• 20 اپریل, 2024

پریذنٹ خلیفہ آف اسلام۔ حضرت مرزا مسرور احمد

آجکل سوشل میڈیا بالخصوص وٹس ایپ پر مخالفین احمدیت کی طرف سے یہ اعتراض کیاجا رہا ہے کہ گوگل کو اگر search کریں تو ’’خلیفہ آف اسلام‘‘ کے سامنے حضرت مرزا مسرور احمد ایّدہ اللہ کا نام آتاہے جبکہ یہ خلیفہ آف اسلام نہیں ہیں۔ بلکہ بعض مخالفین ان کوششوں میں ہیں اور مسلمانوں کو یہ ترغیب دیتے دکھائی دیتے ہیں کہ گوگل پر جا کر اس کی نفی کریں۔ ایک صاحب تو ترغیب دیتے ہوئے یہاں تک کہہ گئے کہ اگر آپ نے نماز بھی نہیں پڑھی ۔ روزہ بھی نہیں رکھا اور تلاوت قرآن بھی نہیں کی تو کوئی بات نہیں۔ گوگل پر اس حقیقت کی نفی کرنے سے کم از کم آپ آخری روز سرکار دو جہاں ﷺ کے سامنے یہ تو کہہ سکیں گے کہ میں آپ کے حق میں کھڑا ہوا تھا لہذا میری اللہ سے بخشش کروا دیں۔

گویا وہ فرض عبادات کی عدم ادائیگی کے مقابل پر خلافت جیسے اہم اسلامی Manifesto پر یقین رکھتے ہیں۔ جس کا اعلان اللہ تبارک و تعالیٰ نے سورۃ النور آیات 56۔57 میں ان الفاظ میں کیا ہے

وَعَدَ اللّٰہُ الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا مِنۡکُمۡ وَ عَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ لَیَسۡتَخۡلِفَنَّہُمۡ فِی الۡاَرۡضِ کَمَا اسۡتَخۡلَفَ الَّذِیۡنَ مِنۡ قَبۡلِہِمۡ ۪ وَ لَیُمَکِّنَنَّ لَہُمۡ دِیۡنَہُمُ الَّذِی ارۡتَضٰی لَہُمۡ وَ لَیُبَدِّلَنَّہُمۡ مِّنۡۢ بَعۡدِ خَوۡفِہِمۡ اَمۡنًا ؕ یَعۡبُدُوۡنَنِیۡ لَا یُشۡرِکُوۡنَ بِیۡ شَیۡئًا ؕ وَ مَنۡ کَفَرَ بَعۡدَ ذٰلِکَ فَاُولٰٓئِکَ ہُمُ الۡفٰسِقُوۡنَ o
وَ اَقِیۡمُوا الصَّلٰوۃَ وَ اٰتُوا الزَّکٰوۃَ وَ اَطِیۡعُوا الرَّسُوۡلَ لَعَلَّکُمۡ تُرۡحَمُوۡنَo

تم میں سے جو لوگ ایمان لائے اور نیک اعمال بجا لائے اُن سے اللہ نے پختہ وعدہ کیا ہے کہ انہیں ضرور زمین میں خلیفہ بنائے گا جیسا کہ اس نے ان سے پہلے لوگوں کو خلیفہ بنایا اور ان کے لئے دین کو، جواُس نے اُن کے لئے پسند کیا، ضرور تمکنت عطا کرے گا اور اُن کی خوف کی حالت کے بعد ضرور انہیں امن کی حالت میں بدل دے گا۔وہ میری عبادت کریں گے۔ میرے ساتھ کسی کو شریک نہیں ٹھہرائیں گے ۔اور جو اُس کے بعد بھی ناشکری کرے تو یہی وہ لوگ ہیں جو نافرمان ہیں۔

وَ اَقِیۡمُوا الصَّلٰوۃَ وَ اٰتُوا الزَّکٰوۃَ وَ اَطِیۡعُوا الرَّسُوۡلَ لَعَلَّکُمۡ تُرۡحَمُوۡنَ﴿۵۷﴾

اور نماز کو قائم کرو اور زکوۃ ادا کرو اور رسول کی اطاعت کرو تاکہ تم پر رحم کیا جائے۔ (النور:56-57)

اب دیکھیں یہ اسلام کی تعلیمات اور ایمانیات میں شامل ہے کہ نبی کے بعد خلافت ہو ۔ آنحضور ﷺ نے فرمایا ہے ما من نبوۃ قطّ الّا تبعتھا خلافۃ کہ کوئی نبوت ایسی نہیں جس کے بعد خلافت نہ ہو ۔

