• 6 مئی, 2024

آج کی دعا

اِنَّ الَّذِیۡنَ قَالُوۡا رَبُّنَا اللّٰہُ ثُمَّ اسۡتَقَامُوۡا تَتَنَزَّلُ عَلَیۡہِمُ الۡمَلٰٓئِکَۃُ اَلَّا تَخَافُوۡا وَ لَا تَحۡزَنُوۡا وَ اَبۡشِرُوۡا بِالۡجَنَّۃِ الَّتِیۡ کُنۡتُمۡ تُوۡعَدُوۡنَ ﴿۳۱﴾نَحۡنُ اَوۡلِیٰٓؤُکُمۡ فِی الۡحَیٰوۃِ الدُّنۡیَا وَ فِی الۡاٰخِرَۃِ ۚ وَ لَکُمۡ فِیۡہَا مَا تَشۡتَہِیۡۤ اَنۡفُسُکُمۡ وَ لَکُمۡ فِیۡہَا مَا تَدَّعُوۡنَ ﴿ؕ۳۲﴾ نُزُلًا مِّنۡ غَفُوۡرٍ رَّحِیۡمٍ ﴿٪۳۳﴾

(حٰمٓ السجدۃ:31۔33)

ترجمہ: یقیناً وہ لوگ جنہوں نے کہا اللہ ہمارا ربّ ہے، پھر استقامت اختیار کی، اُن پر بکثرت فرشتے نازل ہوتے ہیں کہ خوف نہ کرو اور غم نہ کھاؤ اور اس جنت (کے ملنے) سے خوش ہو جاؤ جس کا تم وعدہ دیئے جاتے ہو۔ہم اس دنیوی زندگی میں بھی تمہارے ساتھی ہیں اور آخرت میں بھی۔ اور اس میں تمہارے لئے وہ سب کچھ ہوگا جس کی تمہارے نفس خواہش کرتے ہیں اور اس میں تمہارے لئے وہ سب کچھ ہوگا جو تم طلب کرتے ہو۔یہ بہت بخشنے والے (اور) بار بار رحم کرنے والے کی طرف سے مہمانی کے طور پر ہے۔

قرآنِ کریم کی ان مبارک آیات میں متقیوں کو دنیا وآخرت کی زندگی میں دئے جانے والے انعامات کا ذکر ہے۔ان آیات میں خدا کو واحد ویگانہ مان کر استقامت اختیار کرنے والوں پر ملائکۃ اللہ کے نزول کا بھی ذکر ہے۔
حضرت اقدس مسیحِ موعودؑ کو بھی ایک سے زائد بار اللہ تعالیٰ کی طرف سے انکے متولّی و متکفّل ہونے کا الہام ہوا تھا۔

19اپریل 1906ء میں آپؑ نے الہام دیکھا :

نَحۡنُ اَوۡلِیٰٓؤُکُمۡ فِی الۡحَیٰوۃِ الدُّنۡیَا وَ فِی الۡاٰخِرَۃِ۔ سَلٰمٌ ۟ قَوۡلًا مِّنۡ رَّبٍّ رَّحِیۡمٍ۔

ہم تمہارے متولّی اور متکفّل دنیا اور آخرت میں ہیں ۔تم سب پر اس خدا کا سلام جو رحیم ہے۔

(تذکرہ صفحہ521)

(مرسلہ:مریم رحمٰن)

پچھلا پڑھیں

حضرت خلیفۃ المسیح الخامس کا ایم ٹی اے انٹرنیشنل کی سالانہ کانفرنس سے خطاب

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 28 جون 2021