• 25 اپریل, 2024

خدا تعالیٰ کی محبت پانے کا ذریعہ

بزم ناصرات
خدا تعالیٰ کی محبت پانے کا ذریعہ

پیارے بچو! آج میں آپ کو ایک بہت ہی بڑے اور عظیم بزرگ کا واقعہ سنانا چاہوں گی جن کو خدا تعالیٰ نے خود بشارت دی کہ خدا تعالیٰ بھی ان سے محبت کرتا ہے۔ ہے نا!کتنی سعادت کی بات۔ اس انسان سے زیادہ خوش نصیب کون ہوگا جس کو خدا تعالیٰ اپنے پیاروں میں شمار کرے۔ مگر سوچنے کی بات یہ ہے کہ آخر وہ کون تھے؟ اور انہوں نے ایسا کیا کیا کہ خدا تعالیٰ بھی ان سے خوش ہوگیا۔ تو بچو! واقعہ کچھ یوں ہے کہ حضرت ابراہیم ادہمؒ ایران کے صوبہ بلخ کے سلطان اور عظیم المرتبت حکمران تھے۔ جنہوں نے خدا شناسی کی خاطر دنیا کی عیش و عشرت کو خیر باد کہا اور اس کی تلاش میں نکل کھڑے ہوئے جس نے یہ کائنات بنائی یعنی کہ خدا تعالیٰ اور اس راہ میں آپؒ نے بیشمار تکالیف اٹھائیں۔ مگر آپؒ نے تمام آزمائشوں کا سامنا بڑی ہمت سے کیا اور ہر آزمائش پر پورا اترے۔ آپؒ کی عادت تھی کہ لکڑیاں جمع کرکے ہر جمعہ کو فروخت کردیتے اور جو کچھ ملتا اس میں سے آدھا خدا کی راہ میں دیتے اور باقی کی رقم سے روٹی خرید لیتے اور پھر نیشا پور کے قریب اس غار میں چلے جاتے جہاں آپؒ نے تقریباً نو سال گزارے اور بیان کیا جاتا ہے کہ خدا کو پانے کی چاہ میں آپؒ نے چالیس برس تک سفر کیا اور آخر مکہ مکرمہ پہنچ گئے اور حج کی سعادت پائی اور پھر آپؒ نے وہیں سکونت اختیار کرلی۔ آپؒ کے علم وعرفان کی بدولت بے پناہ لوگ آپؒ کے مرید ہوئے مگر آپؒ کی یہ حالت تھی کہ گزر بسر کی خاطر بڑی مشقت سے کبھی لکڑیاں لاکر فروخت کرتے تو کبھی کسی کھیت یا باغ کی رکھوالی کا کام کرتے۔ آپؒ بیان کرتے ہیں کہ ’’ایک مرتبہ حضرت جبرائیل کو خواب میں دیکھا کہ وہ کوئی کتاب سی بغل میں دبائے ہوئے ہیں اور میرے سوال کے جواب میں فرمایا میں اس میں اللہ تعالیٰ کے دوستوں کے نام درج کرتا رہتا ہوں۔ پھر میں نے پوچھا کیا اس میں میرا نام بھی شامل ہے۔ فرمایا کہ تمہاراشمار خدا کے دوستوں میں نہیں ہوتا۔ میں نے عرض کیا کہ میں اس کے دوستوں کا دوست ضرور ہوں۔ یہ سن کر وہ کچھ دیر ساکت رہے، پھر فرمایا کہ مجھے منجانب اللہ حکم ملا ہے کہ سب سے پہلے تمہارا نام درج کروں۔ اس کے بعد دوسروں کا، کیو نکہ اس راستہ میں مایوسی کے بعد ہی امید ہوتی ہے۔‘‘ (بحوالہ تذکرۃ الاولیا صفحہ74) تو بچو! آپ کو یہ واقعہ بتانے کی غرض یہ ہے کہ اس سے ہمیں دو سبق ملتے ہیں۔ ایک یہ کہ خدا تعالیٰ تک پہنچنے میں بہت سی مشکلات کا سامنا ہوتا ہے مگر مومن کا کام ہے کہ کوشش کرتا چلا جائے اور کبھی مایوس نہ ہو اور دوسرے یہ کہ خدا ان لوگوں سے بھی محبت کرتا ہے جو مخلوقِ خدا کی خدمت میں مصروف رہتے ہیں۔

(درثمین احمد۔جرمنی)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 28 اکتوبر 2022

اگلا پڑھیں

ارشاد باری تعالیٰ