• 7 مئی, 2024

ایڈیٹر کی ڈاک

1۔ مکرم ونگ کمانڈر زکریا داؤد۔ کینیڈا سے لکھتے ہیں۔
الفضل روزانہ اپ لوڈ کرنے کا بہت شکریہ۔ میں نے اپنی یہ عادت بنا لی ہے کہ ناشتہ کے بعد تازہ ہوا میں بیٹھ کر سارے اخبار کا مزہ لیتا ہوں۔ یہ اخبار بہت دلچسپ اور روحانیت بڑھانے نیز جماعتی لٹریچر سے تعلق بڑھانے کا موجب ہوتا ہے۔ اس کا مزید فائدہ یہ ہے کہ پیارے حضور کے خطبہ کی یاددہانی ہو جاتی ہے۔

روزنامہ الفضل کے ساتھہ ہمارا تعلق تو بہت پرانا ہے جب عبد المنان نامی ایک شخص سائیکل پر اخبار پھینک کر جاتے تھے اور ہم اسے شوق سے پڑھتے تھے۔ اور پھر لاہور میں بھی روزانہ اخبار ملتا رہا اور اسے پڑھ کر enjoy کرتے رہے۔ آج اللہ تعالی نے آن لائن الفضل کی صورت میں گمشدہ ساتھی ہم سے ملا دیا ہے۔ اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ عَلٰی ذَالِکَ۔

میری طبیعت بہت نقاد واقع ہوئی ہے بالخصوص اخبار میں پروف کی غلطیوں کو میری آنکھیں بہت بوجھل محسوس کرتی ہیں لیکن مجھے اس امر کے اظہار پر خوشی محسوس ہو رہی ہے کہ الفضل آن لائن میں غلطی بہت کم ملتی ہے۔ جس سے اخبار پڑھنے کا مزہ دوبالا ہو جاتا ہے۔ اللہ اس مؤقراخبار کو ترقیات سے نوازتا چلا جائے۔ آمین

2۔ مکرم کرنل (ر) طاہر احمد نے کینیڈا سے لکھا۔ کہ روزانہ باقاعدگی سے الفضل آن لائن پڑھنے کی توفیق ملتی ہے۔ بہت دلچسپ اور علمی اخبار ہے۔ جزاکم اللہ تعالیٰ

3۔ مکرم عبدالمجید زاہد آسٹریلیا سے لکھتے ہیں۔
الحمد لله حضرت مصلح موعود نے جو 108سال قبل اپنے دست مبارک سے سدا بہار پودا لگایا تھا اب وہ ایک تناور درخت بن چکا ہے اور اس کی جڑیں دنیا کے کونے میں پھیل چکی ہیں اور اس سے دنیا روحانی فیض حاصل کررہی ہے۔آپ کو اور آپکی ٹیم کو بہت بہت مبارک ہو آپ سب کی محنت سے اور پیارے آقا کی دعاؤں سے آج الفضل کی گونج دنیا کے ہر ملک میں گونج رہی ہے۔ دعا ہے اللہ تعالیٰ روزنامہ الفضل کے ذریعہ سے بھی دنیا کو ہدایت دے اور اسلام احمدیت قبول کرنے کی توفیق دے۔ آمین

4۔ اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں ہماری عاجزانہ دعا ہے کہ اسلام احمدیت کی منہ بولتی تصویر الفضل کا پیغام دنیا کے ہر فرد بشر تک پہنچ جائے آمین یا رب العالمین۔

5۔ مکرمہ فہمیدہ طاہر جرمنی سے لکھتی ہیں۔
بہت ہی خوبصورت سجایا ہے آپ سب نے مل کر الفضل کو بہت بہت شکریہ اللہ تعالیٰ آپ سب کو احسن رنگ میں جزا دے آمین

ہمیں اُنس ہےتجھ سےالفضل
پیغام آقا کے تجھ میں دیکھے ہیں
ہو ڈھونڈنا کچھ بھی ہمیں پھر
الفضل ہم تجھی کو دیکھے ہیں رکھے شاد و آباد
ان کو بھی خدا جوتجھ کو نرالے رنگ دیتے ہیں
اے الفضل کیا کیا نہ خوب
ہم نے تیرے رنگ دیکھے ہیں
جب بھی پڑی مشکل ہمیں تو
تجھے ہم اپنے سنگ دیکھے ہیں

(فہمیدہ طاہر جرمنی)

