• 27 اپریل, 2024

حضرت امام حسینؓ کا مقام

حضرت امام حسینؓ کا مقام
حضرت خلیفة المسیح الاولؓ کے نزدیک

*امام حسین رضی اللہ عنہ کی اولاد تو ہر جگہ پائی جاتی ہے۔ مگر یزید کی نسل میں سے ہونا تو درکنار اس کا ہم نام بھی کوئی کہلانا نہیں چاہتا۔
(حقائق الفرقان جلد سوم صفحہ524)

*حضرت امام حسین کربلا میں شہید ہوئے۔ یہ اِنَّا لَنَنۡصُرُ رُسُلَنَا وَالَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا فِی الۡحَیٰوۃِ الدُّنۡیَا کے خلاف نہیں۔ موت تو سبھی کو آتی ہے دیکھنا یہ ہے کہ دنیا میں معزز و مکرم کون ہے وہ جس کی نسل کا بچہ پیدا ہوتے ہی سید و سردار کا لقب پاتا ہے۔ یا وہ جس کے نام پر کوئی اپنا نام بھی نہیں رکھتا۔ اور نہ کوئی مانتا ہے کہ میں اس کی نسل سے ہوں۔ جس کے نام کا تصور قرآن مجید کی مندرجہ ذیل آیات پڑھتے ہوئے بھی آنکھوں کے سامنے آ جاتا ہے۔ فَہَلۡ عَسَیۡتُمۡ اِنۡ تَوَلَّیۡتُمۡ اَنۡ تُفۡسِدُوۡا فِی الۡاَرۡضِ وَتُقَطِّعُوۡۤا اَرۡحَامَکُمۡ (محمد: 23) وَاِذَا تَوَلّٰی سَعٰی فِی الۡاَرۡضِ لِیُفۡسِدَ فِیۡہَا وَیُہۡلِکَ الۡحَرۡثَ وَالنَّسۡلَ (البقرہ: 206)

(حقائق الفرقان جلد سوم صفحہ525)

*صحابہ کرام کو ابو بکر و عمر رضی اللہ عنہ سے معاویہ و مغیرہ رضی اللہ عنہ تک کسی کو برا نہیں کہتے اور نہ دل میں ان کی نسبت بد اعتقاد ہیں۔ اہل بیت کو بدل اپنا محبوب و پیارا یقین کرتے ہیں۔ تمام بیبیاں حضرت نبی کریمؐ کی حضرت خدیجہ و عائشہ سے لے کر اور تمام خاندان نبوت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ اور امام حسن سبط اکبر اور امام حسین سبط اصغر شہید کربلا اور ان کی والدہ بتول زہر اسیدة نساء اھل الجنۃ سب کو اللہ تعالیٰ کا برگزیدہ گروہ بدل یقین کرتے ہیں۔ صَلٰوۃُ اللّٰہِ وَ سَلَامُہٗ عَلَیْھِمْ اَجْمَعِیْنَ۔

اولاد امجاد مولیٰ مرتضیٰ علیہ السلام کو علی بن حسین زین العابدین اور محمد باقر العلوم اور جعفر الصادق سے لے کر زید بن علی اور اولاد صادق علیہ السلام میں…… حسن عسکری تک سب کو علمائے باعمل اور ائمہ دین مانتے ہیں۔

(ارشاداتِ نور جلد دوم صفحہ18)

*باوجود اس کے شیعہ کو دیکھ کر سنی بھی محرم میں روتے پیٹتے ہیں اور تعزئے بناتے ہیں۔ میں نے تعزیہ بنانے والوں کو پوچھا کہ یہ واقعی امام حسینؑ کی قبر ہے تو وہ کہتے ہیں۔ نہیں۔ پھرجب یہ جتایا گیا کہ جو دن امام حسینؑ کے قبر بنانے کا ہے اس دن تم اس قبر کو توڑتے ہو تو وہ بہت نادم ہوئے۔

(حقائق الفرقان جلد اول صفحہ155)

*تیسرا علاج یہ ہے کہ دعائیں بہت مانگے۔ اپنے محسنوں کے لئے بھی دعا کرے۔ انہی دعاؤں میں سے ایک دعا اور بڑی اعلیٰ دعا درود شریف بھی ہے۔ جو اپنے پیارے محسن اور نہایت ہی عظیم الشان محسن نبی صلی صلی اللہ علیہ وسلم کے لئے مانگی جاتی ہے۔ وہ ہمارا بڑا بھاری محسن ہے۔ ایسے محسن پر اللہ جلشانہ اپنے خاص خاص فضل اور عام رحمتیں کرے تاکہ اس کے بدلہ میں ہم پر بھی خاص رحمتیں اور عام فضل ہو۔ چاہئے کہ درود شریف بہت پڑھا جاوے اور اپنے محسن کے لئے بہت دعا مانگی جاوے تاکہ ہم پر بھی رحم ہو۔ اللہ کریم ہم سب کو توفیق دے۔ آمین۔

(حقائق الفرقان جلد چہارم صفحہ450)

(حافظ مظہر احمد)

پچھلا پڑھیں

دعا کی تحریک

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 29 جولائی 2022