• 2 مئی, 2025

یار سے ملنا تو بس دل سے نظارے کرنا

یار سے ملنا تو بس دل سے نظارے کرنا
نیچی نظروں سے محبت سے پُکارے کرنا

چاہتیں کھینچ کے لے آتے ہیں محبوب کی جو
سوچ کر ایسے ہی انمول اشارے کرنا

دورِ ظلمت میں اندھیروں کے مقابل آ کر
اپنے اشکوں کو ہر اِک راہ کے تارے کرنا

دشتِ صحرا کی مسافت میں مسافر میرے
آسماں چھتری تو آنکھوں کو فوارے کرنا

کسی بھی حال میں دنیا نہیں جینے دیتی
اِس میں رہنا ہے تو پھر اِس سے کنارے کرنا

سارا جنگل ہے یہ سانپوں سی بلا کا مسکن
شیر دل رہ کے دعاؤں کو سہارے کرنا

اپنے دلبر کی محبت کے سمندر میں عباد!
ڈوب کر اُس کی اداؤں کے نظارے کرنا

(عبدالجلیل عباد۔ جرمنی)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 28 جنوری 2022

اگلا پڑھیں

ارشاد باری تعالیٰ