• 4 مئی, 2024

ختم نبوت کا صحیح ادراک

احمدی ہی ہیں اور ہمیشہ رہیں گے جو مقام ختم نبوت کا صحیح ادراک رکھتے ہیں اور آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے صحیح مقام سے دنیا کو روشناس کروا رہے ہیں۔ یہ اس لئے کہ ہمیں اس زمانے کے امام مسیح موعود اور مہدی معہود علیہ السلام نے بتایا کہ اگر خدا تعالیٰ تک پہنچنا ہے تو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے دامن کو پکڑو کہ آپ ہی اب راہِ نجات ہیں۔ کوئی اَور ذریعہ نہیں۔ آپ علیہ السلام نے فرمایا۔ ’’وہ ہے مَیں چیز کیا ہوں‘‘۔

(قادیان کے آریہ اور ہم، روحانی خزائن جلد20 صفحہ456)

آپ نے کبھی اپنے آپ کو بڑا نہیں ثابت کیا۔ ہمیشہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی بڑائی ہی بیان فرمائی۔
پھر اس الزام کو ردّ کرتے ہوئے کہ ہم آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کو خاتم النبیین نہیں مانتے، آپ علیہ السلام ایک جگہ فرماتے ہیں کہ:
’’یہ بھی یاد رکھنا چاہئے کہ مجھ پر اور میری جماعت پر جو یہ الزام لگایا جاتا ہے کہ ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو خاتم النبیین نہیں مانتے یہ ہم پر افترائے عظیم ہے۔ ہم جس قوّت، یقین، معرفت اور بصیرت کے ساتھ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کو خاتم الانبیاء مانتے اور یقین کرتے ہیں اس کا لاکھواں حصہ بھی دوسرے لوگ نہیں مانتے اور ان کا ایسا ظرف ہی نہیں ہے۔ وہ اس حقیقت اور راز کو جو خاتم الانبیاء کی ختم نبوت میں ہے، سمجھتے ہی نہیں ہیں۔ انہوں نے صرف باپ دادا سے ایک لفظ سنا ہوا ہے مگر اس کی حقیقت سے بے خبر ہیں اور نہیں جانتے کہ ختم نبوت کیا ہوتا ہے اور اس پر ایمان لانے کا مفہوم کیا ہے؟ مگر ہم بصیرت تام سے (جس کو اللہ تعالیٰ بہتر جانتا ہے) آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کو خاتم الانبیاء یقین کرتے ہیں اور خدا تعالیٰ نے ہم پر ختم نبوت کی حقیقت کو ایسے طور پر کھول دیا ہے کہ اس عرفان کے شربت سے جو ہمیں پلایا گیا ہے ایک خاص لذّت پاتے ہیں جس کا اندازہ کوئی نہیں کر سکتا بجز ان لوگوں کے جو اس چشمہ سے سیراب ہوں۔‘‘

(ملفوظات جلد اول صفحہ342 ایڈیشن 1985ء مطبوعہ انگلستان)

پس جو ہمیں ختم نبوت کا منکر سمجھتے ہیں وہ خود اندھے ہیں اور ان کے دل کھوکھلے ہیں۔ سوائے نعرہ بازی اور فتنہ و فساد کے اور توڑ پھوڑ کے ان کے پاس اور ہے ہی کیا۔ کیا اسلام کا جو پیغام اس وقت جماعت احمدیہ دنیا میں پھیلا رہی ہے وہ اس بات کی کافی دلیل نہیں ہے کہ حضرت خاتم الانبیاء محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی اپنی امت کے لئے مانگی گئی دعاؤں سے مسیح موعود کی جماعت ہی حصہ لے رہی ہے۔

(خطبہ جمعہ 6دسمبر 2016)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 29 مارچ 2022

اگلا پڑھیں

ارشاد باری تعالیٰ