• 19 مئی, 2024

انتیسواں جلسہ سالانہ فرانس

اللہ تعالیٰ کے فضل سے جماعت احمدیہ فرانس کواپنا انتیسواں جلسہ سالانہ مؤرخہ 18،17،16 جولائی 2022ء کو اپنی جلسہ گاہ ’’بیت العطاء‘‘ میں منعقد کرنے کی توفیق ملی۔ اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ عَلیٰ ذَالِکَ۔

جلسہ کے آغاز سے کافی پہلے میٹنگز شروع ہوچکی تھیں۔ افسران و ناظمین کی فہرست بھی تیار کرلی گئی تھیں اور سب کو ان کی اطلاع بھی دیدی گئی تھی۔ امسال افسررابطہ مکرم امیر جماعت فرانس فہیم احمد نیاز صاحب، افسر جلسہ سالانہ مکرم منصور احمد وینس صاحب نائب امیر و نیشنل سیکرٹری تربیت، افسر جلسہ گاہ مکرم نصیر احمد شاہد صاحب مشنری انچارج و نائب امیر فرانس اور افسر خدمت خلق مکرم جمیل الرحمٰن صدر مجلس خدام الاحمدیہ فرانس تھے۔

افسر جلسہ سالانہ کے 2 نائب افسران تھے۔ جن میں مکرم شہباز احمد ورک صاحب کے 9 ناظمین جبکہ مکرم محمد احسن صاحب کے 10 ناظمین تھے۔ افسر جلسہ گاہ کے 2 نائب افسران تھے۔ مکرم سید طیب شاہ صاحب جن کے 6 ناظمین تھے اور مکرم بلال اکبر صاحب مربی سلسلہ کے7 ناظمین تھے۔ جبکہ افسر خدمت خلق کے 3 نائب افسران تھے۔

13:30 پر جمعہ اور نماز عصرکی ادا ئیگی کی گئی جس کے بعد حضورانور کا خطبہ جمعہ سنا گیا۔ 16:20 پر پرچم کشائی کی تقریب ہوئی۔ مکرم امیر صاحب جماعت فرانس نے فرانس کا جھنڈااورمکرم مشنری انچارج صاحب نے لوائے احمدیت لہرایا۔ اس کے بعد مکرم امیر صاحب جماعت فرانس نے دعا کرائی۔

پہلا دن اور افتتاحی اجلاس

ساڑھے چار بجےافتتاحی اجلاس کا آغاز بصدارت مکرم امیر صاحب فرانس ہوا۔ تلاوت قرآن کریم مکرم ابصار احمد باجوہ نے سورت نور آیت 55 تا57 مع اردو ترجمہ پیش کی۔ نظم مکرم فہیم افضل صاحب نے حضرت مسیح موعودؑ کے منظوم کلام ’’محاسن قرآن‘‘ سے منتخب اشعاربڑی ترنم سے پیش کئے۔ اس اجلاس کی پہلی تقریر مکرم امیر صاحب کی تھی۔ موضوعِ سخن تھا ’’خلافت کے سلطان نصیر کیسے بن سکتے ہیں؟‘‘۔ آپ نے اپنی تقریر میں خلفاء احمدیت کے اقتباسات سےبیان کیا کہ ہم کن گناہوں سے بچیں اور کون کون سی نیکیاں کریں توپھرہم خلافت کے سلطان نصیر بن سکتے ہیں۔ اس اجلاس کی دوسری تقریر ’’دنیا کی بقا خلافت احمدیہ سے ہی وابستہ ہے‘‘ کے موضوع پر خاکسار منصور احمد مبشر مربی سلسلہ فرانس کی تھی۔ اپنی تقریر میں تمام خلفاء احمدیت کے مختلف تاریخی حوالہ جات پیش کئے جن سے پتا چلتا ہے کہ ہر خلیفہ نے اپنے دور میں حکومتوں، لیڈرز اور عوام کو مفیدمشورے دیئے اور دنیاکی بقا کے لئے جد وجہد کی اور ثابت کیا کہ دنیا کی بقاحقیقی طور پر صرف اور صرف خلافت احمدیہ سے ہی وابستہ ہے۔ اس اجلاس کی تیسری اور آخری تقریر مکرم اسلم دوبوری صاحب نائب امیر فرانس و نیشنل سیکرٹری جائیداد کی ’’حضرت مسیح موعودؑ کی پیشگوئیاں‘‘ پر تھی۔ آپ کی یہ تقریر بزبان فرنچ تھی۔ آپ نے حضرت مسیح موعودؑ کی مختلف پیشگوئیاں بیان کیں۔ اس کے بعد کھانا پیش کیا گیا اور نماز مغرب و عشاء سوا دس بجے ادا کی گئیں۔

