• 29 اپریل, 2024

اللہ تعالیٰ کی محبت

حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز فرماتے ہیں:۔
اللہ تعالیٰ قرآن شریف میں فرماتا ہے کہ وَالَّذِیْنَ اٰمَنُوْا اَشَدُّحُبًّا لِلّٰہِ (البقرۃ: 166) اور جو لوگ مومن ہیں وہ سب سے زیادہ اللہ ہی سے محبت کرتے ہیں۔ یہ اللہ تعالیٰ کی محبت ہی ہے جو درجہ بدرجہ اللہ تعالیٰ کے پیاروں سے پیار اور محبت کی طرف مائل کرتی ہے۔ اور ایسے لوگ اللہ تعالیٰ کی محبت حاصل کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ اس کوشش میں رہتے ہیں کہ کس طرح اُس دلدار کو راضی کریں۔ حدیث میں بھی آتا ہے کہ جس روز خدا تعالیٰ کے سایہ عاطفت کے علاوہ اور کوئی سایہ نہیں ہو گا، اُس روز جن لوگوں کو اللہ تعالیٰ اپنے سایہ عاطفت میں لے گا اُن میں وہ دو لوگ بھی شامل ہوں گے جو اللہ تعالیٰ کی خاطر ایک دوسرے سے محبت رکھتے ہیں۔

(بخاری کتاب الصلٰوۃ باب من جلس فی المسجد ینتظر الصلٰوۃ حدیث نمبر660)

یہ اللہ تعالیٰ کی خاطر محبت اس لئے ہے کہ اللہ تعالیٰ سے اپنی شدید محبت کا اظہار ہو۔ پس جب عام مومن کو ایک دوسرے سے اللہ تعالیٰ کی خاطر محبت کی وجہ سے اللہ تعالیٰ اس طرح نوازتا ہے تو جو اللہ تعالیٰ کے فرستادے اور نبی ہوتے ہیں اُن سے محبت کو خدا تعالیٰ کس طرح نوازے گا، اس کا تو اندازہ لگایا ہی نہیں جا سکتا۔ یہ عشق و محبت کے عجیب نظارے ہیں جس کا آخری سرا اللہ تعالیٰ کی ذات ہوتا ہے۔ کتنے خوش قسمت ہیں وہ لوگ جو اپنے عشق و وفا کے نمونے دکھانے کے لئے اللہ تعالیٰ کے انبیاء اور فرستادوں کا زمانہ پاتے ہیں۔ یہ نمونے دکھانے کا موقع ہم میں سے بعض کے باپ دادا کو بھی ملا، آباؤ اجداد کو بھی ملا، جنہوں نے حضرت مسیح موعود علیہ الصلوۃ والسلام کا وقت پایا اور اپنی محبت اور پیار اور عقیدت اور احترام کا اظہار براہِ راست آپ سے کیا۔ اور پھر آپؑ کے پیار اور شفقت سے بھی حصہ لینے والے بنے۔

اس وقت مَیں ایسے ہی چند بزرگوں کی روایات اور واقعات کا ذکر کروں گا۔ وہ کیا ہی بابرکت وجود تھے جنہوں نے مسیح پاک علیہ الصلوۃ والسلام کے ہاتھوں کو چھوا، آپ سے براہِ راست فیض پایا۔

