• 29 اپریل, 2024

انڈونیشیا کی مسجد محمود سانڈینگ

جماعت احمدیہ کا پیغام سب سے پہلے 1925ء میں حضرت رحمت علی صاحب رضی اللہ عنہ کے ذریعہ سے پہنچا۔ حضرت رحمت علی صاحب سب سے پہلے tapak tuan Aceh sumatra میں پہنچے اور انہوں نے وہاں حضرت مسیح موعود علیہ السلام کا پیغام پہنچایا۔ اس کے بعد وہ مغربی سماٹرا یعنی پاڈانگ شہر کی طرف گئے وہاں پر اللہ کے فضل سے ان کی تبلیغ سے کافی تعداد میں احمدی ہوئے اور پہلی جماعت بھی قائم ہوئی۔ لیکن وہاں اس زمانے میں باقاعدہ مسجد نہ تھی۔ کچھ عرصے کے بعد مولانا رحمت علی صاحب رضی اللہ عنہ جاوا کی طرف گئے اور وہاں پر بھی تبلیغی مشن شروع کیا۔ ان کے جاوا میں آنے سے پہلے اس جزیرہ میں احمدیت کا پیغام بھی دوسرے مبلغین جیسے مولانا عبد الوحید صاحب وغیرہ کے ذریعہ سے پہنچ گیا تھا اور کافی جماعتیں بھی قائم ہو گئی تھیں۔ ان جماعتوں میں سے ایک جماعت سانڈیگ (sanding) ہے یہ جماعت مغربی جاوا میں واقع ہے اور مولانا عبد الوحید صاحب کے انڈر تھی۔ اس وقت مولانا رحمت علی صاحب رضی اللہ عنہ جکارتا میں تھے۔ انہوں نے مولانا عبد الوحید صاحب کو مسجد کی تعمیر کرنے کا حکم دیا۔ چنانچہ 1936ء کو جماعت سانڈیگ نے مسجد کی تعمیر کی اور مسجد محمود نام رکھا۔ جماعت احمدیہ انڈونیشیا کی تاریخ کے مطابق یہ پہلی مسجد تھی جو باقاعدہ جماعت نے تعمیر کی۔ گو اس سے پہلے جماعتیں قائم ہوگئی تھیں لیکن باقاعدہ مسجد نہیں تھی۔ آج بھی وہ مسجد اللہ کے فضل سے قائم ہے اور وہاں پر کافی تعداد میں احمدی ہیں۔

(سیف اللہ مبارک۔ مربی سلسلہ انڈونیشیا)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 28 دسمبر 2022

اگلا پڑھیں

شیطان کا حملہ ایک دم نہیں ہوتا