دوسرا اجلاس

دوسرے دن کا آغاز نماز تہجد سے ہوا۔ مکرم حافظ سلیم طورے صاحب نے پڑھائی۔ نماز فجر کے بعد درس قرآن ہوا۔ بعد ازاں احباب نے اجتماعی تلاوت کی۔ جماعت احمدیہ فرانس کی یہ ایک انفرادیت ہے کہ تمام جلسوں اور اجتماعات میں درس کے بعد یہ اعلان کیا جاتا ہے کہ جو بھی قرآن کریم کا حصہ زبانی یاد ہے تمام احباب جلسہ گاہ میں ہی بیٹھ کر تلاوت کر لیں۔ اس سے تمام شاملین وہیں پر بیٹھ کر صبح کی تلاوت کر لیتے ہیں۔ یہ ایک بہت ہی روح پرور نظارہ ہوتا ہے۔

دوسرے روز کا پہلا اجلاس اور جلسہ سالانہ کا دوسرا سیشن صبح 10:30 شروع ہوا۔ اس اجلاس کی صدارت مکرم منصور احمد وینس صاحب نائب امیر و نیشنل سیکرٹری تربیت نے کی۔ تلاوت قرآن کریم مکرم الحاج درامے صاحب نے سورت الاحزاب آیات42 تا 48 کی پیش کی۔ جبکہ نظم مکرم نوفل احمد صاحب نے ’’بدرگاہ ذیشان خیرالانام‘‘ سے چند اشعار پیش کئے۔ اس اجلاس کی پہلی تقریر ’’غیرمسلموں کی نظر میں آنحضرت ﷺ کا مقام‘‘ بزبان فرنچ مکرم عرفان ٹھاکر صاحب مربی سلسلہ نے کی۔ آپ نے اپنی تقریر میں بعض مشہور فرانسیسی اور مغربی شخصیات کے اقوال اور تحریرات پیش کیں جن میں انہوں نے آپﷺ کی خوبیوں کو بیان فرمایا۔ اس اجلاس کی دوسری تقریر ’’بچوں کی تربیت‘‘ کے عنوان سے مکرم اسامہ احمد صاحب مربی سلسلہ کی تھی۔ آپ نے اپنی تقریر میں حضرت مسیح موعودؑ اور خلفاء کے اقتباسات پیش کئے اور ویڈیو گیمز اور سوشل میڈیا کے بد اثرات کا ذکر کیااور ان سے بچنے کی تلقین کی۔ اس اجلاس کی آخری تقریر ’’حضورﷺ بطور داعی الی اللہ‘‘ کے موضوع پر مکرم بلال اکبر صاحب مربی سلسلہ کی تھی۔ آپ نے حضورﷺ کا طریقہء تبلیغ بیان کیا۔

جلسہ سالانہ فرانس کی ایک اور روایت یہ ہے کہ اجلاسات میں کسی نو مبائع کو اپنی قبول احمدیت کی روئیداد بتانے کیلئے مدعوکیا جاتاہے۔ اس سے پرانے احمدیوں کے بھی ایمان تازہ ہوتے ہیں اور تعارف بھی ہوجاتا ہے۔ اس اجلاس میں مکرم Abdul Aziz Denis کو مدعو کیا گیا۔

وصیت سیمینار

اس اجلاس کے آخر پر مکرم نیشنل سیکریٹری وصایا کی طرف سےایک وصیت سیمینار رکھا گیا۔ جس کی صدارت مکرم امیر صاحب نے کی۔ تلاوت کے بعد مکرم نیشنل سیکرٹری وصایا نے اس سیمینار کی اغراض بتائیں۔ جس کے بعد مکرم مشنری انچارج صاحب نے بھی موصیان کو نصائع کیں۔ آخر پر مکرم امیر صاحب نے موصیان کے متعلق حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی نصائح بیان کیں اور دعا کروائی۔ اس کے بعدنمازوں اور کھانے کا وقفہ ہوا۔ اس سیمینار کے بعد 14 شاملین جلسہ نے اس بابرکت تحریک میں شامل ہونے کی توفیق پائی۔ اور 10 شاملین نے رسالہ الوصیت کے مطالعہ کے بعد وصیت کرنے کا وعدہ کیا ہے۔ اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ عَلیٰ ذَالِکَ۔

