریخ و سوانح پر مضامین موجود ہوتے ہیں۔ ایک اہم چیز احکام خداوندی کے نام سے موجود ہے۔ دیگر ڈشوں میں دعا، ربوبیت اور عبودیت کا ایک کامل رشتہ ہے، ربط ہے جان محمدؐ سے میری جان کو مدام، خلافت سے مضبوط تعلق قائم رکھنے کی ڈشز کے علاوہ سلاد کے طور پر جو کہ آج کے دور میں کھانے کا ایک لازمی حصہ ہے فقہی کارنر، سبق آموز باتیں اس روحانی دستر خوان کا حصہ ہیں۔ ایک اور مین ڈش جس کو ہم ترکاری کا نام دے سکتے ہیں وہ قارئین اور محبین الفضل کے مضامین، آرٹیکلز اور تحریرات ہیں۔ جن کے بغیر کھانےکی میز نہیں سجتی۔ درمیانی مشروبات کے طور پر ہر شمارہ میں مختلف ممالک کی رپورٹس اور جائزے پیش کیے جاتے ہیں۔ سوئٹ ڈش کے طور پر اداریے ہیں جو کھانے کی رونق بڑھاتے ہیں اور دستر خوان کا تعارف بھی بنتے ہیں جیسے کہ زیر تحریر اداریہ ہے۔ اس کے علاوہ جس طرح بار بی کیو کا موسم ہوتا ہے بالکل اسی طرح الفضل میں شائع ہونے والے مختلف مواقعے کے الفضل نمبر ہیں جیسے کہ خلافت نمبر، جلسہ سالانہ نمبر، ربیع الاوّل نمبر، یوم مسیح موعود نمبر اور یوم مصلح موعود نمبر وغیرہ جن کا اس موقعے کے لحاظ سے اپنا ہی ایک لطف ہوتا ہے بطور باربی کیو پیش کئے جاتے ہیں۔ ہمارے مشرقی کھانوں میں بریانی اور پلاؤ کے ساتھ رائتے اور چٹنیوں کا بہت رواج ہے جس کے بنا کھانا ادھورا مانا جاتا ہے۔الفضل نے اس کی کمی کو پورا کرنے کے لئے خواتین کے لیے ’’حدیقۃ النساء‘‘ کے نام سے ایک سلسلہ جاری کیا ہے جس میں بہترین مضامین کے ساتھ ساتھ کوئی نا کوئی مشورہ بھی چھپا ہوتا ہے جیسے ’’شکر گزاری کی عادت، بے سکونی اور ڈپریشن سے بچاؤ‘‘، ’’گرمی کی چھٹیاں کیسے گزاریں‘‘، ’’گھر بستے بستے بستے ہیں‘‘، ’’اے چھاؤں چھاؤں شخص! تری عمر ہو دراز‘‘ کے زیر عنوان عابد خان صاحب کی ڈائری سے جو ایک ورق شیئر کیا جاتا ہے وہ ایسے سنیکس کا کام کرتا ہے جسے ایک بار کھائیں تو بس پھر چھوڑنے کو دل نہیں کرتا اور اسی طرح جب یہ ورق ختم ہوتا ہے تو دل چاہتا ہے ابھی اور ہوتا تو مزا دوبالا ہو جاتا ہے۔

الفضل آن لائن میں جو مضامین بالاقساط طبع ہوتے ہیں ادارہ ان سب کو یکجا کر کے کتابی صورت میں اپنے قارئین کے سامنے پیش کرتا ہے۔ یہ ایسے ہی ہےجیسے ایک کباب پلیٹر میں ہر قسم کے کباب موجود ہوں اور آپ کو دسترخوان پر ادھر ادھر دیکھنے کی ضرورت نا پڑے بلکہ ایک جگہ بیٹھے ہوئے آپ اس سے لطف اندوز ہوں۔ لہٰذا ایک ہی pdf میں یہ سب اکٹھا مل جاتا ہے اور قارئین اس لطیف روحانی غذا کا مزہ برقرار رکھتے ہوئے اس سے لطف اندوز ہوتے ہیں۔

پھر آج کل کھانے کی میز پر میٹھی سونف، ٹا فیاں یا چاکلیٹ وغیرہ رکھ دی جاتی ہیں وہ دعا کا تحفہ کی صورت میں قارئین کو پیش کیا جاتا ہے۔ ہمارے ہاں یہ طریق بھی ہے اور بہت مبارک طریق ہے کہ دعوت کے بعد اجتماعی دعا کروائی جاتی ہے۔ اس روحانی دستر خوان سے فیضیاب ہونے کے بعد قارئین ان تمام کے لیے دعا کرتے ہیں جنہوں نے کسی نہ کسی رنگ میں اسے تیار کرنے اور اس کی نشرواشاعت میں حصہ لیا ہے۔ یہ دعا ایسے ہی ہے جیسا کہ آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم نے مادی دستر خوان کے میزبان کے لئے اس کے اموال میں برکت کے لئے یہ دُعا سکھائی ہے۔

اَللّٰهُمَّ بَارِكْ لَهُمْ فِي مَا رَزَقْتَهُمْ وَاغْفِرْ لَهُمْ وَارْحَمْهُمْ

(مسلم کتاب الاشربہ)

کہ اللہ برکت دے ان کی روزی میں،بخش دے ان کو اور رحم کر ان پر۔

یہ وہ میوہ ہائے دین ہیں جن کا ذکر شاعر نے اپنے شعر میں کیا ہے۔

نعمتیں چُن دی گئیں ہیں اس کے ہر قرطاس پر
میوہ ہائے دین کا الفضل، دستر خوان ہے

اس سارے مضمون پر حضرت مسیح موعود علیہ السلام کا یہ ارشاد پورا ہوتا دکھائی دیتا ہے۔ آپؑ فرماتے ہیں:
’’جس قدر سچائی کے بھوکے اور پیاسے ہیں ان کو بکثرت طیب غذا صداقت کی اور شربت شیریں معرفت کا پلایا جائے گا اور علوم حقہ کے موتیوں سے ان کی جھولیاں پُرکردی جائیں گی اور جو مغز اور لب لباب قرآن شریف کا ہے اس عطر کے بھرے ہوئے شیشے ان کو دئے جائیں گے۔‘‘

(ازالہ اوہام، روحانی خزائن جلد3 صفحہ141-142 حاشیہ)

اللہ تعالیٰ ہمیں اس روحانی و علمی مائدہ سے بھر پور استفادہ کی توفیق دے۔ آمین

(ابو سعید)

پچھلا پڑھیں

سگریٹ نوشی صحت کے لئے مضر ہے

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 27 اکتوبر 2022