• 6 مئی, 2024

جو شخص علم کی تلاش میں نکلے

ایک روایت میں حضرت ابو درداءؓ بیان کرتے ہیں کہ میں نے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ جو شخص علم کی تلاش میں نکلے اللہ تعالیٰ اس کے لئے جنت کا راستہ آسان کر دیتاہے۔ اور فرشتے طالب علم کے کام پر خوش ہو کر اپنے پر اس کے آگے بچھاتے ہیں اور عالم کے لئے زمین و آسمان میں رہنے والے بخشش مانگتے ہیں۔ یہاں تک کہ پانی کی مچھلیاں بھی اس کے حق میں دعا کرتی ہیں۔ اور عالم کی فضیلت عابد پر ایسی ہے جیسی چاند کی دوسرے ستاروں پر۔ اور علماء انبیاء کے وارث ہیں۔ انبیاء روپیہ پیسہ ورثہ میں نہیں چھوڑ جاتے بلکہ ان کا ورثہ علم و عرفان ہے جو شخص علم حاصل کرتا ہے وہ بہت بڑا نصیب اور خیر کثیر حاصل کرتا ہے۔

(ترمذی کتاب العلم باب فضل الفقہ)

تو علم کی یہ اہمیت ہے، علم حاصل کرنے کے لئے یہاں بھی مغرب میں لوگ آتے ہیں۔ بڑی دور دور سے پڑھنے کے لئے ایشیئنز ملکوں سے۔ اگر ان کے سامنے اللہ تعالیٰ کی رضا بھی مقصود ہو تو اللہ تعالیٰ ان کے حصول تعلیم کو بھی آسان کر دیتاہے، ان کے لئے جنت کا راستہ آسان کر دیتا ہے۔ اس کا مطلب یہ بھی ہے کہ اللہ تعالیٰ اتنی آسانیاں پیدا کر دیتا ہے کہ اس دنیا میں بھی ان کے لئے جنت پیدا ہو جاتی ہے۔ اور احمدی طالب علم خاص طور پر یہاں جو آ رہے ہیں جیسا کہ میں نے کہا، ان کاصرف اور صرف ایک ہی مقصد ہونا چاہئے کہ انہوں نے تعلیم حاصل کرنی ہے اور اللہ تعالیٰ کی رضا کے ماتحت چلتے ہوئے تعلیم حاصل کرنی ہے۔ یہاں کی رونقیں اور دوسرے شوق ان کو اس مقصد کے حصول سے ہٹانے والے نہ ہو جائیں۔ یہ نیت ہو تو اللہ تعالیٰ کے حکموں پر عمل کرتے ہوئے یہ اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کے بعد اس کو اپنی عملی زندگی کا حصہ بنانا ہے اور اس سے دوسروں کو بھی فائدہ پہنچانا ہے۔ اور اگر کوئی حصہ ٔ تعلیم اللہ تعالیٰ کے حکم کے خلاف ہے تو پھر اس کو بھی دنیا پہ واضح کرنا ہے گہرائی میں جا کے بھی علم حاصل کرنا چاہئے۔

(خطبہ جمعہ 18؍جون 2004ء بحوالہ الاسلام ویب سائٹ)

پچھلا پڑھیں

کتاب تعلیم (کتاب)

اگلا پڑھیں

ارشاد باری تعالیٰ