تیسرا اجلاس

اسی روز جلسہ سالانہ کے تیسرے اجلاس کا آغاز ساڑھے چار بجے ہوا۔ اس اجلاس کی صدارت مکرم اسلم دوبوری صاحب نائب امیر و نیشنل سیکرٹری جائیداد نے کی۔ تلاوت قرآن کریم مکرم حافظ سلیم طورے صاحب نے کی۔ جس کیلئے سورت الفتح کی آخری دو آیات منتخب کی گئیں۔ جبکہ اس اجلاس کی نظم ایک ماریشن نوجوان مکرم جنید دوبوری نے حضرت مسیح موعودؑ کے منظوم کلام ’’شان اسلام‘‘ سے منتخب اشعار پر مشتمل بڑے پیارے انداز میں پڑھی۔ اس اجلاس کی پہلی تقریر ’’فرانس میں اسلام مخالف سوچ اور اس کا ردّ‘‘ کے موضوع پر مکرم جمال ہادی احمد صاحب نے کی۔ موصوف نے اُن اسلامی تعلیمات کا ذکر کیاجن کے حوالہ سےاسلام پر حملہ کیا جاتا ہے اور ان کا ردّ بھی پیش کیا۔ اس اجلاس کی دوسری تقریرمکرم عمر احمد صاحب کی تھی۔ ان کی تقریر کا عنوان تھا ’’دور صدیقیؓ کے فتنے اور ان کی سرکوبی‘‘۔ انہوں نے حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ کے حالیہ خطبات جمعہ کی روشنی میں بعض فتنوں اور ان کی سرکوبی کا ذکر کیا۔ اس اجلاس کی تیسری تقریر ’’عالمی بحران اورامن کی راہ‘‘ پر مکرم طلحہ رشید صاحب نیشنل سیکرٹری امور خارجہ نے کی۔ موصوف نے اپنی تقریر میں اسلام احمدیت کی تعلیم کی رو سے بتایا کہ امن کس طرح ہوسکتا ہے۔ اس اجلا س کے آخر پر ایک نو مبائع مکرم جواد اشکف صاحب نے اپنے احمدیت کے سفر کی روئیداد پیش کی۔ اس کے بعد چار غیراز جماعت معزز مہمان Mme Mélanie، Mme Anne Marie، Pastor Joseph Elloi اور Dr Mohamad Larbi Haouat نے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔

تیسرا دن اور اختتامی اجلاس

جلسہ کے تیسرے دن کا آغاز بھی نما ز تہجد سے ہوا۔ نماز فجر و درس کے بعد تلاوت قرآن کریم کی گئی۔ اختتامی اجلاس کا آغاز ساڑھے دس بجے ہوا۔ اس اجلاس کی صدارت امیر جماعت ہائے احمدیہ فرانس مکرم محترم فہیم احمد نیاز صاحب نے کی۔ تلاوت قرآن کریم مکرم حافظ منصور بابر صاحب نے سورت آل عمران کی آیات 103 تا 106 پیش کی۔ جس کے بعد نظم مکرم حافظ عاصم منظورصاحب نے پیش کی۔ یہ نظم حضرت مسیح موعودؑ کے منظوم کلام ’’بشیر احمد، شریف احمد اور مبارکہ کی آمین‘‘ سے منتخب اشعار پر مشتمل تھی۔ اس کے بعد ایک نو مبائع Alexandre Hosli نے اپنا سفر احمدیت بیان کیا۔ اس اجلاس کی پہلی تقریربزبان فرنچ ’’نومبائعین کی ذمہ داریاں‘‘ کے عنوان پر مکرم سعد ہدوی صاحب کی تھی۔ اپنی تقریر میں موصوف نے حضور انور ایدہ اللہ کے خطبات کے اقتباسات سے نئے آنے والوں کی ذمہ داریوں کو بیان کیا۔ اور بتایا کہ انہیں کس طرح جماعت کے کاموں میں شامل ہونا چاہئے۔ اس اجلاس کی دوسری تقریر بعنوان ’’جماعتی مالی قربانی کا نظام اور ہماری ذمہ داریاں‘‘ مکرم فیضان صادق صاحب نیشنل سیکرٹری مال کی تھی۔ انہوں نے اپنی تقریر میں قرآن وحدیث کے حوالوں اور حضرت مسیح موعودؑ اور خلفاء احمدیت کے اقتباسات سے مالی قربانی کی اہمیت بیان کی۔ نیز بتایا کہ آمد کی تعریف کیا ہے؟ اور باشرح اور باقاعدہ چندہ ادا کرنے کی اہمیت و برکات بیان کیں۔

