اللّٰهُمَّ لَكَ أَسْلَمْتُ وَبِكَ آمَنْتُ وَعَلَيْكَ تَوَكَّلْتُ وَإِلَيْكَ أَنَبْتُ وَبِكَ خَاصَمْتُ اللّٰهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِعِزَّتِكَ لَا إِلٰهَ إِلَّا أَنْتَ أَنْ تُضِلَّنِي أَنْتَ الْحَيُّ الَّذِي لَا يَمُوتُ وَالْجِنُّ وَالْإِنْسُ يَمُوتُونَ
(صحیح مسلم حدیث نمبر: 6899 کتاب الذکر)
ترجمہ: ’’اے اللہ! میں تیرے لیے فرمانبرداری کرتا ہوں، تجھ پرایمان لاتا ہوں، تجھ پر توکل کرتا ہوں، تیری طرف رجوع کرتا ہوں اور تیری مدد سے ہی دشمن کا مقابلہ کرتا ہوں۔اے اللہ! (تیرے سوا کوئی معبود نہیں) میں تیری عزت و جلال کی پناہ چاہتا ہوں اس بات سے کہ تو مجھے سیدھی راہ سے ہٹا دے ۔ تو ہی ہمیشہ زندہ رہنے والا ہے جس کو موت نہیں آ سکتی جبکہ جن و انس سب کے لئے فنا مقدر ہے۔‘‘
یہ پیارے رسول حضرت محمدﷺ کی محبتِ الٰہی اور اللہ تعالیٰ پر کامل توکل کی پیاری دعا ہے ۔حضرت ابنِ عباس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ آنحضرت ﷺ بالعموم یہ دعا پڑھا کرتے تھے۔
حضرت مسیحِ موعودؑ کو خدا تعالیٰ سے انتہاء کو پہنچی ہوئی محبت تھی۔ اس کا اظہار ہمیں آپؑ کے ساری کتب، ملفوظات، اشتہارات اور مکتوبات میں جگہ جگہ نظر آتا ہے۔ آپؑ اپنے منظوم کلام میں فرماتے ہیں:
اے میرے یارِ یگانہ، اے میری جاں کی پنہ
بس ہے تو میرے لئے مجھ کو نہیں تجھ بن بکار
اے فدا ہو تیری راہ میں میرا جسم وجان ودل
میں نہیں پاتا کہ تجھ سا کوئی کرتا ہو پیار
(مرسلہ: قدسیہ محمود سردار)