• 15 مئی, 2024

مسجد نور بیلیز کا تعارف

خدائے رب الرحمٰن کے فضل و کرم سے بیلیز میں جماعت نومبر 2013ء میں قائم ہوئی۔ اب تک ہم کرائے کی بلڈنگ میں رہ رہے تھے۔ مسجد کی زمین 2018ء میں خریدی گئی تھی جس پر ایک بلڈنگ پہلے سے واقع تھی۔ جب جماعت نے جائزہ لیا کہ وہ استعمال کے قابل نہیں تو اس کو ستمبر 2019ء میں گرا کر دسمبر 2019ء میں مرکز کی نمائندگی میں مکرم مولانا ابراہیم بن یعقوب صاحب نے مسجد کا سنگِ بنیاد رکھا اور اس کے ساتھ ہی مسجد کی تعمیر کا آغاز ہو گیا۔ اس مسجد کی تعمیر کیلئے تمام اخراجات شیخ سعید صاحب آف فیصل آباد اور ان کے صاحبزادے ذوالفقار احمدمرحوم نے ادا کئے۔

اس مسجد کی تعمیر کیلئے کینیڈا سے رضاکار تشریف لائےاور اپنے خرچ پر مسجد کے اختتام تک ادھر ہی ر ہے۔ بلکہ ان میں سے چار خدام سسکاٹون کینیڈا سے 6,000 کلومیٹڑ کا سفر کر کے مسجد کی تعمیر کیلئے ایک گاڑی ڈرائیو کر کے تشریف لائے۔ ان تمام رضاکارو ں کے نام بغرضِ دعا مندرجہ ذیل ہیں:

1۔ منصور احمد۔سیسکاٹون
2۔ مدثر احمد۔ریجائینہ
3۔ منظور احمد۔سیسکاٹون
4۔ فرید احمد۔سیسکاٹون
5۔ ساجد بٹ۔ ریجائینہ
6۔شاہد بٹ۔ ریجائینہ
7۔ اصغر رائے۔ سیسکاٹون
8۔رانا احسن محمود۔ سیسکاٹون
9۔ قمر احمد۔ٹورانٹو
10۔ تنزیل احمد۔ ٹورانٹو
11۔ فراز احمد۔سیسکاٹون

دو بچے:
1۔ مسرور احمد 2۔ بنیامین احمد

اس مسجد کا نام حضورِ انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے ’’مسجد نور‘‘ رکھا ہے۔ 2 ایکڑ زمین میں سے تیسرے حصّہ میں 583.36 square meter کی مسجد بنائی گئی باقی زمین جماعت کی مستقبل کی ضروریات کیلئے ہے۔ اس میں 220 لوگ نماز ادا کر سکتے ہیں۔ مسجد کے ساتھ مردوں اور عورتوں کے واش رومز ہیں اور مشنری آفس ہے۔ دوسرے فلور پر لائبریری، مشن ہاوٴس کچن، ایک کمرہ کا گیسٹ ہاؤس اور تین کمرہ کا مشنری ریزیڈینس ہے۔ اس بلڈنگ کے اوپر چار مینار اور ایک 20 فٹ بڑا Dome نصب کیا گیا ہے۔ مسجد کے سامنے ایک خوبصورت fence لگائی گئی ہے جس کے اوپر مینار نما pillars ہیں جو مسجد کی خوبصورتی کو اور بڑھا دیتے ہیں۔ اس کے علاوہ جو بلڈنگ کا بچا ہوا material تھا اس میں رضاکاروں نے اپنی طرف سے 720 square feet کا ایک سیکورٹی کیبن اور ساتھ سیکورٹی گارڈ کیلئے رہائش کا کمرہ بنایا۔ اس سے پہلے پورے بیلیز میں دو اور سنّیوں کی چھوٹی مساجد ہیں لیکن مسجد نور اپنے رقبہ کے لحاظ سے اور خوبصورتی کے لحاظ سے بہت نمایاں ہے۔

بیلیز شہر سے دو بڑے highway نکلتے ہیں ایک میکسیکو کی طرف جاتا ہے اور دوسرا گوئٹے مالا اور جنوبی بیلیز کی طرف۔ مسجد نور George Price highway پر واقع ہے جو گوئٹے مالا کی طرف جاتا ہے اور بیلیز downtown سے 2 میل دور ہے۔ اسی طرح جب گوئٹے مالا کی طرف سے بیلیز شہر میں آتے ہیں تو جو پہلابڑا roundabout (جس کو اب جماعت نے adopt کر لیا ہے اور اپنے سائن نصب کرتے ہیں) اس سے تقریباً ایک کلومیٹر دور ہے۔

