حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام فرماتے ہیں کہ:
’’قرآن شریف نے جیسا کہ تمدن کے لئے یہ تاکید فرمائی ہے کہ ایک بادشاہ کے زیرِ حکم ہو کر چلیں۔ یہی تاکید روحانی تمدن کے لئے بھی ہے۔ اسی کی طرف اشارہ ہے جو اللہ تعالیٰ یہ دعا سکھلاتا ہے کہ اِہۡدِ نَا الصِّرَاطَ الۡمُسۡتَقِیۡمَ ۙ﴿۶﴾ صِرَاطَ الَّذِیۡنَ اَنۡعَمۡتَ عَلَیۡہِمۡ ٪﴿۷﴾ (الفاتحہ: 6تا7) پس سوچنا چاہئے کہ یوں تو کوئی مومن بلکہ کوئی انسان، بلکہ کوئی حیوان بھی خدا تعالیٰ کی نعمت سے خالی نہیں مگر نہیں کہہ سکتے کہ ان کی پیروی کے لئے خدا تعالیٰ نے یہ حکم فرمایا ہے۔ لہٰذا اس آیت کے معنے یہ ہیں کہ جن لوگوں پر اکمل اور اتم طور پر نعمتِ روحانی کی بارش ہوئی ہے ان کی راہوں کی ہمیں توفیق بخش کہ تا ہم ان کی پیروی کریں۔ سو اس آیت میں یہی اشارہ ہے کہ تم امام الزمان کے ساتھ ہو جاؤ‘‘۔
(ضرورۃالامام، روحانی خزائن جلدنمبر 13 صفحہ494)