حضرت طلحہؓ بن عبید اللہ اور حضرت قتادہ ؓ کی روایت کے مطابق نبی اکرمﷺ کی نئے چاند کی دُعا یہ ہوتی تھی:
اَللّٰھُمَّ اَھِلَّہٗ عَلَیْنَا بِالْاَمنِ وَالْاِیْمَانِ وَالسَّلَامَۃِ وَالْاِسْلَامِ رَبِّیْ وَ رَبُّکَ الّٰلہُ، ھِلَالُ خَیرٍ وَّ رُشْدٍ، ھِلَالُ خَیرٍ وَّ رُشْدٍ، ھِلَالُ خَیرٍ وَّ رُشْدٍ، اٰمَنْتُ بِاللّٰہ ِ الَّذِیْ خَلَقَکَ
(ترمذی کتاب الدعوات و حاکم الدعاء)
ترجمہ:اے اللہ! اس (چاند) کو ہم پر امن و سلامتی اور ایمان و اسلام کے ساتھ طلوع فرما (اے چاند) میرا اور تیرا ربّ اللہ ہے۔ یہ چاند خیر و بھلائی کا چاند ہو، خیر و بھلائی کا چاند ہو، خیر و بھلائی کاچاند ہو، میَں اُس اللہ پر ایمان لایا جس نے تجھے پیدا کیا۔
(مناجات رسولؐ از خزینۃ الدعا مرتبہ علامہ ایچ ایم طارق ایڈیشن2014ء صفحہ88)