• 6 مئی, 2024

نظام وصیت

خدا کی رضا ہے نظامِ وصیت
بشر کی بقا ہے نظامِ وصیت

جو جنت کی راہوں پہ لے کر چلے ہے
وہی رہنما ہے نظامِ وصیت

یہ خود احتسابی پہ مائل کرے ہے
کہ اک آئینہ ہے نظام وصیت

خدا اور بندے کے مابین دیکھو!
کھلا راستہ ہے نظامِ وصیت

چلو، آؤ! جنت کے درجے بتاؤں
یہ خود کہہ رہا ہے نظامِ وصیت

حوادث کی آندھی، زلازل کے جھٹکے
محافظ بنا ہے نظام وصیت

اگرچہ ہیں ساری ہی تحریکیں اچھی
پہ سب سے جدا ہے نظام وصیت

یتیموں کا، بیواؤں کا اک سہارا
مسلسل رہا ہے نظام وصیت

یہ بچوں کی ماں ہے، سہاگ عورتوں کا
عطا ہی عطا ہے نظامِ وصیت

بڑی خوش نصیبی، فراز! ہم نے پائی
جو ہم کو ملا ہے نظام وصیت

(اطہر حفیظ فراز)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 26 نومبر 2021

اگلا پڑھیں

ارشاد باری تعالیٰ