• 6 مئی, 2024

سلیم الفطرت احمدی ہوتے ہیں

میرے پاس وہی آتا ہے جس کی فطرت میں حق سے محبت اور اہلِ حق کی عظمت ہوتی ہے۔ جس کی فطرت سلیم ہے وہ دور سے اس خو شبوکو جوسچائی کی میرے ساتھ ہے سُو نگھتا ہے اور اسی کشش کے ذریعہ سے جو خدا تعالیٰ اپنے ماموروں کو عطا کرتا ہے میری طرف اس طرح کھنچے چلے آتے ہیں جیسے لوہا مقناطیس کی طرف جاتا ہے لیکن جس کی فطرت میں سلامت روی نہیں ہے اور جو مردہ طبیعت کے ہیں ان کو میری باتیں سُو دمند نہیں معلوم ہوتی ہیں وہ ابتلا میں پڑتے ہیں اور انکار پر انکاراورتکذیب پر تکذیب کرکے اپنی عاقبت کو خراب کرتے ہیں اور اس بات کی ذرا بھی پروا نہیں کرتے کہ ان کا انجام کیا ہونے والا ہے۔

میری مخالفت کرنے والے کیا نفع اُٹھائیں گے ؟کیا مجھ سے پہلے آنے والے صادقوں کی مخالفت کرنے والوں نے کوئی فائدہ کبھی اُٹھایا ہے؟ اگر وہ نامراد اور خاسر رہ کر اس دنیا سے اُٹھے ہیں تو میرا مخالف اپنے ایسے ہی انجام سے ڈر جاوے کیونکہ میں خداتعالیٰ کی قسم کھا کر کہتا ہوں کہ میں صادق ہوں۔ میرا انکاراچھے ثمرات نہیں پیدا کرے گا۔ مبارک وہی ہیں جو انکار کی لعنت سے بچتے ہیں اور اپنے ایمان کی فکر کرتے ہیں۔ جو حُسن ظنّی سے کام لیتے ہیں اور خدا تعالیٰ کے ماموروں کی صحبت سے فائدہ اُٹھاتے ہیں۔ ان کا ایمان ان کو ضائع نہیں کرتا بلکہ برومند کرتا ہے۔ میں کہتا ہوں کہ صادق کی شناخت کے لیے بہت مشکلات نہیں ہیں۔ ہر ایک آدمی اگر انصاف اورعقل کوہاتھ سے نہ دے۔ اور خدا کا خوف مدّ نظر رکھ کر صادق کو پرکھے تو وہ غلطی سے بچا لیا جاتا ہے۔ لیکن جو تکبّر کرتا ہے اور آیات اللہ کی تکذیب اور ہنسی کرتا ہے اس کو یہ دولت نصیب نہیں ہوتی ہے۔

(ملفوظات جلد5 صفحہ12۔ ایڈیشن 1984ء)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 28 مئی 2021

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 29 مئی 2021