رَبَّنَاۤ اَفۡرِغۡ عَلَیۡنَا صَبۡرًا وَّثَبِّتۡ اَقۡدَامَنَا وَانۡصُرۡنَا عَلَی الۡقَوۡمِ الۡکٰفِرِیۡنَ ﴿۲۵۱﴾ؕ
(البقرہ: 251)
ترجمہ: اے ہمارے ربّ! ہم پر صبر نازل کر اور ہمارے قدموں کو ثبات بخش اور کافر قوم کے خلاف ہماری مدد کر۔
یہ قرآن مجید کی ثبات قدم اور کفار کے بالمقابل مدد اور نصرت الٰہی کے دئے جانے کی دعا ہے۔
ہمارے پیارے قابل صد احترام آقا سیّدنا حضرت مرزا مسرور احمد خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے متعدد باراحباب جماعت کو اس دعا کی تحریک فرمائی ہے۔ آپ فرماتے ہیں:
اِس وقت مَیں یہ بات بھی کہنا چاہوں گا کہ جوں جوں جماعت ترقی کی منازل طے کر رہی ہے، حاسدوں کی اور مفسدین کی سرگرمیاں بھی تیز ہوتی چلی جا رہی ہیں اور وہ مختلف طریقوں سے جماعت کو نقصان پہنچانے کے درپے ہیں۔ بعض دفعہ چھپ کر حملے کرتے ہیں، بعض دفعہ ظاہری حملے کرتے ہیں، بعض دفعہ ہمدرد بن کر وار کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ اس لئے ہر احمدی کو دشمن کے ہر قسم کے شر سے بچنے کے لئے بہت دعائیں کرنے کی ضرورت ہے۔۔۔ اور اس طرح باقی دعائیں بھی۔ ثبات قدم کی دعا (مندرجہ بالا دعا)
(خطبہ جمعہ 12؍اکتوبر 2012ء)
(مرسلہ: مریم رحمٰن)