اس اجلاس کی آخری تقریر مکرم نصیر احمد شاہد صاحب مشنری انچارج و نائب امیر فرانس کی بعنوان ’’ہماری حقیقی عید‘‘ تھی۔ آپ نے اپنی تقریر میں بتایا کہ ہماری حقیقی عید اسی وقت ہوگی جب اسلام کے عالمگیر غلبہ کیلئے تمام دنیا میں اسلام احمدیت کی تبلیغ کی جائے گی۔ موضوع کے حوالہ سے اپنی تقریر میں حضرت اقدس مسیح موعود علیہ السلام اور خلفائے احمدیت کے متعدد حوالے پیش کئے۔ آخر پر مکرم امیر صاحب نے اختتامی کلمات کہہ کر دعا کروائی۔

اسٹالز

شرکائے جلسہ کی سہولت اور استفادہ کیلئے امسال دو اسٹالز لگائے گئے۔ دوران جلسہ فوڈ سٹال پر تقریباً 650 یورو کی آمد ہوئی نیز کتب کے سٹال پر 515 یورو کی کتب فروخت ہوئیں۔

جلسہ مستورات

جلسہ سالانہ فرانس سے چند ہفتے قبل عاملہ کے ایک اجلاس میں لجنہ کے سیشن کی تیاری کے حوالہ سے تیاری کا آغاز ہوا۔ ناظم اعلیٰ جلسہ گاہ مستورات مکرم فرحت فہیم صاحب صدر لجنہ اماء اللہ فرانس نے 4 نائبات (مکرمہ بشریٰ حبیب صاحبہ، مکرمہ نزہت عارف صاحبہ، مکرمہ قدسیہ وسیم صاحبہ اور مکرمہ لیلا بیلاربی صاحبہ) کا تقرر کیا اورڈیوٹی لسٹ تیار کی گئی۔ امسال جلسہ گاہ مستورات کے لئے ایک مارکی لگائی گئی جبکہ بچوں والی خواتین کے لئے الگ ہال میں انتظام کیا گیاتھا۔

اجلاس مستورات

ہفتہ کے دن صبح ساڑھے دس بجے بصدارت مکرم صدر صاحبہ لجنہ اماء اللہ فرانس، مستورات کے اجلاس کا آغاز ہوا۔ مکرمہ ہاجرہ ہادی صاحبہ نے سورۃ آل عمران 103 تا 105 کی تلاوت مع اردو ترجمہ پیش کیا۔ جبکہ فرنچ ترجمہ محترمہ ازکی غلام صاحبہ نے پڑھا۔ اس کے بعد محترمہ امۃ البصیر منصور صاحبہ نے کلام محمود سے ’’بڑھتی رہے خدا کی محبت خدا کرے‘‘ پڑھی جس کا فرنچ ترجمہ مکرمہ شازیہ اعجاز صاحبہ نے پیش کیا۔ نظم کے بعد محترمہ لیلا بیلاربی صاحبہ نے ’’ایک احمدی خاتو ن کی ذمہ داریاں‘‘ کے موضوع پر فرنچ میں تقریر کی۔ اپنی تقریر میں عہد بیعت کی اہمیت بتائی، نیز قرآنی تعلیم کے حوالہ سے بتایا کہ اپنے عہدوں کوکس طرح پورا کیا جاسکتا ہے۔ اور یہ کہ اس بارہ میں سوال کیا جائے گا۔ اس تقریر کا اردو رواں ترجمہ محترمہ تانیہ ایوب صاحبہ کرتی رہیں۔ بعد ازاں محترمہ سلمیٰ محمد حسین نے درثمین سے ’’ہےعجب میرے خدا میرے پر احسان تیرا‘‘ کے چند اشعار بہت خوبصورت آواز میں پڑھے اور انکا فرنچ ترجمہ پیش کیا۔ اس اجلاس کی دوسری تقریر نزہت عارف صاحبہ نے اردو میں ’’لجنہ اماء اللہ تاریخ کے آئینہ میں‘‘ پر کی۔ جس میں بتایا کہ کس طرح حضرت مصلح موعودؓ نے 1922 میں خواتین کی علمی ترقی کے لئے یہ تنظیم قائم کی۔ اور پھر مالی علمی اور تبلیغی میدان میں خواتین کی مثالی کارکردگیاں بیان کیں۔ اس تقریر کا رواں فرنچ ترجمہ محترمہ انیقہ رحمن نے پیش کیا۔ اس کے بعد ایک افریقن بہن محترمہ آمیناتا طورے صاحبہ نے کلام طاہر سے ’’وقت کم ہے بہت ہیں کام چلو‘‘ خوش الحانی سے پیش کی اور اس کا فرنچ ترجمہ بھی پیش کیا۔

