عورت کی گھریلو ذمہ داریاں اور تبلیغ کا کام
حضرت خلیفة المسیح الخامس ایدہ اللہ بنصرہ العزیز نے ایک موقعہ پر خواتین سے مخاطب ہو کر فرمایا کہ، گھر میں بیٹھ کر کھانے پکانے میں یا مردوں کی باتیں سننے میں نہ لگی رہا کریں۔خود بھی باہر نکلیں۔ مردوں کو کہیں کہ ہمار ابھی وہی کام ہے جو تم لوگ کرتے ہو۔ ٹھیک ہے تمہاری روٹی پانی کا انتظام ہم کر دیتے ہیں۔ وہ تو کریں گے ہی۔ بچے پالنا بھی ہمارا کام ہے۔ بچوں کی تربیت کرنا بھی ہمارا کام ہےلیکن اس کے ساتھ ساتھ تبلیغ کرنا بھی ہمارا کام ہے۔
فرمایا:عورت پر گھر کی ذمہ داری ہے، بچوں کی تربیت کی ذمہ داری ہے ا ور خاوند کا خیال رکھنے کی بھی ذمہ داری ہے۔ یہ نہیں ہے کہ خاوند کو کہہ دےکہ، میں لجنہ کے کام جا رہی ہوں، تم آج روٹی بنا لینا۔ یہ نہیں ہو گا۔پھر تو گھر میں لڑائیاں ہوں گی اور لڑائیوں سے ہم نے بچنا ہے۔ میں بالکل یہ نہیں کہہ رہا کہ آپ گھروں میں لڑائیاں کریں اور فتنے پیدا کریں۔ عورتوں کو چاہیے کہ حکمت سے کام کریں اور سمجھانا چاہیں تو عورتیں سمجھا سکتی ہیں۔
(This Week with Huzoor مطبوعہ الفضل آن لائن موٴرخہ 22؍نومبر 2022ء)
(مرسلہ: ابو اثمار اٹھوال)