اللہ تعالیٰ نے اس آیت میں مومنوں سے یہ وعدہ کر رکھاہے کہ ان میں خلافت قائم کرے گا۔ جس کی وجہ سے دین کو تمکنت ملے گی۔ خوف امن میں بدل دے گا۔ اور آیت 57 میں نماز اور دیگر ارکان اسلام کو خلافت سے باندھ دیا گیا ہے۔ اور وہ لوگ جو یہ کہتے ہیں کہ نماز بھی نہ پڑھو ہاں صرف خلیفہ آف اسلام مرزا مسرور احمد صاحب کے خلاف گواہی دے دو تو بخشش ہو جائے گی وہ ہر گز حق پر نہیں ہو سکتے۔

یہ نعماء اور برکات جن کا ذکر ان آیات میں ملتا ہے وہ خلافت کی بدولت آج جماعت احمدیہ کو ہی حاصل ہیں۔ اسلامی تعلیم کے مطابق اُخروی زمانہ میں خلافت علیٰ منہاج النبوۃ قائم ہونی تھی تو وہ 1.8 بلین مسلمان آبادی میں کسی اورجگہ دکھلاویں۔ خلافت اور حقیقی خلافت آج جماعت احمدیہ میں ہی قائم ہے جس کے قیام کے لئے مختلف فرقے، تنظیمیں کوشش کرتی رہی ہیں۔ لیکن کسی کو کسی بھی جگہ کامیابی نصیب نہیں ہوئی۔ اب 72 فرقے ایک طرف ہیں اور خلافت کاحامل 73 واں فرقہ یعنی جماعت احمدیہ ایک طرف ہے۔ جس کے تائید و نصرت الہٰی شامل حال ہے۔ گوگل میں تو اس خلافت کی بدولت ایک اور Trend چل رہا ہے کہ اسلام میں تیزی سے پھیلنے والا فرقہ احمدیہ ہے ۔ اب کس کس بات کا انکار کرو گے۔ آپ ہر بات کا انکار کرتے کرتے اسلامی تعلیمات سے بھی پہلے ہی دُور تر ہوتے جارہے ہیں۔

خلافت احمدیہ کے 112 سالوں میں اسلام احمدیت 210 سے زائد ملکوں میں پھیل چکی ہے۔ جہاں ہر جگہ جماعت احمدیہ اللہ کے گھر بنا چکی ہے یا بنائے جا رہے ہیں 70 سے زائد زبانوں میں قرآن کریم کے تراجم شائع ہو چکے ہیں اور دنیا بھر کی ہزاروں زبانوں میں اسلام کی تبلیغ اور اس کا پیغام دنیا تک پہنچایا جا رہا ہے۔ یہ تو تمکنت کی بات ہے۔ جس کی بشارت اس آیت میں دی گئی ہے۔ جہاں تک خوف کو امن میں بدلنے کا تعلق ہے تو اس کو ہر احمدی اپنی زندگی میں ہر لمحہ اور ہر لحظہ محسوس کرتا ہے ۔ مظالم کے پہاڑ غیروں کی طرف سے توڑے جاتے ہیں۔ احمدیوں کی جائیدادوں کو لوٹا جاتا ہے یا جلایا جاتا ہے لیکن کیا چہروں سے خوشی وہ چھین سکے؟ ہرگز نہیں۔ ہمیں تو خلیفۃ المسیح کی طرف سے ایک دلاسے کا فون یا پیغام مل جاتا ہے تو ہمارا دل باغ باغ ہو جاتا ہے۔ اور ہم اللہ تعالیٰ کے فضلوں سے ایک بار پھر اپنے پاؤں پر کھڑا ہو جاتے ہیں۔ یہ دشمن ایک احمدی کو قتل کر کے سمجھتے ہیں کہ ہم نے ایک خاندان کا بیج مار دیا ہےلیکن عقل کے اندھے یہ نہیں سمجھتے کہ ایک خاندان کا بیج نہیں مارا بلکہ کئی خاندانوں کو زندگی دے گیا۔ ان کے نفوس و اموال میں برکت کے باعث بن گئے ہیں۔ اس ایک شہادت کی وجہ سے وہ خاندان مزید خلافت کے حصار میں آ جاتا ہے۔ جس کی حفاظت اور ترقی خود خدا تعالیٰ اپنے ہاتھ میں لے لیتا ہے۔ کیونکہ یہ مخالفت جماعت کے لئے کھاد کا کام کر رہی ہے اور کھاد سے درخت اور پودے خوبصورت اور سر سبز و شاداب لہلہانے لگتے ہیں۔

بس ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم خلافت کے ساتھ اپنے تعلق کو پہلے سے بڑھ کر مضبوط سے مضبوط تر کرتے جائیں۔ اور قدرت ثانیہ کا دامن پورے زور سے پکڑیں کہ اس سے متعلقہ برکات ہمارا گھیراؤ کر لیں اور ہمارے گھروں میں پڑاؤ ڈال لیں۔ اللہ کرے ایسا ہی ہو۔

٭…٭…٭

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 26 دسمبر 2020

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 28 دسمبر 2020