اس اجلاس کی آخری تقریر محترمہ فرحت فہیم صاحبہ نیشنل صدر لجنہ اماء اللہ فرانس نے ’’اوڑھنی والیوں کے لئے پھول‘‘ پر اردومیں کی۔ آپ نے اپنی تقریر میں احمدی خواتین کو نصائع پر مشتمل خلفاء احمدیت کے ارشادات پیش کئے۔ آپ نے یہ بھی بتایا کہ ’’اوڑھنی والیوں کے لئے پھول‘‘ کے نام سے تین مجموعے شائع ہو چکے ہیں۔ ان کے مطالعہ سے لجنہ کو ہر میدان میں رہنمائی ملتی ہے۔ اور اپنی ذمہ داریوں سے آگاہی ہوتی ہے۔ اس تقریر کا رواں فرنچ ترجمہ محترمہ مدیحہ شاہ صاحبہ نے کیا۔ اس کے بعد دعا کروائی گئی اور پروگرام کا اختتام ہوا۔ جس کے بعد ترانے پیش کئے گئے۔

اسٹالز

امسال جلسہ کے دوران شعبہ صنعت ودستکاری کی طرف سے مستورات کیلئے فوڈ سٹال لگایا گیا۔ جس کی کل آمد 1897یورو ہوئی۔ یہ آمدمسجد فنڈ لجنہ اماء اللہ فرانس میں جمع کروائی جائے گی۔ دوسرا سٹال شعبہ خدمت خلق کی طرف سے لگایا گیا جس کی آمد 1030یورو رہی۔ یہ رقم افریقہ کے ایک ملک میں ایک کنویں کی تعمیر کے لئے لجنہ اماء اللہ فرانس کی طرف سے دی جائے گی۔ ان شاء اللہ۔ تیسرا سٹال جماعتی کتب کا سٹال بھی شعبہ اشاعت کی طرف سے لگایا گیا۔

جلسہ سالانہ فرانس کی حاضری

امسال جلسہ سالانہ فرانس کی کل حاضری780 رہی۔ جن میں 451 مرداور 329خواتین شامل ہوئیں۔ جلسہ کی تمام کاروائی MTA Français نے اپنے youtube channel پر دیکھائی۔ اس کے لئے 2 links بنائے گئےتھے، ایک اردو بولنے والوں کے لئے اور ایک فرنچ بولنے والوں کیلئے۔ ان کے مطابق اردو لنک سے استفادہ کرنے والوں کی تعداد 2287 جبکہ فرنچ لنک سے استفادہ کرنے والوں کی تعداد 2148 رہی۔

اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ جماعت فرانس کو مزید ترقیات سے نوازتا چلا جائے اور تمام شرکاء جلسہ کو جلسہ سے متعلق حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی دعاؤں کا وارث بنائے۔ آمین

(رپورٹ: منصور احمد مبشر۔ ناظم پروگرام جلسہ سالانہ فرانس)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 27 اگست 2022

اگلا پڑھیں

ارشاد باری تعالیٰ