• 5 مئی, 2024

حلم اور خلق

• خدا نے مجھے دنیا میں اس لئے بھیجا کہ تا میں حلم اور خلق اور نرمی سے گم گشتہ لوگوں کو خدا اور اُس کی پاک ہدایتوں کی طرف کھینچوں اوروہ نور جو مجھے دیا گیا ہے اس کی روشنی سے لوگوں کو راہِ راست پر چلاؤں۔

(تریاق القلوب، روحانی خزائن جلد15 صفحہ143)

• وَالۡکٰظِمِیۡنَ الۡغَیۡظَ وَالۡعَافِیۡنَ عَنِ النَّاسِ ؕ وَاللّٰہُ یُحِبُّ الۡمُحۡسِنِیۡنَ ﴿۱۳۵﴾َۚ یعنی مومن وہی ہیں جو غصہ کو کھا جاتے ہیں اور یا وہ گو اور ظالم طبع لوگوں کے حملوں کو معاف کر دیتے ہیں اور بیہودگی کا بیہودگی سے جواب نہیں دیتے۔

(مجموعہ اشتہارات جلددوم حاشیہ صفحہ126)

• ہم دنیامیں دیکھتے ہیں بعض لوگ ایسے ہوتے ہیں کہ اگر ان سے ایک دو مرتبہ عفو اور درگزر کیا جاوے اور نیک سلوک کیا جائے تو اطاعت میں ترقی کرتے اور اپنے فرائض کو پوری طرح سے ادا کرنے لگ جاتے ہیں اور بعض شرارت میں اور بھی زیادہ ترقی کرتے اور احکام کی پرواہ نہ کرکے ان کو توڑ دینے کی طرف دوڑتے ہیں۔ اب اگر ایک خدمت گار کو جو نہایت شریف الطبع آدمی ہے اور اتفاقاً اس سے غلطی ہو گئی ہے اسے اٹھ کر مارنے اور پیٹنے لگ جائیں تو کیا وہ کام دے سکے گا؟ نہیں، بلکہ اسے تو عفو اور درگزر کرنا ہی اس کے واسطے مفید اور اس کی اصلاح کا موجب ہے۔ مگر ایک شریر کو جس کا بار ہا تجربہ ہو گیا ہے کہ وہ عفو سے نہیں سمجھتا بلکہ اور بھی شرارت میں قدم آگے رکھتا ہے اس کو ضرور سزا دینی پڑے گی اور اس کے واسطے مناسب یہی ہے کہ اسے سزا دی جاوے۔

(ملفوظات جلد سوم صفحہ256 ایڈیشن 1988ء)

پچھلا پڑھیں

باپ کی دعا بیٹے کے واسطے

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 28 دسمبر 2022