سینٹرل امریکہ میں Costa Rica, El Salvador, Guatemala, Honduras, Nicaragua, Panama, Guatemala and Belize ممالک آتےہیں۔ ان سب ممالک میں سب سے پہلے 1989ء میں گوئٹے مالا جماعت کو مسجد کی تعمیر کرنے کی توفیق ملی تھی۔ اس کے بعد بیلیز دوسرا ملک ہے جس میں جماعت کو مسجد تعمیر کرنے کی توفیق ملی ہے۔ الحمد للّٰہ علیٰ ذٰلک۔

مسجد نور کا افتتاح

مسجد کا افتتاح 18؍فروری 2022ء کو ہوا۔ مرکز کی نمائندگی میں مکرم ملک لال خان صاحب امیر جماعت کینیڈا تشریف لائے۔

اس موقع پر بیلیز کے اہم شخصیات اور گورنمنٹ آفیثل تشریف لائے ان میں سے بعض کے تاثرات مندرجہ ذیل پیش کئے جاتے ہیں۔

John Briceno Prime Minister of Belize

جان بریثانیو،وزیر اعظم بیلیز

میری لئے یہ باعث افتخار ہے کہ مجھے احمدیہ مسجد آنے کا موقع ملا ہے۔ جو شاندار خدمات آپ بلیز میں بجا لارہے ہیں ہم ان کےلئے آپ کے شکر گزار ہیں۔ ہماری دعا ہے کہ ہمارا خالق آپ پر اور آپ کے خاندانوں پر اور آپ کے کاموں پر رحمت فرماتا رہے۔

Bernard Wagner Belize City Mayor

برنارڈ واگنر، بیلیز شہر کے میئر

ہمارا شہر جماعت احمدیہ کا شکر گزار ہے کہ وہ ہمارے کاموں میں شراکت کررہی ہے۔ یہ شراکت بہت باثمر ہے۔ ہم کھیل، تعلیم، سماجی خدمات اور ہمسائیگی کی تعمیر و ترقی میں آپ کی غیر معمولی شراکت کا اعتراف کرتے ہیں۔ اسی طرح ہم آپ کے مقاصد کے اس شاندار حصول پر آپ کو مبارک باد پیش کرتے ہیں۔

چیسٹر ویلیم، کمشنر آف پولیس:
میں بطور پولیس کمشنر جماعت احمدیہ کی بیلیز میں مساعی پر شکر گزار ہوں۔ آپ اکثر اوقات گلیوں میں نوجوانوں کو بھٹکتا دیکھتے ہیں اور ان کے پاس کرنے کے لئے کوئی مفید کام نہیں ہوتا۔ نہ کوئی ایسے پروگرام ہوتے ہیں جن میں وہ نہ صرف مصروف رہیں بلکہ ان پر نگاہ بھی رکھی جاسکے۔ ایک طرف تو معاشرے کا وہ طبقہ ہے جو بیٹھ کر صرف باتیں بناتا ہے، شکائتیں کرتا ہے۔ جماعت احمدیہ حقیقت میں بہت سی ایسی مساعی میں متحرک ہے جو نوجوانوں میں بہتر تبدیلی لانے کا باعث ہیں۔