مَیں نے جو بعض روایات لی ہیں ان میں سے پہلی روایت حضرت ولی داد خان صاحب رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی ہے جو راجپوت قوم کے تھے۔ ملک خان صاحب کے بیٹے ساکن مراڑاتحصیل نارووال، کہتے ہیں کہ ’’مَیں نے دسمبر 1907ء میں جلسہ سالانہ پر حضرت مسیح موعود علیہ الصلوۃ والسلام کے ہاتھ مبارک پر بیعت کی تھی اور تاریخِ جلسہ سے ایک دن پہلے رات کو قادیان پہنچا تھا۔ صبح جب حضرت مسیح موعود علیہ الصلوۃ والسلام نے گھر سے باہر تشریف لانا تھا تو مَیں نے دیکھا کہ مسجد مبارک کے پاس بہت بڑا ہجوم ہے۔ آدمی ایک دوسرے پر گِر رہے تھے۔ مَیں چونکہ نووارد تھا، مَیں دوسری گلی پر کھڑا ہو کر دعا مانگ رہا تھا کہ اے مولا کریم! اگر حضور اس گلی سے تشریف لے آویں تو سب سے پہلے مَیں مصافحہ کر لوں۔ اُسی وقت کیا دیکھتا ہوں کہ حضرت مسیح موعود علیہ الصلوۃ والسلام مع حضرت مرزا بشیر الدین محمود احمد اسی راستے سے تشریف لے آئے ہیں‘‘۔ کہتے ہیں کہ ’’یکلخت مجھے ایسا معلوم ہوا جس طرح سورج بادل سے نکلتا ہے اور روشنی ہو جاتی ہے۔ مَیں نے دوڑ کر سب سے پہلے مصافحہ کیا۔ حضور آریہ بازار کے راستے باہر تشریف لے گئے۔ مجھے یاد پڑتا ہے کہ نواب محمد علی خان صاحب کے باغ کا جو شمالی کنارہ ہے وہاں سے حضور واپس مڑے۔ غالباً مسجدنور یا مدرسہ احمدیہ کی مغربی حد ہے، وہاں حضور بیٹھ گئے۔ صحابہ کرام ارد گرد جمع تھے اور میر حامد شاہ صاحب مرحوم سیالکوٹی نے کچھ نظمیں اپنی بنائی ہوئیں سنائیں‘‘۔

(رجسٹر روایات صحابہ نمبر 3صفحہ 84 روایت حضرت ولی داد خان صاحبؓ۔ غیر مطبوعہ)

…حضرت چوہدری عبدالحکیم صاحب ولد چوہدری شرف الدین صاحب گاکھڑ چیماں تحصیل وزیر آباد ضلع گوجرانوالہ لکھتے ہیں کہ ’’جس شام کو میں نے بیعت کی حضرت مسیح موعود علیہ الصلوۃ والسلام کے تشریف لے جانے کے بعد میں حضرت خلیفہ اول کی خدمت میں حاضر ہوا جو مسجد مبارک کے چھت کے پاس ہی کوٹھڑی میں رہتے تھے‘‘۔ پہلی روایت بھی ان کی ہے۔ ’’انہوں نے ایک چھوٹی سی چارپائی چھت پر بچھائی ہوئی تھی۔ مَیں اُن کی خدمت میں دیر تک بیٹھا رہا اور بہت سے مسئلے پوچھتا رہا۔ مگر سوائے ایک بات کے اور کوئی مجھے یاد نہیں رہی اور وہ یہ کہ حضرت خلیفہ اول رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے مجھے فرمایا کہ مخالف لوگ کہتے ہیں کہ نورالدین دنیا کمانے کے لئے قادیان آیا ہے۔ مگر مجھے تو وہ چارپائی ملی ہے‘‘ (چارپائی پر بیٹھے ہوئے تھے) ’’جس پر میرا آدھا جسم نیچے ہوتا ہے۔ میں تو صرف خدا کے لئے یہاں آیا ہوں اور میں نے وہ حضرت اقدس کی بیعت میں پا لیا۔ جس خدا کے لئے میں یہاں آیا ہوں وہ حضرت مسیح موعود علیہ الصلوۃ والسلام کی بیعت کر کے میں نے پا لیا‘‘۔

(رجسٹر روایات صحابہ نمبر3 صفحہ125 روایت حضرت چوہدری عبدالحکیم صاحبؓ۔ غیر مطبوعہ)

(خطبہ جمعہ17؍ دسمبر 2010ء بحوالہ الاسلام ویب سائٹ)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 28 مئی 2021

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 29 مئی 2021