• 3 مئی, 2025

جنت کے باغ

آنحضورﷺنے فرمایا ’’ذکر کی مجالس جنت کے باغ ہیں۔‘‘ جن میں ایک مومن کو چرنےکی تلقین آنحضور ﷺ نے فرمائی ہے۔

روزنامہ الفضل آن لائن میں گزشتہ تین جمعہ کے شماروں میں باغ، پودوں اور اس کی شاخوں کے حوالہ سے گفتگو ہو رہی ہے۔ یہ مضمون مختلف زاویہ سےاسلامی تعلیم میں ملتا ہے ۔ جن میں سے ایک یہ ہے کہ جہاں بھی اللہ تعالیٰ کی تسبیح و تحمید کا ‬ذکر ہو ان مجالس میں جایا کرو، وہاں بیٹھا کرو کیونکہ یہ جنت کے باغ ہیں جہاں فرشتوں کا نزول ہوتا رہتا ہے۔

آنحضورﷺ کے ان پیارے الفاظ میں ایک سبق تو بہت واضح ہے جس کا ذکر اوپر ہو چکا ہے لیکن ایک ایسا سبق بھی پنہاں ہے جس پر عمل بہت ضروری ہے اور وہ یہ کہ انسان کی اپنی زبان بھی ذکر الٰہی سے تر رہنی چاہئے اور وہ اپنی ذات میں ایک محفل ہو، ایک مجلس ہو۔ جہاں سے ذکر الٰہی کے شگوفے پھوٹیں۔ اس کا ماحول اللہ تعالیٰ کی تسبیح و تحمید سے معطر ہو۔ جس کی خوشبو سے گھر کے تمام افراد فائدہ اُٹھا رہے ہوں۔

جہاں تک ذکر کی مجالس کا تعلق ہے ان میں سب سے پہلے تلاوت قرآن کریم ترجمہ و تفسیر کے ساتھ آتی ہے۔جہاں تلاوت ہو رہی ہو وہاں فرشتوں کا نزول ہوتا ہےاورجو تلاوت کی آواز سُنے گا وہ دعاؤں پر آمین کہے گا۔ اللہ تعالیٰ کی کبریائی کا ذکر ہوگاتو وہ اللہ اکبر کہے گا، حضرت محمد مصطفیٰ ﷺ کا نام آئے گا تو درود پڑھا جائے گا۔ وعلیٰ ھذاالقیاس اسی طرح ذکرکی ایک مجلس خطبہ جمعہ ہے یا مساجد میں درس و تدریس ہے۔ ان میں شامل ہونا چاہئے۔

آج کل جماعت احمدیہ پر اللہ تعالیٰ کا یہ عظیم احسان بھی ہے کہ حضرت خلیفۃ المسیح ایدہ اللہ تعالیٰ کا خطبہ جمعہ بھی جنت کے باغوں میں سے ایک باغ ہے۔جن میں ہم ہر ہفتہ چرتے ہیں اور حضور انور کے تازہ ارشادات جو وقت کی آواز ہیں سے ایم ٹی اے کے ذریعہ استفادہ کرتے ہیں۔ ایم ٹی اے کی بات چلی ہے تو اس کے تمام پروگرام ذکر کی مجالس ہیں جن میں چرنے کا حکم آتا ہے ۔ ان سے بھی استفادہ کرنا چاہئے۔

ہمارے گھروں میں ہونے والی فیملی کلاسز بھی جنت کے باغات ہیں۔ جب ہم تمام اہل خانہ اکٹھے بیٹھ کردینی باتوں پر گفتگو کرتے ہیں۔

پھر ہمارے حلقوں، محلوں اور جماعتوں میں ہونے والے اجلاسات بھی ذکر کی مجالس ہیں۔ان کی اہمیت اور افادیت سے کسی کو کوئی انکار نہیں۔ ا س ضمن میں مختلف ممالک کے جلسہ ہائے سالانہ بھی جنت کے باغ ہیں جن میں ہر احمدی کو شامل ہونے کی کوشش کرنی چاہئے۔

سیدنا حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی کتب کا شمار بھی اسی قسم کے باغوں میں ہوتاہے۔ جن میں جا کر ایک احمدی ان تمام باغوں کی سیر کرلیتا ہے جہاں ذکر ہو رہا ہوتا ہے۔

روزنامہ الفضل آن لائن بھی جنت کے با غوں میں سے ایک باغ ہے جہاں اول سے آخر تک ذکر الٰہی کی باتیں ہوتی ہیں۔ جو احمدی بھی اس کی ویب www.alfazlonline.org پر جائے گا وہ دراصل جنت کے باغ میں داخل ہوگا۔ جہاں صحبت صالحین اسے ملے گی۔ ذکر کی مجالس درحقیقت صحبت صالحین ہی ہیں۔ جس کا ذکر قرآن کریم اور احادیث میں جابجا ملتا ہے۔ آنحضورﷺ فرماتے ہیں۔

’’ایسی دینی مجالس جہاں خدا تعالیٰ کا ذکر ہو رہا ہو اس مجلس کو فرشتے رحمت کے پروں سے ڈھانپ لیتے ہیں۔ اُس وقت تک مجلس پر رحمتِ خدا وندی کا سایہ رہتا ہے جب تک مجلس اپنے اختتام کونہ پہنچ جائے۔‘‘

(صحیح بخاری حدیث 6408)

صحبت صالحین کی اہمیت ذیل میں دئیے گئے واقعہ سے بخوبی عیاں ہو جائے گی۔ حضرت خلیفۃ المسیح الاوّلؓ فرماتے ہیں۔
’’ایک شخص نے حضرت اقدسؑ سےعرض کی کہ میں تہجد پڑھتا اور خدا اور رسولؐ کے لئے غیرت مند تھا۔ اب ایم۔اے میں پڑھتا ہوں۔خدا کی ہستی میں شبہ کے بارہ میں پڑ گئے۔ آپؑ نے فرمایا جس سیٹ پر تم بیٹھے ہو اس کے ساتھ ضرور کوئی دہریہ ہوگا۔ جس کی صحبت نے یہ حالت کر دی۔ وہ قائل ہو گیا کہ یہ بالکل صحیح ہے کچھ مدت ہوئی میں سے اسے خط لکھا۔ وہ لکھتا ہے اس دن سے (یعنی جس دن سےسیٹ بدلی تھی ناقل) سب ظلمت جاتی رہی۔

(حقائق الفرقان جلد دوم ص:320)

ان ذکر کی مجالس میں جانے کے اور بھی کئی فوائد ہوتے ہیں۔ علم و عرفان اور تقویٰ وغیرہ میں ترقی کا باعث تو ہوتی ہی ہیں۔ انسان کی جسمانی صفائی، کپڑوں کی صفائی ستھرائی بھی ہوتی ہے کیونکہ انسان محفل میں جانے سے قبل اپنے آپ کو تیار کرتاہے۔ وقت کی پابندی بھی ہوتی ہے۔ اس طرح کے دیگر کئی فائدے ملتے ہیں۔

؎ یہ علم و عرفان کی مجالس یہ تیرے شیریں سخن کا حاصل
وہ جنون میں وفا شعاروں کا گامزن صبح و شام ہونا


پچھلا پڑھیں

طلوع و غروب آفتاب

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 31 جنوری 2020