• 29 اپریل, 2024

آؤ! اُردو سیکھیں (سبق نمبر 54)

آؤ! اُردو سیکھیں
سبق نمبر 54

امدادی افعال Helping Verbs

جیسا کہ ان اردو اسباق کو باقاعدگی سے مطالعہ کرنے والے احباب جانتے ہیں کہ گزشتہ چند اسباق سے سے ہم ایسے الفاظ کے متعلق بات کررہے ہیں جو فعل Verb کے ساتھ بطور مددگار فعل کے آتے ہیں اور معنوں میں تبدیلی، مزید وسعت اور امکانات پیدا کرتے ہیں۔ یہ اسلوب انگریزی زبان میں بھی ہے اور وہاں جیسا کہ ہم ساتھ ساتھ آسانی کے لئے انگریزی ترجمہ بھی دیتے ہیں اور پہلے کئی بار بیان کیا جاچکا ہے ایسے الفاظ کو Helping Verbs کہا جاتا ہے۔ آج ہم مزید ایسے الفاظ پر اور اُن کے استعمالات پر بات کریں گے۔

1۔ فعل Verb میں تکرار Repetition of same or synonymous words

یعنی جب فعل کے ساتھ دوسرا فعل اسی کا مترادف Synonym یا اس کا ہم آواز Words of same accent آتا ہے۔ اس طرح معنوں میں زور emphasis پیدا کردیتا ہے۔ جیسے: دیکھ بھال کر، یہاں دیکھ کا بھی وہی مطلب ہے جو بھال کا ہے لیکن بھال ایک امدادی فعل ہے اور اکیلا کام نہیں کرسکتا۔ بعض اوقات مزید تاکید کے لئے کہا جاتا ہے : اچھی طرح دیکھ بھال لو۔ یعنی خوب تحقیق کرلو۔ Do investigation to the highest degree. اسی طرح تھکا ہارا Exhausted۔ گرتے پڑتے Hardly۔ چلنا پھرنا Any activity۔ سینا پرونا Stitching/cutting/knitting/ embroidering/۔ کھانا پینا، رونا دھونا crying/ protesting/ complaining

یہاں امدادی افعال سے متعلق باب ختم ہوتا ہے۔ افعال امدادی Helping Verbs وہ افعال مرکب ہیں جو دو افعال سے مل کربنتے ہیں۔

Basically we are studying compound verbs. First, those compound verbs that are formed when two verbs make one compound verb and the verb that is used to make a compound verb with the main verb is called helping verb. Here ends our first chapter.

دوسرا باب ایسے افعال مرکب Compound Verbs سے متعلق ہے جو افعال Verbs کو اسما Nouns یا صفات Adjectives کے ساتھ مل کر بنتے ہیں۔ Second, those compound verbs that are formed with the help of a noun or adjective

1۔ ہندی Hindi اسم یا صفت کے ساتھ سادہ مصادر کا استعمال
.Simple infinitive form of the verbs with Hindi nouns or adjectives

جیسے: پوجا کرنا Worship برا کہنا، اچھا کہنا، دَم لینا Relax، دَم دینا Giving steam، دَم مارنا Dare, دَم توڑنا Dying، رکھوالی کرنا Guarding وغیرہ۔

2۔ فارسی اسم کے ساتھ ہندی مصادر
Hindi infinitives with Persian nouns

جیسے: دل دینا Falling in love باز آنا (کسی کام سے رک جانا)، باز رکھنا (کسی کو بزور کسی کام سے روک دینا)، دلاسا دینا (کسی کو اخلاقی، جذباتی سہارا دینا)، پیش آنا، بر آنا، بر لانا وغیرہ۔

3۔ عربی اسم کے ساتھ ہندی مصدر۔ جیسے: شروع کرنا، یقین کرنا، یقین لانا، علاج کرنا، جمع ہونا۔

4۔ فارسی یا عربی صفت کے ساتھ ہندی مصادرHindi infinitives with Arabic and Persian adjectives

جیسے: قوی کرنا To support / to strengthen۔ روشن کرنا، مشہور کرنا، ضعیف ہونا To become weak/old وغیرہ۔

5۔ بعض اوقات ہندی اسما یا صفات میں کچھ تبدیلی کرکے نا کا اضافہ کردیتے ہیں اور یوں مصدر بن جاتا ہے۔ یعنی verb کی بنیادی شکل بن جاتی ہے جسے مختلف زمانوں اور فاعلوں کے لحاظ سے مختلف شکلوں میں ڈھال لیا جاتا ہے۔ جیسے: ساٹھ60 سے سٹھیانا یعنی بڑھاپے میں سوچنے سمجھنے کی صلاحیت میں فرق آجانا۔ یہ لفظ طنزاً بھی کہا جاتا ہے۔ پتھر سے پتھرانا یعنی کسی چیز کا خوف، حیرت یا غم کے مارے ساکت ہوجانا۔ جیسے کھڑے کھڑے میری ٹانگیں پتھرا گئیں Stiffness۔ اس کا انتظار کرتے کرتے ماں کی آنکھیں پتھرا گئیں۔ یعنی بے جان سی ہوگئیں جن میں کوئی جذبہ یا ردعمل نظر نہ آتا ہو۔ ٹھوکر سے ٹھکرانا یعنی رد کردینا انکار کردینا۔ Denying/ refusing / rejecting چکر سے چکرانا۔ چکر کے اردو میں کئی مطلب ہیں جیسے سازش، خفیہ تعلق، راز اور ایک مرض Dizziness چکرانا کے معنی البتہ مختلف ہیں۔ اس کا مطلب ہے پریشان کردینا Confused۔ پھر لالچ سے للچانا، لنگڑے سے لنگڑانا، بُھن بُھن (مکھیوں کی آواز) بھنبھنانا Buzz بڑ بڑ سے بڑبڑانا یعنی غیر واضح گفتگو کرنا یہ ارداۃً بھی ہوتی ہے اور غیر اردای طور پر بھی ارداۃً یہ اس وقت کی جاتی ہے جب کسی پر اپنی ناگواری ظاہر کرنی ہو مگر براہ راست کہنے کا موقع یا ہمت نہ ہو۔ اور غیر ارادی طور پر یہ خود کلامی یا کسی دماغی مرض کی علامت بھی ہوسکتی ہے۔ بعض اوقات سخت بیماری کی حالت میں بھی انسان کچھ غیر واضح الفاظ کہتا ہے اسے بھی بڑبڑانا کہتے ہیں مگر یہ انتہائی بے تکلفی کا انداز ہوگا۔ یعنی آپ کسی بڑے یا اجنبی کے بارے میں یہ نہیں کہ سکتے کہ وہ بخار میں بڑبڑا رہا ہے۔ اسی طرح مِن مِن سے مِنمنانا یعنی ڈر کے مارے بات لبوں میں ہی رہ جانا۔ باقی آئندہ۔

