• 18 مئی, 2024

اللہ جسے چاہے جتنا چاہے بڑھا کر دیتا ہے

اللہ تعالیٰ میں سات سو گنا سے بھی زیادہ بڑھا کر دینے کی طاقت ہے۔ اللہ تعالیٰ تو پابند نہیں ہے کہ صرف سات سو گنا تک ہی بڑھائے۔ اس کے خزانے محدود نہیں ہیں۔ اس لئے ہمیشہ اپنے چندوں کے حساب کو صاف رکھنا چاہئے اور پھر دیکھیں کہ اللہ تعالیٰ کے فضل کس طرح نازل ہوتے ہیں ، کس طرح برستے ہیں۔ اب بعض لوگوں میں یہ غلط تصور ہے کہ کیونکہ قواعد میں یہ شرط ہے کہ کسی بھی عہدے کے لئے یا ویسے عام طور پرپوچھا جاتا ہے تو تب بھی کہ چھ مہینے سے زیادہ کا بقایا دار نہ ہو اس لئے ضروری ہے کہ چھ مہینے کے بعد ہی چندہ ادا کرنا ہے، بلاوجہ چھ چھ مہینے تک چندہ ادانہیں کرتے تو یہ چھ مہینے کی جو شرط ہے صرف زمینداروں کے لئے ہے جن کی آمد کیونکہ زمیندارے پر ہے اور عموماً چھ ماہ کے بعد ہی زمیندار کو آمد ہوتی ہے۔ اس لئے یہ رعایت ان سے کی جاتی ہے۔ اور ماہوار کمانے والے ہوں، ملازم پیشہ یا کاروباری لوگ، ان کو تو ماہوار ادائیگی کرنی چاہئے تاکہ بعد میں پھر بوجھ نہ رہے جیسا کہ میں نے کہا، بلا وجہ سبکی کا احساس رہتا ہے۔ اور سب سے بڑا چندہ ادا کرنے کا فائدہ یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ کے فضل نازل ہوتے رہتے ہیں۔ اللہ کرے کہ ہم ہمیشہ ان توقعات پر پورا اترتے رہیں جو حضرت اقدس مسیح موعود علیہ السلام نے ہم سے کی ہیں۔ اور ہمیشہ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی دعاؤں کے وارث بنتے رہیں۔ اور ہمیشہ اللہ تعالیٰ کے فضلوں کو سمیٹنے کے لئے اس کی راہ میں قربانیاں پیش کرنے والے بنتے رہیں۔ اللہ تعالیٰ ہم سب کو اس کی توفیق عطا فرمائے۔

(خطبہ جمعہ فرمودہ 28مئی 2004ء)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 28 دسمبر 2022

اگلا پڑھیں

شیطان کا حملہ ایک دم نہیں ہوتا