Darrell Bradley Senator and Former Mayor of Belize City

یرل بریڈلی، سینیٹر و سابق میئر بیلیز سٹی

مجھے حضور سے ذاتی طور پر ملنے کا موقع ملا ہے اور میں اس سے قبل بھی اس ملاقات کا احوال بیان کرچکا ہوں۔ تاہم ایک پیغام جو انہوں نے مجھے دیا وہ یہ تھا کہ ہم روزمرہ زندگی میں انفرادی حقوق کی بات کرتے رہتے ہیں۔ یعنی یہ کہ میرے کیا حقوق ہیں۔ میرا کیا استحقاق ہے۔ معاشرے کو میرے لئے کیا کیا کرنا چاہیئے اور یہ کہ مجھے کیا ملا۔ تو حضور نے مجھ سے کہا کہ ہمیں اس بات پر سوچنے کی ضرورت ہے کہ ہماری ذمہ داریاں کیا ہیں۔ ہم نے دوسروں کو کیا دینا ہے۔ ہم کیسے ان لوگوں کی خدمت کرسکتے ہیں جن کے ساتھ ہم رہ رہے ہیں اور وہ معاشرہ جس میں ہم رہ رہے ہیں اور دنیا کے تمام مردو زن کی ہماری نظر میں کیا وقعت ہے۔ پس ایک چیز جو میں نے درحقیقت دیکھی ہے وہ یہ کہ جماعت احمدیہ بیلیز معاشرے کی ترقی کے لئے بہت خدمت کررہی ہے۔ خاص طور پر نوجوانوں کے لئے جماعت بہت کام کررہی ہے جو کہ ہمارے معاشرے کا سب سے محروم طبقہ ہے۔

Kareem Musa Minister of Home Affairs and New Growth Industries

کریم موسیٰ

میں احسان مند ہوں کہ آپ نے مختلف سیاسی نظریات رکھنے والے اور مختلف مذاہب سے تعلق رکھنے والے لوگوں کو ایک چھت کے نیچے جمع کردیا ہے۔ یہ انتہائی حیرت انگیز بات ہے کیونکہ اس سے آپ لوگوں کی مساعی کی اصل روح ظاہر ہوتی ہے۔

Ladrick Shepherd Mayor of Orange Walk

لاڈریک شیفیرڈ۔میئر اورنج واک

جماعت احمدیہ نے نوجوانوں کو متاثر کیا ہے اور انہیں یہ موقع فراہم کیا ہے کہ وہ اپنی صلاحیتوں کا اظہار کرسکیں۔ نیز وہ بھی اس دنیا کا ایک مفید حصہ بن سکیں جماعت نے یہ کام اس وقت کیا ہے جب کوئی اور نوجوانوں کو یہ مواقع فراہم کرنے کو تیار نہیں انھوں نے مزید کہا کہ لوگ محض احمدیت کے لائحہ عمل کا تصویری تصور نہیں دیکھتے بلکہ آپ لوگ تو نوجوانوں کو تاریک گڑھوں سے نکال کر روشنی میں لا رہے ہیں۔ آپ ان کے وہ پہلو روشن کررہے ہیں جو پہلے کبھی روشن نہیں کئے گئے۔ آپ انہیں مواقع مہیا کررہے ہیں تا کہ وہ اپنی صلاحیتیں دکھا سکیں۔ یہ ہے جو احمدیت کررہی ہے۔

آخر پر عرض ہے کہ یہ مضمون نامکمل ہو گا اگر ہم اپنے پیارے آقا کے مسجد نور کے بارے کلمات پیش نہ کریں۔ جب مسجد نور کی تعمیر مکمل ہو ئی تو ہم نے یہاں سے چند تصاویر اور رپورٹ حضور انور کی خدمت میں ارسال کی جس کو حضورِ انور نے دیکھ کر فرمایا کہ:
’’ماشاءاللّٰہ۔ بہت خوبصورت مسجد بن گئی ہے‘‘ اسی طرح جلسہ سالانہ یوکےپر ہفتہ کے روز کے خطاب میں دنیا بھر میں نئی مساجد کا ذکر کرتے ہوئے پیارے آقا نے فرمایا ’’بیلیز میں جماعت احمدیہ کی پہلی مسجد مسجد نور تعمیر ہوئی ہے۔ بڑی خوبصورت مسجد بنی ہے۔‘‘ پھر 20؍مئی 2022ء کے خطبہ میں جب حضورِ انور ایدہ اللہ تعالیٰ نے ذوالفقار احمد صاحب آف فیصل آباد مرحوم کا ذکر کیا توحضورِ انور نے فرمایا کہ ’’مرحوم نے اور ان کے والدین نے بیلیز میں مسجد بنوائی ہے جو بہت بڑا پراجیکٹ تھا اور بہت بڑی خوبصورت مسجد بنی ہے اللہ تعالیٰ کے فضل سے۔‘‘

الحمد للّٰہ علیٰ ذٰلک۔

(نوید احمد منگلا ۔صدر جماعت و مبلغ انچارج بیلیز)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 26 دسمبر 2022

اگلا پڑھیں

فقہی کارنر