• 16 مئی, 2024

سولومن جزیرہ میں مسجد کا قیام

سولومن آئی لینڈ کے دارالخلافہ Homaira میں احمدیہ مسلم ایسو سی ایشن کا مرکز اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے قائم ہے ۔ مرکز کی جگہ کے طور پر ایک تعمیر شدہ عمارت 2004ء میں خریدی گئی۔ اس کی بالائی منزل پر مشینری کی رہائش اور مرکزی مہمانوں کو ٹھہرانے کا انتظام ہے اور نچلی منزل پر ایک بڑا ہال نما کمرہ ہے جس میں 100افراد کی گنجائش ہے۔ یہ نمازوں اور دیگر جماعتی پرگرامز کے لیے استعمال ہو رہا ہے۔

اس عمارت کے ساتھ وسیع خالی جگہ موجود ہے جس پر ایک خوبصورت مسجد تعمیر کرنے کا منصوبہ ہے۔ دعا کی درخواست ہے اللہ تعالیٰ جلد از جلد اسے پورا کرنے کی توفیق عطا فرمائے ۔ آمین

مسجد کی تعمیر

Homaira شہر کے مغربی کنارے پر Kongulore گاؤں ہے جس میں ایک بڑی تعداد احباب جماعت کی آباد ہے۔ 2007ء میں Ahmad Muneeb Tasima Katalaka کی فیملی نے جماعت کو مسجد کی تعمیر کے لیے ایک قطعہ اراضی گفٹ کیا۔ اللہ تعالیٰ کے فضل سے یہ فیملی 60ایکڑ اراضی کی مالک ہے۔ اس فیملی کے چھ سرکردہ افراد ہیں جن میں سے پانچ اللہ تعالیٰ کے فضل سے احمدی ہیں اور ایک ابھی تک جماعت میں شامل نہیں ہوا اس کے لیے دعا کی درخواست ہے کہ اللہ تعالیٰ جلد از جلد اسے بھی آغوش احمدیت میں لے۔ آمین

2008ء میں خلافت جوبلی کی مناسبت سے اس جگہ مسجد کی تعمیر کا کام شروع ہوا۔ خدام، انصار اور لجنہ نے وقار عمل کے ذریعہ اسے مکمل کیا ۔ صرف میٹریل کی خریداری اور کارکنان کے لیے خورد و نوش پر مبلغ 50,000SBD سولومن ڈالرز جو کہ 10,000 آسٹریلن ڈالرز کے برابر ہیں خرچ ہوئے۔ جب مسجد کا میجر کام مکمل ہو گیا تو اسے نمازوں اور دیگر جماعتی پروگراموں کے لیے کھول دیا گیا۔ مکرم موسیٰ بن معراج ان دنوں مشینری انچارج کے فرائض سر انجام دے رہے تھے اور انہی کی زیر نگرانی یہ سارا کام سر انجام پایا۔ البتہ جو کام باقی رہ گیا تھا اسے بعد ازاں آنے والے مشینری انچارج مکرم Mumtaz Baidoo صاحب نے 2014ء میں مکمل کیا اور اس طرح موجودہ شکل میں تعمیر شدہ مسجد کا کام مکمل ہوا۔

(مسعود احمد شاہد ۔مربی سلسلہ آسٹریلیا)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 27 دسمبر 2022

اگلا پڑھیں

ارشاد باری تعالی