حضرت ابوہریرہؓ بیان کرتے ہیں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کیا مَیں تمہیں وہ بات نہ بتاؤں جس سے اللہ تعالیٰ گناہ مٹا دیتا ہے اور درجات بلند کرتا ہے۔ صحابہ نے عرض کیا یا رسول اللہ! ضرور بتائیے۔ آپ ؐ نے فرمایا (سردی وغیرہ کی وجہ سے، موسم کی جو بھی شدت ہوتی ہے اس وجہ سے) دل نہ چاہنے کے باوجود خوب اچھی طرح وضو کرنا اور مسجد میں دُور سے چل کر آنا اور ایک نماز کے بعد دوسری نماز کا انتظار کرنا یہ بھی ایک قسم کا رِبَاط یعنی سرحد پر چھاؤنی قائم کرنے کی طرح ہے۔ آپؐ نے یہ بات دو دفعہ فرمائی۔
(مسلم کتاب الطہارۃ باب فضل اسباغ الوضوء علی مکارہ حدیث 475-476)