حضرت مسیح موعودؑ فرماتے ہیں

ہزارہا پیشگویوں کا ہو بہو پورا ہوجانا اور اُن کے پورا ہونے پر ہزارہا گواہ زندہ پائے جانا یہ کچھ تھوڑی بات نہیں ہے۔ گویا خدائے عزوجل کو دکھلا دینا ہے۔ کیا کسی مانہ میں باستثنائے زمانہ نبویؐ کے کبھی کسی نے مشاہدہ کیا کہ ہزارہا پیشگوئیاں بیان کی گئیں اور وہ سب کی سب روز روشن کی طرح پوری ہوگئیں اور ہزارہا لوگوں نے ان کے پورے ہونے پر گواہی دی۔ میں یقیناً جانتا ہوں کہ اس زمانہ میں جس طرح خدا تعالیٰ قریب ہوکر ظاہر ہورہا ہے اور صدہا امور غیب اپنے بندہ پر کھول رہا ہے اس زمانہ کی گذشتہ زمانوں میں بہت ہی کم مثال ملے گی۔ لوگ عنقریب دیکھ لیں گے کہ اس زمانہ میں خداتعالیٰ کا چہرہ ظاہر ہوگا گویا وہ آسمان سے اترے گا اس نے بہت مدت تک اپنے تئیں چھپائے رکھا اور انکار کیا گیا اور چپ رہا لیکن وہ اب نہیں چھپائے گا اور دنیا اس کی قدرت کے وہ نمونے دیکھے گی کہ کبھی اُن کے باپ دادوں نے نہیں دیکھے تھے۔ یہ اس لئے ہوگا کہ زمین بگڑ گئی اور آسمان وزمین کے پیدا کرنے والے پر لوگوں کا ایمان نہیں رہاہونٹوں پر اس کا ذکر ہے لیکن دل اس سے پھر گئے ہیں اس لئے خدا نے کہا کہ اب میں نیا آسمان اور نئی زمین بناؤں گا۔

(کشتی نوح، روحانی خزائن جلد19 صفحہ7)

اقتباس کے مشکل الفاظ کے معنی

ہزارہا: ہزاروں، یعنی بہت زیادہ تعداد میں ایک انداز گفتگو ہے مراد ہے کثرت سے Thousands of /a lot of

پیشگوئیاں: کسی کام کے ہونے سے پہلے اس کی خبر دے دینا۔ جیسے موسم کی صورت حال بتانا weather forecast دنیائے مذہب میں اس سے مراد یہ ہے کہ خداتعالیٰ سے خبر پاکر کسی کام کے ہونے یا نہ ہونے کی وقت سے پہلے خبر دینا۔ جیسے حضرت مسیح موعودؑ نے خد اتعالیٰ سے خبر پائی کہ ’میں تیری تبلیغ کو زمین کے کناروں تک پہنچاؤں گا‘۔

ہوبہو: وہ بعینہٖ، بالکل اسی کی مانند، بالکل اسی طرح، کسی تبدیلی یا فرق کے بغیر، کسی چیز سے ایسا مشابہ کہ کچھ فرق نہ رہے، جوں کا توں، بالکل ایک سا، ایک ہی طرح، بالکل ٹھیک ٹھیک

پورا ہونا: توقعات کے مطابق نتائج ظاہر ہوجانا

عزوجل: غالب اور بزرگ (خدا تعالیٰ کی صفت کے طور پر مستعمل)

روز روشن: بالکل واضح ہوجانا

قریب ہوکر ظاہر ہونا: قرب کے مواقع کثرت سے عطا فرمانا۔ قرب کی نئی نئی راہیں کھول دیں۔

صدہا امورِ غیب: سینکڑوں باتیں جوغیر معلوم ہوں

اپنے تئیں: اپنے آپ کو

زمین بگڑ گئی: مراد ہے دنیاوی نظام درہم برہم ہوگئے۔

دل پھر گئے: دلچسپی نہ رہی

(عاطف وقاص۔ ٹورنٹو کینیڈا)

پچھلا پڑھیں

کتاب تعلیم (کتاب)

اگلا پڑھیں

ارشاد باری تعالیٰ