• 18 مئی, 2024

سو سال قبل کا الفضل

30؍اکتوبر 1922ء دو شنبہ (سوموار)
مطابق8 ربیع الاول1341 ہجری

صفحہ اول پرمدینۃ المسیح کی خبروں میں حضرت مصلح موعودؓ کی طبعیت کے بارے میں خبر درج ہے کہ ’’حضرت خلیفۃ المسیح ایدہ اللہ تعالیٰ کی طبعیت اللہ تعالیٰ کے فضل سے رو بہ صحت ہے۔ ٹانگ کے درد میں گو کمی ہے مگر بالکل رفع نہیں ہوا۔‘‘

اسی طرح مدینۃ المسیح کی خبروں میں ایک خبر یہ بھی شامل ہے کہ ’’خداتعالیٰ جزائے خیر دے حضرت نانا جان میر صاحب قبلہ کو کہ جنہوں نے اپنی کوشش سے مسجد مبارک کے سارے فرش کے لیے نئی خوبصورت دریاں بنوائی ہیں۔احباب حضرت میر صاحب کی صحت اور عمر کے لیے دعا فرماویں۔‘‘

صفحہ اول پر ہی ’’امریکہ میں تبلیغ اسلام‘‘ کے عنوان سے حضرت مفتی محمد صادق صاحبؓ کی ارسال فرمودہ ایک رپورٹ شائع ہوئی ہے۔جس میں ذکر ہے کہ گزشتہ دو ہفتہ میں اللہ تعالیٰ کے فضل سے سات اصحاب مشرف بہ اسلام ہوئے۔ان میں سے کوئی صاحب شکاگو کے رہنے والے نہیں بلکہ باہر کے شہروں کے رہنے والے ہیں اور خط وکتابت کے ذریعہ مسلمان ہوئے ہیں۔ ایک صاحب جو شکاگو میں عرصہ ہوا مسلمان ہوئے تھے، اپنے کسی کام سے ڈیٹرائٹ گئے تھے۔ان کی تبلیغ سے دو صاحب مسلمان ہوئے۔ ایک شامی عیسائی لیڈی مدت سے ایک مسلمان کے زیر تبلیغ تھی۔اب وہ مسلمان ہوئی۔ایک صاحب کیلیفورنیا میں اور دو صاحب نیویارک میں رسالہ مسلم سن رائز کے مطالعہ کے زیر اثر مسلمان ہوئے۔‘‘

ازاں بعد حضرت مفتی صاحبؓ نے ان جملہ نومسلم مردوخواتین کے اسماء تحریر کیے ہیں۔ اسی طرح آپؓ نے ذکر فرمایا ہے کہ ایک ترک احمدی جو امریکہ میں 8سال رہنے کےبعد ترکی واپس جارہے تھے، ان کی درخواست پر آپؓ نے ایک پیغام انگریزی میں ترکوں کے نام تحریر کر کے ا ن کےہاتھ بھیجا۔ جسے انہوں نے ترکی میں ترجمہ کر کے ترکوں کو سنانا تھا۔ مذکورہ پیغام بھی الفضل میں شائع ہوا ہے۔

صفحہ 2 پر حضرت میر محمد اسحٰق صاحبؓ کی ہفتہ وار رپورٹ بابت صیغہ لنگر خانہ حضرت مسیح موعودؑ شائع ہوئی ہے۔ اس رپورٹ میں دوران ہفتہ لنگر خانہ میں آنے والے مہمانان کے اسماء اور ہونے والے اخراجات کا ذکر ہے۔

اسی صفحہ پر ہفتہ وار رپورٹ صیغہ محاسب و بیت المال بھی شائع ہوئی ہے۔

صفحہ نمبر3 اور 4 پراداریہ شائع ہوا ہے۔ یہ اداریہ تین مختلف عناوین پر مشتمل ہے۔ پہلا حصہ ’’عالمگیر عذاب سے قبل نبی کا آنا ضروری ہے‘‘ کے عنوان سے ہے۔جبکہ دوسرا حصہ ’’مسلمانوں میں گداگری‘‘ کے عنوان سے ہے۔ تیسرا حصہ ’’آریہ مذہب کیا ہے‘‘ کے زیر عنوان ہے۔

صفحہ نمبر5 اور 6 پرحضرت مصلح موعودؓ کا خطبہ جمعہ فرمودہ 20؍اکتوبر 1922ء شائع ہوا ہے۔

صفحہ نمبر6 اور7 پر مولانا اللہ دتہ صاحب (حضرت ابوالعطاء صاحب جالندھری) کا سلسلہ وار مضمون بعنوان ’’قرآن کریم پر آریہ مسافر کے اعتراضات کے جوابات‘‘ شائع ہوا ہے۔ قبل ازیں 25؍اکتوبر کے شمارہ میں اس عنوان کے تحت شائع مضمون میں بارہ اعتراضات کے جوابات شائع ہوئے تھے۔ اس مضمون میں مزید چار اعتراضات کے جوابات شائع ہوئے ہیں۔

صفحہ نمبر 8 پر ‘‘ہمارے عقائد’’ کے زیر عنوان ایک مضمون شائع ہوا ہے جو مکرمہ سکینۃ النساء صاحبہ نے تحریر کیا ہے۔اس مضمون میں ذکر ہے کہ انہیں پچھلے جمعہ کے روز امرتسر جانا پڑا۔ وہاں ان کی ایک تعلیم یافتہ عزیز خاتون سے ملاقات ہوئی جنہیں سلسلہ احمدیہ سے بہت نفرت تھی اور اس کی وجوہات انہوں نے یہ بیان کیں کہ

  1. ’’احمدی (حضرت) مرزا صاحب کو صاحب شریعت نبی مانتے ہیں۔
  2. کلمہ لَآ اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ احمد نبی اللہ پڑھتے ہیں۔
  3. قادیان کی طرف منہ کر کے نماز پڑھنا جائز سمجھتے ہیں۔
  4. خاتم النبیین کے معانی کچھ کے کچھ کرتے ہیں۔
  5. حج کرنا مکہ شریف کا درست نہیں۔ اس کی بجائے قادیان جانا زیادہ ثواب کا موجب جانتے ہیں۔‘‘

محترمہ سکینۃ النساء صاحب نے تحریر کیا کہ ’’ہر چند میں نے اس بی بی کو یقین دلایا اور افسوس بھی کیا کہ سلسلہ کے خیالات سے ایسی بے خبری کیوں ہے۔ مگر مجھے یہی جواب ملا کہ اگر آپ اپنے بیان پر سچی ہیں تو اپنا بیان اخبار میں شائع کریں۔‘‘

چنانچہ اس پس منظر کے تحت موصوفہ نے ان بے بنیاد اعتراضات کے جوابات تحریر کیے ہیں۔

صفحہ نمبر11 اور 12 پر ہندوستان اور غیر ممالک کی خبریں شائع ہوئی ہیں۔

مذکورہ بالا اخبار کے مفصل مطالعہ کےلیے درج ذیل لنک ملاحظہ فرمائیں۔

https://www.alislam.org/alfazl/rabwah/A19221030.pdf

(م م محمود)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 28 اکتوبر 2022

اگلا پڑھیں

ارشاد باری تعالیٰ