6۔ مکرمہ بشریٰ ارشد کینیڈا سے لکھتی ہیں۔
خاکسار بہت کوشش کرتی ہے الفضل کےلیےاپنے قلم کو جنبش دینے کی کیونکہ الفضل ساری خیرو برکت بھلائیاں اپنے اندر سمیٹے ہوتا ہے۔ دینی و دنیاوی کل عالم کی معلومات کے ساتھ وہ عظیم ہستیاں جن کا ذکر بھی ہم نے نہیں سنا هوتا الفضل ان کی بیشمار قربانیوں کی داستان سناتا ہے اور دل کی گہرائیوں سے جہاں مسیح پاک اور خلفا ء کے لئےسلام و رحمت کی صدا بلند ہوتی ہے وہاں مسیح وقت کے پیروکاروں اور نسلوں کو اس دین سے وابستہ رہنے اور جانی ومالی قربانیاں تا زندگیاں ادا کرنے کی توفیق ملتی ہے ۔15 جون کے الفضل سےآپ نے بیماروں کے علاج کے نسخہ جات کا جو سلسلہ شروع کیا ہے ۔ وہ بھی بہت اچھا لگا لیکن آج کل ہم لوگ ہومیوپیتھی کی طرف جا رہے ہیں ۔ مہربانی فر ما کر جہاں آپ حضرت مسیح موعود علیہ السلام اور خلفاء کے بابرکت نسخہ جات تحریر کریں وہاں اس دور کے مطابق کچھ ہومیو پیتھی کے نسخے بھی تحریر کریں۔

اداره: ڈاکٹرز (هومیو) سے مستند نسخہ جات بھجوانے کی درخواست ہے۔

7۔ مکرم ڈاکٹر نصیر احمد طاہر نیوپورٹ سائوتھ ویلز یوکے سے تحریر کرتے ہیں۔
میں حکیم ہوں۔ ایلوپیتھک ادویات اور ہومیو پیتھک بھی کرتا ہوں۔ آپ کی الفضل کی مینجمنٹ کی تعریف کرتا ہوں۔

مجھے کل حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے نسخوں کا مضمون بہت بھایا۔ میں بھی اس سلسله میں آپ کی مدد کر سکتا هوں۔

اداره: جزاکم الله خیرا۔ آپ کے نسخه جات کو اداره قدر کی نگاه سے دیکھے گا۔

8۔ مکرم چوہدری لئیق احمد سڈنی آسڑیلیا سے لکھتے ہیں :
آپ کا لکھا ہوا اداریہ ’’لوهے کی قلم‘‘ پڑھا اس میں یہ فقرہ پڑھ کر تحریر کی گہرائی کا احساس ہوا کہ
’’اگر انسانی ترقی میں سے تحریر کو نکال دیا جائے تو انسان جہالتوں کی طرف لوٹ جائے۔‘‘

جہالتوں کی طرف لوٹنے کے متعلق مُجھے حضرت خلیفہ المسیح اول رضی اللہ عنہ کا بیان کردہ ایک واقعہ یاد آگیا ۔ مفہوم کُچھ اس طرح تھا، حضورؓ فرماتے ہیں کہ
میرے ایک استاد تھے میں ان کے پاس اکثر جایا کرتا تھا ایک دفعہ کُچھ دن ان کی مجلس میں حاضر نہ ہو سکاتو وہ فرمانے لگے کہ نوردین! کبھی قصائی کی دوکان پر گئے ہو، دیکھا ہے کبھی،وہ بیک وقت اپنے پاس دو چھریاں رکھتا ہے، ایک سے گوشت کاٹتا ہے اور تھوڑی تھوڑی دیر بعد وہ دوسری چھری کو اٹھا کر اس کا منہ صاف کرتا اس پر رگڑتا ہے، بھلاکیوں؟ اس لیے که اس کے منہ سے چکناهٹ کودور کرے تا اور مزید تیزی کے ساتھ گوشت کاٹے۔

اسی طرح انسان کو بھی اپنے دل کو وقتی میل کچیل اور بُرے اثرات سے محفوظ رکھنے کے لیے نیک صحبت کی ہمیشہ ضرورت رہتی ہے اور الفضل صحبت صالحین کا بهترین ذریعه هے۔

پھر ایک خط میں لکھتے ہیں ۔
آج 16 جون کے الفضل میں مکرم ڈاکٹر سلیم احمد خلیل مرحوم آف ڈگری سندھ کے متعلق ایک بہت اچھا مضمون ان کے بیٹے کا لکھا ہوا پڑھ کر محظوظ ہوا۔ مرحوم کپری موری جو ہماری زمین بشیرآباد سندھ سے چند کلومیڑ دور ہے پریکٹس کرتے تھے۔ وہاں بھی ان کی اچھی شہرت تھی۔ مجھے کئی دفعہ وہاں جانے کا موقع ملا۔

اللہ ان کے درجات بلند کرے۔ نیک اولاد بھی ایک صدقہ جاریہ ہوتا ہے اور ڈاکٹر صاحب بھی اس سلسلہ میں خوش نصیب تھے۔

پچھلا پڑھیں

حضرت خلیفۃ المسیح الخامس کا ایم ٹی اے انٹرنیشنل کی سالانہ کانفرنس سے خطاب

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 28 جون 2021